Inquilab Logo

کمار گورو کو ان کی پہلی ہی فلم نے چاکلیٹی ہیرو بنا دیا تھا

Updated: July 11, 2020, 3:00 AM IST | Mumbai

بالی ووڈ میں کمار گورو کا نام ایک ایسے اداکار کے طور پر لیا جاتا ہے جنہوں نے ۸۰ء کے عشرے میں ’لوَر بوائے‘کے طور پر شائقین کے درمیان اپنی شناخت بنائی تھی۔

Kumar Gaurav in his debut film `Love Story`. Photo: INN
گمار گورو اپنی پہلی فلم ’لَو اسٹوری‘ میں وجیتا پنڈت کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این

سالگرہ کے موقع پر خراج تحسین
 بالی ووڈ میں کمار گورو کا نام ایک ایسے اداکار کے طور پر لیا جاتا ہے جنہوں نے ۸۰ء کے عشرے میں ’لوَر بوائے‘کے طور پر شائقین کے درمیان اپنی شناخت بنائی تھی۔ کمار گورو ۱۱؍ جولائی ۱۹۶۰ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد راجندر کمار اپنے وقت کے اسٹار تھے۔ کمار گورو کو ان کی پہلی فلم نے مقبول بنایا اور وہ ایک چاکلیٹ اداکار کے طور پر اُبھرے۔منوج تلی عرف کمار گورو، بچپن ہی سے اپنے والد راجندر کمار کی طرح اداکار بننا چاہتے تھے۔ کمار گورو نے اپنے والد کی مدد سے بالی ووڈ کے میدان میں قدم رکھا تھا۔ ۱۹۸۱ء کمار گورو کی پہلی فلم ’لَوواسٹوری ‘ایک بلاک بسٹر ثابت ہوئی تھی۔ فلم نے جلد ہی کمار گوراو کو ایک مشہور اداکار بنادیا لیکن بعد میں ان فلمیں ایک کے بعد ایک باکس آفس پر ناکام ہوئیں جس کے سبب کمار گورو کے بالی ووڈ کریئر کا تقریباً خاتمہ ہو گیا تھا۔ اگرچہ باکس آفس پر کمار گورو کی کامیابی پہلی فلم کے ساتھ ہی ختم ہوگئی ، لیکن وہ اس وقت کے نوجوانوں کیلئے ایک ماڈل بن گئے تھے اور انہیں ’چاکلیٹ بوائے آف۔۸۰ء‘ کا نام دیا گیا تھا۔
 کمار گورو کی شادی راجندر کمار کے ہمعصر معروف اداکار سنیل دت کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ سنجے دت ،کمار گورو کے بہنوئی ہیں ، جن کا فلمی کریئر انتہائی دلچسپ رہا ہے۔ کمار گورو نے ۱۹۸۶ء میں فلم ’نام‘ کے ساتھ اپنے کریئر کو آگے بڑھانے کیلئے ایک بار پھر کوشش کی اگرچہ اس فلم نے باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کی، لیکن اس فلم میں صرف سنجے دت کی اداکاری کی تعریف کی گئی تھی۔ ۱۹۹۳ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’پھول‘ میں ان کے والد اور سسر دونوں نے ایک ساتھ کام کیا تھا۔ اس کے پروڈیوسر راجندر کمار تھے۔ باکس آفس پر مسلسل ناکامی نے کمار گورو کو ۹۰ء کے عشرے میں اداکاری سے طویل وقفہ لینے پر مجبور کر دیا تھا۔ 
 اگرچہ ، کمار گورو بالی ووڈ میں کوئی خاص جگہ نہیں بنا سکے ، لیکن ان کی یاد آج بھی ۸۰ء کے عشرے ’چاکلیٹ بوائے‘ کی حیثیت سے لوگوں کے ذہنوں پر ہے۔ تاہم، اپنی فلموں کے ذریعے وہ خود بھی جان بوجھ کر ’چاکلیٹ بوائے‘ کی شبیہہ کو توڑنے اور بطور اداکار بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ، جیسا کہ کمار گوراو خود کہتے ہیں کہ ان کا بہترین وقت آنے والا ہے۔ 
 کمار گورو اپنی پہلی فلم سے حاصل ہونے والی کامیابی کا فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ ان کے والد نے ان کے کریئر کو بہتر بنانے میں ان کی مدد کی لیکن وہ بھی ناکام رہے۔ 
 اس کے بعد وہ کچھ فلموں میں نظر آئے۔ ۲۰۰۲ء میں انہوں نے فلم ’کانٹے‘ میں کام کیا۔ یہ ایک ملٹی اسٹارَر فلم تھی۔ فلم نے باکس آفس پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وہ سال کی تیسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم تھی۔ اس فلم سے بھی کمار گورو کو کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچ سکا۔ کمار گورو آج کل فلموں سے دور ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK