Updated: August 19, 2025, 9:58 PM IST
| New Delhi
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز کا ماننا ہے کہ ایم ایس دھونی مستقبل میں کوچ بننے کے بارے میں نہیں سوچ سکتے ہیں۔ دراصل، کوچنگ میں بہت وقت لگتا ہے جس طرح سے دھونی نے اپنی زندگی اور آئی پی ایل کریئر میں توازن پیدا کیا ہے۔ اسے دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ وہ ہندوستانی ٹیم کا کوچ بننے کے بارے میں سوچیں گے۔
ایم ایس دھونی۔ تصویر: آئی این این
کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گوتم گمبھیر کے بعد سابق تجربہ کار کرکٹر مہندر سنگھ دھونی ٹیم انڈیا کے نئے ہیڈ کوچ بن سکتے ہیں۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک ایم ایس دھونی نے بین الاقوامی کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ہے۔ انہیں ریٹائرڈ ہوئے۵؍ سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے۔ تاہم دھونی اب بھی انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے ) کے لیے کھیلتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
ایم ایس دھونی نے اپنی کپتانی میں تینوں آئی سی سی ٹرافی جیتی ہیں، ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ، ون ڈے ورلڈ کپ اور چمپئن ٹرافی۔ دھونی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے واحد کپتان ہیں جنہوں نےتینوں آئی سی سی ٹرافی جیتی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ایم ایس دھونی بھی جلد ہی آئی پی ایل سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔ ایسے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دھونی اب ہندوستانی ٹیم کا کوچ بننے پر غور کریں گے۔ اس بارے میں ٹیم انڈیا کے سابق اوپنر آکاش چوپڑا نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:خواتین کے ورلڈ کپ میں ہرمن پریت ٹیم انڈیا کی قائد
چوپڑا نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں زیادہ تر لوگ دو ماہ کا وقت ہونے کی وجہ سے انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لیکن دھونی شاید اس متبادل پر غور نہ کریں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ایم ایس دھونی کوچنگ کا عہدہ کیوں نہیں لے سکتے۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز کا ماننا ہے کہ ایم ایس دھونی شاید مستقبل میں کوچ بننے کے بارے میں نہ سوچیں۔ چوپڑا نے کہا کہ کوچنگ میں بہت وقت لگتا ہے۔ دھونی نے جس طرح سے اپنی زندگی اور آئی پی ایل کریئر کو متوازن کیا ہے اسے دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ وہ ہندوستانی ٹیم کا کوچ بننے کے بارے میں سوچیں گے۔
یوٹیوب ویڈیو میں دھونی کے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ بننے کے امکان پر چوپڑا نے کہاکہ ’’یہ ایک بڑی بات ہے، مجھے نہیں لگتا کہ وہ اس میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ کوچنگ ایک مشکل کام ہے، کوچنگ آپ کو اتنا ہی مصروف رکھتی ہے جتنا آپ کھیلتے ہوئے تھےاور کبھی کبھی اس سے بھی بڑھ کر... آپ کا ایک خاندان ہے، آپ کہتے ہیں کہ آپ نے ساری زندگی یہ کام کیا ہے اور اب آپ کو یہ کام نہیں کرنا چاہیے۔‘‘