Inquilab Logo Happiest Places to Work

منیشا کوئرالہ کا فلمی سفر عمدہ رہا لیکن زندگی کا سفر نشیب و فراز سے پرہے

Updated: August 17, 2025, 10:45 AM IST | Mumbai

منیشا کوئرالہ کی زندگی فلمی پردےکی چمک دمک تک محدود نہیں رہی۔ ذاتی زندگی میں انہیں کئی مشکلات کاسامناکرناپڑا۔

Charming actress Manisha Koirala. Photo: INN.
دلکش اداکارہ منیشا کوئرالہ۔ تصویر: آئی این این۔

ہندوستانی فلمی دنیا کی تاریخ میں کچھ ایسے نام ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنی اداکاری سے بلکہ اپنی شخصیت، جدوجہد اور زندگی کے نشیب و فراز سے بھی لوگوں کے دلوں پر گہرا نقش چھوڑاہے۔ ان ہی میں ایک نام منیشا کوئرالہ کا ہے، جو نیپال کے مشہور سیاسی گھرانے سےتعلق رکھنے کے باوجود اپنی پہچان بالی ووڈ میں ایک کامیاب اداکارہ کی حیثیت سے قائم کرنے میں کامیاب رہیں۔ ان کا فلمی سفر محض کامیابیوں سے بھرا ہوا نہیں، بلکہ اس میں کرب، جدوجہد اور زندگی کے مشکل امتحانات بھی شامل ہیں۔ 
منیشا کوئرالہ کا تعلق نیپال کے ایک معزز گھرانے سے ہے۔ وہ ۱۶؍اگست۱۹۷۰ءکوکٹھمنڈومیں پیدا ہوئیں۔ ان کے دادابشن بہادر کوئرالہ نیپال کے وزیرِاعظم رہ چکے تھے اور ان کا پورا خاندان سیاست میں سرگرم رہا۔ مگر منیشا نے اپنی زندگی کا راستہ سیاست کے بجائے فنونِ لطیفہ میں تلاش کیا۔ ان کی تعلیم دارجلنگ کے ولیم جے ہال اسکول اور بعد ازاں دہلی میں مکمل ہوئی۔ وہ شروع سے ہی فنونِ لطیفہ اور اداکاری کی طرف مائل تھیں اور اسی شوق نے بالآخر انہیں ممبئی کی فلمی دنیا تک پہنچا دیا۔ 
منیشا کوئرالہ نےفلمی کریئر کا آغاز۱۹۸۹ءمیں نیپالی فلم پہاڑین سے کیا، لیکن اصل پہچان انہیں ۱۹۹۱ءمیں سبھاش گھئی کی ہندی فلم سوداگر‘سےملی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ دلیپ کمار اور راج کمار جیسے عظیم اداکار شامل تھے۔ پہلی ہی بڑی فلم کے بعد منیشا کوئرالہ کو انڈسٹری میں ایک باصلاحیت اور پرکشش اداکارہ کے طور پر تسلیم کیا جانے لگا۔ ۱۹۹۰ءکی دہائی منیشا کوئرالہ کے کریئرکاسنہری دور تھا۔ انہوں نےکئی بڑی اور کامیاب فلموں میں مرکزی کردار ادا کیے۔ اس دور میں ان کی چند مشہور فلموں میں ’۱۹۴۲ءاے لو اسٹوری‘، ’دل سے‘، ’بامبے (۱۹۹۵ء) اور اگنی ساکشی شامل ہیں۔ منیشا اپنے دور کی ان اداکاراؤں میں شامل رہیں جو نہ صرف اپنی خوبصورتی بلکہ اپنی اداکاری کے معیار کی وجہ سے بھی ممتاز مقام رکھتی تھیں۔ 
منیشا کوئرالہ کی زندگی فلمی پردےکی چمک دمک تک محدود نہیں رہی۔ ذاتی زندگی میں انہیں کئی مشکلات کاسامناکرناپڑا۔ ۲۰۱۲ء میں انہیں کینسر کی بیماری لاحق ہوگئی، لیکن انہوں نے ہمت و حوصلے سےاس مرض کا مقابلہ کیا۔ وہ امریکہ کے نیویارک شہر میں زیرِ علاج رہیں اور کامیابی کے ساتھ اس بیماری پر قابو پایا۔ اس کے بعد منیشا نے اپنی زندگی کو ایک نئی سمت دی اور کینسر سے جوجھنے کے بعد وہ صحت مند زندگی گزارنے، ذہنی سکون اور یوگا پر زیادہ توجہ دینے لگیں۔ ان کی کتاب ’’ہیٖلڈ:ہاؤ کینسر گیو می اے نیو لائف‘‘ ان کے اسی سفر کا عکاس ہے، جس میں انہوں نے اپنی جدوجہد اور ہمت کی کہانی دنیا کے ساتھ شیئر کی۔ 
کینسر سے صحت یابی کے بعد منیشا نے دوبارہ فلمی دنیا کا رخ کیا۔ ۲۰۱۷ءمیں وہ’ڈیئر مایا‘کے ذریعےاسکرین پر لوٹیں۔ اس کے بعدوہ نیٹ فلکس کی فلم ’لَسٹ اسٹوریز(۲۰۱۸ء)اورسنجو (۲۰۱۸) میں بھی نظر آئیں، جہاں انہوں نے نرگس دت کا کردار نبھایا اور اپنی اداکاری سے ایک بار پھر سب کو متاثر کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK