Inquilab Logo

پریش راول مزاحیہ اور سنجیدہ کردار دونوں ہی مہارت کے ساتھ ادا کرتے ہیں

Updated: March 30, 2020, 10:30 AM IST | Agency | Mumbai

ہندی فلموں کے مشہور اداکار پریش راول اپنی شاندار اداکاری سے تقریباً ۳؍ عشرے سے ناظرین کو لطف اندوز کر رہے ہیں۔ تاہم، بہت کم لوگوں کو پتہ ہوگا کہ وہ پہلے انجینئر بننا چاہتے تھے۔ پریش راول کو ہرفن مولا فنکار کے طور پر پہچانا جاتا ہے جنہوں نے معاون اداکار، ویلن اور کلاسیکی اداکار کے طور پر ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔

Paresh Rawal - Pic : INN
پریش راول ۔ تصویر : آئی این این

ہندی فلموں کے مشہور اداکار پریش راول اپنی شاندار اداکاری سے تقریباً ۳؍ عشرے سے ناظرین کو لطف اندوز کر رہے ہیں۔ تاہم، بہت کم لوگوں کو پتہ ہوگا کہ وہ پہلے انجینئر بننا چاہتے تھے۔
 پریش راول کو ہرفن مولا فنکار کے طور پر پہچانا جاتا ہے جنہوں نے معاون اداکار، ویلن اور کلاسیکی اداکار کے طور پر ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا ہے۔ پریش راول ۳۰؍مئی ۱۹۵۰ءکو ممبئی میں پیدا ہوئے  تھے۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد سوِل انجینئرنگ کا کام تلاش کرنے کی جدوجہد کرنے لگے۔ انہیں دنوں ان کی اداکاری کو دیکھ کر کچھ لوگوں نے کہاکہ وہ اداکار کے طور پر زیادہ کامیاب ہوسکتے ہیں۔
 پریش راول نے پردۂ سیمیں پر اپنے کریئر کی ابتدا ۱۹۸۴ء میں منظرِعام پر آنے والی فلم ’ہولی‘ سے کی۔ بہت کم لوگوں کو علم ہوگا کہ اداکار عامر خان نے اسی فلم سے ہیرو کے طور پر اپنے کریئر کی ابتدا کی تھی۔ اس فلم کے بعد پریش راول کو ’حفاظت‘، ’دشمن کا دشمن‘، ’لوری‘ اور ’بھگوان دادا‘ جیسی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ تاہم، ان سے انہیں کچھ خاص فائدہ نہیں پہنچا۔
 ۱۹۸۶ءمیں پریش راول کو مہیش بھٹ کی ہدایتکاری میں بنائی گئی فلم ’نام‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ سنجے دت اور کمار گورو کی اداکاری سے سجی اس فلم میں وہ ویلن کے طور پر دکھائی دیئے۔ یہ فلم باکس آفس پر سُپر ہٹ ثابت ہوئی اور وہ ویلن کے روپ میں کچھ حد تک اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
 ’نام‘ کی کامیابی کے بعد پریش راول کو کئی اچھی فلموں کی پیشکش ہوئیں جن میں ’مرتے دم تک‘، ’سونے پہ سہاگہ‘، ’خطروں کے کھلاڑی‘، ’رام لکھن‘، ’قبضہ‘ اور ’عزت‘، جیسی بڑے بجٹ کی فلمیں شامل تھیں۔ ان فلموں میں کامیابی کے بعد پریش راول نے کامیابی کی نئی بلندیوں کو سر کیا اور اپنی اداکاری کا جوہر دکھا کر ناظرین کے دلوں میں اپنی جگہ بنا لی۔ ۱۹۹۳ء پریش راول کے کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی ’دامنی‘، ’آدمی‘ اور ’مقابلہ‘ جیسی سپرہٹ فلمیں ریلیز ہوئیں۔ فلم ’سر‘ کیلئے انہیں بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ فلم ’وہ چھوکری‘ میں اپنی بہترین اداکاری کیلئے وہ قومی ایوارڈ سے بھی سرفراز کئے گئے۔
 ’سردار‘(۱۹۹۴ء) پریش راول کی اہم فلموں میں سے ایک ہے۔ کیتن مہتا کی ہدایتکاری میں بنائی گئی اس فلم میں انہوں نے مجاہد آزادی ولبھ بھائی پٹیل کی زندگی کو پردہ ٔسیمیں پر پیش کیا۔ اس فلم میں اپنی بہترین اداکاری سے انہوں نے نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی علاحدہ شناخت بنا لی۔
 پریش راول کی اہم فلموں میں ۱۹۹۸ء میں ریلیز ہونے والی ’تمنا‘ بھی ہے۔ اس فلم میں انہوں نے ایک ایسے زنخے کی اداکاری کی جو سماج کی تمام مخالفت کے باوجود ایک یتیم لڑکی کی پرورش کرتا ہے۔ حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کوئی خاص کامیاب نہیں ہوئی لیکن انہوں نے اپنی جذباتی اداکاری سے ناظرین کے ساتھ ہی ناقدین کا بھی دل جیت لیا۔
 ’ہیرا پھیری‘(۲۰۰۰ء) پریش راول کی سب سے زیادہ کامیاب فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ ہدایتکار پریہ درشن کی اس فلم میں انہوں نے ’بابو راؤ گنپت راؤ آپٹے‘ نامی مکان مالک کا کردار ادا کیا۔ اس فلم میں پریش راول نے اپنی مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو ہنساتے ہنساتے لوٹ پوٹ کردیا۔ فلم کی کامیابی کے مدنظر ۲۰۰۶ءمیں اس کا سیکویل ’پھر ہیراپھیری‘ بنایا گیا۔
 ’ہیرا پھیری‘ کی کامیابی کے بعد پریش راول نے محسوس کیا کہ منفی اداکار کے بجائے مزاحیہ اداکار کے طور پر فلم انڈسٹری میں ان کا مستقبل زیادہ محفوظ رہے گا۔ اس کے بعد انہوں نے بیشتر فلموں میں مزاحیہ اداکاری کے کردار ادا کرنے شروع کئے۔ ان فلموں میں ’آوارہ پاگل دیوانہ‘، ’ہنگامہ‘، ’فنٹوش‘، ’گرم مسالہ‘، ’دیوانے ہوئے پاگل‘، ’مالامال ویکلی‘، ’ویلکم‘ اور ’اتیتھی تم کب جاؤ گے‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔
 ۹۹۳ءمیں ریلیز ہونے والی فلم ‘سر’ کیلئے سب سے پہلے انہیں بہترین ویلن کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ اس کے بعد ۲۰۰۰ءمیں فلم ‘ہیراپھیری’ اور ۲۰۰۲ء میں فلم ‘آوارہ پاگل دیوانہ’ کیلئے انہیں بہترین مزاحیہ اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ ۱۹۹۵ء میں ریلیز ہونے والی فلم ‘راجا’ کیلئے انہیں بہترین معاون اداکار کا اِسٹار اِسکرین ایوارڈ بھی دیا گیا۔ ۲۰۱۴ء میں انہیں پدم شری کا اعزاز بھی تفویض کیا گیا۔
 پریش راول اب تک تقریباً ۲۰۰؍فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں۔ ان کے کریئر کی دیگر خاص فلمیں درج ذیل ہیں : ’ارجن‘، ’آخری عدالت‘، ’وردی‘، ’کرودھ‘، ’جگر‘، ’ادھرم‘، ’پولیس آفیسر‘، ’روپ کی رانی چوروں کا راجا‘، ’کرانتی ویر‘، ’مہرہ‘، ’انداز اپنا اپنا‘، ’دل والے‘، ’مرتیو داتا‘، ’چائنا گیٹ‘، ’ستیہ‘، ’بڑے میاں چھوٹے میاں‘، ’واستو‘، ’خوبصورت‘، ’نایک‘، ’باغبان‘، ’گول مال‘، ’بھول بھلیاں‘، ’میرے باپ پہلے آپ‘ اور ’دے دَنا دَن‘ وغیرہ۔ نئی صدی میں بھی ان کا جلوہ کم نہیں ہوا ہے۔ ’او مائی گاڈ‘، ’چینی کم‘، ’اوئے لکی، لکی اوئے‘ اس کی مثال ہیں۔
 پریش راول بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاستدان بھی ہیں۔ و ہ ۲۰۱۴ء میںاحمد آباد (مشرق) سے بی جے پی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوچکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK