Inquilab Logo

پریم ناتھ نے ویلن کے طور پر ناظرین کے دلوں پر راج کیا

Updated: November 21, 2020, 3:08 AM IST | Mumbai

بالی ووڈ میں پریم ناتھ کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے بطور ہیرو فلم انڈسٹری میں راج کرنے کے باوجود ویلن کے کردار کونئے روپ میں پیش کرکے ناظرین میں بے حد مقبولیت حاصل کی۔۵۰

Prem Nath Photo: INN
پریم ناتھ۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ میں پریم ناتھ کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے بطور ہیرو فلم انڈسٹری میں راج کرنے کے باوجود ویلن کے کردار کونئے روپ میں پیش کرکے ناظرین میں بے حد مقبولیت حاصل کی۔۵۰ءکی دہائی میں پریم ناتھ نے کئی فلموں میں ہیرو کا کردار نبھايا اور ان میں کئی فلمیں کامیاب بھی رہیں لیکن انہیں اداکاراؤں کے پیچھے درختوں کے ارد گرد چکر لگاتے ہوئے گیت گانا راس نہیں آیا اور انہوں نے ہیرو کا کردار نبھانے کی تمام پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے ویلن کے کردار کو ترجیح دی۔۲۱؍نومبر۱۹۲۶ء کو پشاور میں پیدا ہوئے پریم ناتھ کو بچپن سے اداکاری کا شوق تھا۔ ملک کی تقسیم کے بعد ان کا خاندان پشاور سے جبل پور شہر منتقل ہوگیا۔ ۵۰ء کی دہائی میں پریم ناتھ نے اپنے خوابوں کی تعبیر کے لئے ممبئی کا رخ کیا اور پرتھوی را ج کپور کے ’’پرتھوی تھیٹر‘‘میں اداکاری کرنے لگے۔۱۹۴۸ء میں انہوں نے فلم اجیت سے اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا لیکن وہ ناظرین کے درمیان اپنی شناخت نہیں بناسکے۔۱۹۴۸ء میں راج کپور کی فلم ’آگ‘ اور۱۹۴۹ء میں برسات کی کامیابی کے بعد پریم ناتھ کسی حد تک اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔۱۹۵۳ء میں فلم عورت کی شوٹنگ کے دوران پریم ناتھ اداکارہ بینا رائے کی جانب متوجہ ہوئے اور بعد میں ان سے شادی کرلی۔ شادی کے بعد انہوں نے بینا رائے کے ساتھ مل کر فلم پروڈکشن کے میدان میں قدم رکھا اور اپنا پی این فلمز بینر قائم کیا۔اس بینر تلے انہوں نے شگوفہ ، پریزنر آف گولکنڈہ ، سمندر اور وطن جیسی فلمیں بنائیں لیکن ان فلموں میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیابی حاصل نہیں کرسکی جس کے نتیجے میں انہیں مالی طور پر کافی نقصان اٹھانا پڑا اور انہوں نے فلم پروڈکشن کے کام سے توبہ کرلی اور اپنی پوری توجہ اداکاری پر مرکوز کردی۔اسی دوران پریم ناتھ نے کچھ فلموں میں کام کیا اور ان فلموں کو کامیابی بھی ملی لیکن انہوں نے محسوس کیا کہ مرکزی ہیرو کے بجائے ویلن کے طور پر فلم انڈسٹری میں ان کا مستقبل زیادہ محفوظ رہے گا اور انہوں نے ویلن کے کردار نبھانے شروع کردیئے۔اگر ان کی پسند کےکرداروں کی بات کریں تو انہوں نے سب سے پہلے اپنا پسندیدہ اور کبھی نہ بھلایا جانے والا کردار۱۹۷۰ء میں ریلیز ہوئی فلم جانی میرا نام میں ادا کیا جسے شائقین نے کافی پسند کیا تھا۔۱۹۷۵ء میں ریلیز ہوئی فلم ’’دھرماتما‘‘ میں ناظرین کو پریم ناتھ کی اداکاری کا نیا روپ دیکھنے کو ملا ۔ ہالی ووڈ کی فلم ’’گاڈ فادر‘‘ پر مبنی اس فلم میں انہوں نے انڈرولڈ ڈان ’’دھرم داس دھرماتما‘‘ کا کردار سلور اسکرین پر بہت خوبصورتی سے ادا کیا۔ بعد میں اس فلم سے متاثر ہوکر دیگر کئی فلمیں بنیں ۔
 اپنی اداکاری میں یکسانیت سے بچنے اور خود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر پیش کرنے کے لئے انہوں نے۱۹۷۰ء میں راج کپور کی فلم بابی میں فلم کی ہیروئن ڈمپل کپاڈیہ کے باپ کا کردار ادا کیا ۔ اس فلم میں انہیں بہترین معاون اداکار کیلئے فلم فیئر ایوارڈ میں نامزد کیا گیا تھا۔۸۰ء کی دہائی میں صحت کی خرابی سبب انہوں نے فلموں میں کام کرنا بند کردیا تھا۔ ۱۹۸۵ء میں ریلیز ہوئی فلم ہم دونوں ان کے فلمی کریئر کی آخری فلم تھی۔ ڈائریکٹرس میں ان کی جوڑی مشہور پروڈیوسر ڈائریکٹر سبھاش گھئی، راج کپور، دیو آنند اور منوج کمار کے ساتھ کافی سراہی گئی۔ہندی فلموں کے علاوہ پریم ناتھ نے امریکی ٹیلی ویژن سیریل’’مایا‘‘ میں ایک چھوٹا ساکردار ادا کیاتھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے امریکی فلم ’’کینر‘‘ میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔تقریباً ۳؍دہائی تک اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کے دل میں اپنی خاص شناخت بنانے والے پریم ناتھ۳؍نومبر ۱۹۹۲ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK