Inquilab Logo

آئی پی ایل کے پہلے کمشنر للت مودی پرفلم بنانے کی تیاری

Updated: April 21, 2022, 11:23 AM IST | Agency | Mumbai

منی لانڈرنگ کیس میں الزامات عا ئد ہونے کے بعد للت مودی ۲۰۱۰ء میں ملک سے فرار ہو گئے تھے

Lalit Modi.Picture:INN
للت مودی۔ تصویر: آئی این این

آئی پی ایل کے پہلے کمشنر للت مودی پر فلم بننے جا رہی ہے۔ تجارتی تجزیہ کار ترن آدرش نے سوشل میڈیا کے ذریعے یہ اطلاع شیئر کی  ہے۔ یہ فلم’۸۳‘ ` اور `’تھلائیوی‘  کے پروڈیوسر وشنو وردھن اندوری لے کر آئے ہیں۔ یہ فلم اسپورٹس جرنلسٹ بوریا مجمدار کی للت مودی پر لکھی گئی کتاب پر مبنی ہوگی۔ حالانکہ فلم کے لیے اداکاروں کو ابھی تک فائنل نہیں کیا گیا ہے۔ للت مودی نے آئی پی ایل کا آغاز کیا تھا ۔ وہ۲۰۰۵ء سے ۲۰۱۰ء تک بی سی سی آئی کے نائب صدر رہے۔ وہ۲۰۰۸ء سے ۲۰۱۰ء تک آئی پی ایل کے چیئرمین اور کمشنر رہے۔۲۰۱۰ء  میں للت مودی کو دھاندلی کے الزام میں آئی پی ایل کمشنر کے عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں بی سی سی آئی سے بھی معطل کر دیا گیا تھا۔ للت مودی منی لانڈرنگ کیس میں الزامات کے بعد۲۰۱۰ء  میں ملک سے فرار ہو گئے تھے۔ فلم میں للت مودی کی متنازع زندگی  کے پہلوؤںکو اجاگر کیاجائے گا۔ آئی پی ایل شروع کرتے وقت للت مودی نے اپنے خاندان کے کئی افراد کو  اس لیگ میں حصہ داری دلائی تھی۔ اس کے ساتھ انہوں نے اس طرح کے اور بھی بہت سے کام کیے تاکہ ان کے اہل خانہ اور دوست احباب زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔۲۰۰۸ء  میں جیسے ہی آئی پی ایل آیا، وہ سپر ہٹ ہو گئے اور اس کے لیے للت کی خوب تعریف ہوئی۔ آئی پی ایل کی وجہ سے شائقین کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں اور بی سی سی آئی کو بھی فائدہ ہونے لگا۔ اس کے بعد للت نے چیمپئن لیگ کے آڈیو پر کام شروع کیا، تاہم یہ فلاپ ثابت ہوا۔کچھ عرصے بعد آئی پی ایل اور للت کی ذاتی دلچسپی کے بارے میں معلومات سب کے سامنے آنے لگیں اور انہیں۲۰۱۰ء  کے آئی پی ایل فائنل کے بعد بی سی سی آئی کے نائب صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی نے للت مودی پر۲۲؍ الزامات لگائے جن میں ان کے خاندان کو ٹھیکہ دینے، آئی پی ایل کی نشریات کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے، نیلامی میں دھاندلی جیسے کئی الزامات شامل تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK