Inquilab Logo

لوک سبھا الیکشن: پانچویں مرحلے کے ۲۳؍ فیصد امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات

Updated: May 14, 2024, 8:31 PM IST | New Delhi

غیر سرکاری تنظیم اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نےانتخاب میں حصہ لے رہے امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا ہے۔ کل ۶۹۵؍ امیدواروں کے داخل کردہ حلف ناموں کے تجزیہ سےسیاسی پارٹیوں اور ان کے امیدواروں کے تعلق سے جو حقائق سامنے آئے ہیں ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اخلاقیات کو بالائے رکھ کر ہر سیاسی جماعت نے صرف امیدوار کی فتح کو ملحوظ رکھا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

متعلقہ خبریں

یہ بھی پڑھئے: ۴۴؍ فیصد لوک سبھا ممبران کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں: اے ڈی آر کی رپورٹ

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: دوسرے مرحلے کے ۲۱؍ فیصد امیدواروں کیخلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: تیسرے مرحلے کے ۱۳۵۲؍ میں سے ۲۴۴؍ امیدوار پر مجرمانہ مقدمات

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا الیکشن: چوتھے مرحلے کے ۲۱؍ فیصد امیدواروں کیخلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں

غیر سرکاری تنظیم اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے اتوار کو ایک رپورٹ میں کہا کہ ۲۰؍مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں حصہ لینے والے ۶۹۵؍امیدواروں میں سے تئیس فیصد یا ۱۵۹؍کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور نیشنل الیکشن واچ نے تمام ۶۹۵؍امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا، جو آٹھ ریاستوں جموں و کشمیر، بہار، لداخ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، اڈیشہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پانچویں مرحلے میں انتخابات لڑ رہےہیں۔ رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ ۱۸؍فیصد، یا۶۹۵؍ امیدواروں میں سے ۱۲۲؍نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔ 
انتخابی نگراں کاروں نے سنگین جرائم کی درجہ بندی کی ہے جن کی زیادہ سے زیادہ سزا پانچ سال یا اس سے زیادہ ہے، غیر ضمانتی ہیں، یا سرکاری خزانے کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق ہیں۔ سنگین جرائم میں حملہ، قتل، اغوا، عصمت دری سے متعلق، یا عوامی نمائندگی ایکٹ میں مذکور بھی شامل ہیں۔ ان میں انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت جرائم اور خواتین کے خلاف جرائم بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، پانچویں مرحلے میں تین امیدواروں نے ایسے مقدمات کا اعتراف کیا ہے جس میں انہیں سزا سنائی گئی ہے۔ چار امیدواروں نے اپنے خلاف قتل سے متعلق مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔ جب کہ ۲۸؍امیدواروں نے قتل کی کوشش سے متعلق مقدمات کا اعتراف کیا ہے، ۱۰؍ امیدواروں نے نفرت انگیز تقریر سے متعلق مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔ پانچویں مرحلے میں ۶۹۵؍امیدواروں میں سے ۲۹؍نے خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بہار کے سابق نائب وزیراعلی سشیل کمار مودی کا ۷۲؍سال کی عمر میں انتقال

ان میں سے ایک نے اپنے حلف نامے میں عصمت دری سے متعلق الزام کا اعتراف کیا ہے۔ تجزیہ کے مطابق جن کے خلاف سنگین فوجداری مقدمات درج ہیں ان میں بڑی پارٹیوں میں، سماج وادی پارٹی کے دس میں سے پانچ امیدوار، ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا کے دھڑے کے چھ میں سے تین اور اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے چار میں سے دو امیدوار ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ۴۰؍امیدواروں میں سے ۱۹؍کانگریس کے ۱۸؍امیدواروں میں سے آٹھ اور ترنمول کانگریس کے سات امیدواروں میں سے تین کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کے شیوسینا دھڑے کے آٹھ امیدواروں میں سے تین، راشٹریہ جنتا دل کے چار میں سے ایک امیدوار اور بیجو جنتا دل کے پانچ میں سے ایک امیدوار نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔ 
رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ پانچویں مرحلے میں پولنگ ہونے والے ۴۹؍حلقوں میں سے ۲۶؍ریڈ الرٹ حلقے ہیں، جہاں تین یا اس سے زیادہ امیدواروں نے اپنے خلاف مجرمانہ مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔ 

امیدواروں کے اثاثے
انتخابی نگراں کاروں کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ۶۹۵؍امیدواروں میں سے ۲۲۷؍یا ۳۳؍ فیصد امیدواروں نے ایک کروڑ روپے سے زائد کے اثاثوں کا اعتراف کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے تمام ۱۰؍امیدوار، ایکناتھ شندے کے شیو سینا دھڑے کے تمام چھ، راشٹریہ جنتا دل کے چاروں امیدواروں اور شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے دونوں امیدواروں نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کا اعتراف کیا ہے۔ دریں اثنا، بی جے پی کے ۴۰؍امیدواروں میں سے ۳۶؍ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے دھڑے کے آٹھ میں سے سات امیدوار، ترنمول کانگریس کے سات امیدواروں میں سے چھ اور کانگریس کے ۱۸؍امیدواروں میں سے۱۵؍ نے ایک کروڑ روپئے کے اثاثوں کااعتراف کیا ہے۔ بیجو جنتا دل کے پانچ امیدواروں میں سے چار اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے چار امیدواروں میں سے دو کے پاس ایک کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۶؍ برسوں میں ۹۶۰۰؍ سے زائد بچے بالغ جیلوں میں قید ہیں: آر ٹی آئی میں انکشاف

پانچویں مرحلے کے تین امیر ترین امیدوار یہ ہیں : اتر پردیش سے بی جے پی کے انوراگ شرما ۲۱۲؍کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کے مالک ہیں، اس کے بعد مہاراشٹر سے آزاد امیدوار نیلیش بھگوان سمبارے کے پاس ۱۱۶؍کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے ہیں۔ تجزیہ کے مطابق، مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر پیوش گوئل، جو ممبئی نارتھ سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ۱۱۰؍کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کے ساتھ تیسرے امیر ترین امیدوار ہیں۔ دریں اثنا، جموں و کشمیر کے بارہمولہ سے انتخاب لڑنے والے محمد سلطان گنائی کے پاس اعلان کردہ ۶۷؍روپے کے ساتھ سب سے کم اثاثے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK