Inquilab Logo

پاکستان: عمران خان کا فوج کے سربراہ سے اپنے غیر قانونی اغوا پر معافی کا مطالبہ

Updated: May 14, 2024, 10:01 PM IST | Islam Abad

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان، جو گزشتہ اگست سے مختلف مقدمات میں جیل میں ہیں، نے ایکس پر اپنے پیغام میں فوجی سربراہ سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کو جعلی اور فوجی سربراہ کو ملک کی تباہی کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا ہے اور ایک بار پھر کسی بھی قسم کےمعاہدے سے صاف انکار کردیا ہے۔

Former Prime Minister of Pakistan Imran Khan. Photo: INN
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ تصویر : آئی این این

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان، جو گزشتہ اگست سے مختلف مقدمات میں جیل میں ہیں، منگل کو آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے کہا کہ وہ ان کے ’’غیر قانونی اغوا‘‘ اور ` ’لندن منصوبہ‘ کی پشت پناہی کرنے پر ان سے معافی مانگیں۔ اور طاقتور فوج کے ساتھ کسی بھی قسم کا معاہدہ نہ کرنے کا عہد کیا۔ عمران خان نے ایکس پر کہا کہ’’ ۹؍مئی ۲۰۲۳ءکی صبح، ہائی کورٹ سے میرا غیر قانونی اغوا لندن منصوبہ کا حصہ تھا (پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے اور ملک پر شریف خاندان کی قیادت میں مخلوط نظام مسلط کرنے کیلئے) جس پر جنرل عاصم منیر کو مجھ سے معافی مانگنی چاہیے۔‘‘
جنرل منیر پر تنقید کرتے ہوئے خان نے کہا: "یہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ ایک خود ساختہ بادشاہ (جنرل منیر) نے تمام فیصلہ سازی کو اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے، میں اس وقت جیل میں ہوں کیونکہ اگر میں آزاد ہوا تو یہ ملک میں اس ایک شخص کی طاقت کیلئے چیلنج کا سامنا ہوگا۔ خان نے کہا کہ مسلح افواج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل اور چیف آف آرمی سٹاف دھمکی آمیز سیاسی بیانات دے رہے ہیں اور فوج کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں جس سے فوج کی شبیہہ خراب ہو رہی ہے۔ طاقتور فوج، جس نے اپنے ۷۵؍سال سے زائد وجود کے نصف سے زیادہ عرصے تک بغاوت کا شکار ملک پر حکمرانی کی ہے، اور سلامتی و خارجہ پالیسی کے معاملات میں کافی رسوخ رکھتی ہے۔ آئی ایس پی آر کے ڈی جی میجر جنرل احمد شریف نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بھی بات چیت صرف اس صورت میں ہو سکتی ہے جب وہ عوام کے سامنے کھلے دل سے معافی مانگے، تعمیری سیاست اپنانے کا وعدہ کرے، اور انتشار کی سیاست کو چھوڑ دے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۶؍ برسوں میں ۹۶۰۰؍ سے زائد بچے بالغ جیلوں میں قید ہیں: آر ٹی آئی میں انکشاف

خان نے کہا کہ جب سیاسی بیانات اور پریس کانفرنس ہوتی ہیں تو سیاسی جماعتوں کو ان کا جواب دینے کا حق ہے۔ جب جمہوری مینڈیٹ سے محروم لوگوں کو حکومت دی جاتی ہے تو ملک بدعنوانی اور افراتفری کا مرکز بن جاتا ہے۔ آج جو انتشار (پاکستان کے زیر قبضہ) کشمیر میں نظر آرہا ہے وہ پورے پاکستان میں پھیلنے کا امکان ہے۔ فارم ۴۷؍(جعلی نتیجہ)کے ذریعے پورے ملک میں غیر جمہوری حکومتیں قائم ہو چکی ہیں جب کوئی حکومت جمہوری طریقے سے منتخب ہوتی ہے تو اسے عوام کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔ لوگ اپنی منتخب حکومت کی قدر کرتے ہیں اور اگر کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو اسے بات چیت کے ذریعے حل کیا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ گلگت بلتستان، پی او کے، پنجاب اور پاکستان میں مسلط حکومتوں پر کسی طرح کا اعتماد نہیں کرتے، اس وجہ سے وسیع پیمانے پر بدامنی اور مایوسی پھیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بجٹ کا اعلان کیا جائے گا تو فارم ۴۷؍کے ذریعے تشکیل دی گئی حکومتوں کے خلاف مزید ردعمل سامنے آئے گا۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ’’ ملک میں عوام پر مصنوعی نظاممسلط کر دیا گیا ہے۔ اس حکومت کے پاس قطعی طور پر کوئی اختیار نہیں ہے۔ (خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل، فوج کا ایک اقدام) جیسا غیر آئینی ادارہ پاکستان پر مسلط کر دیا گیا ہے اور کوئی اس پر سوال اٹھانے کی جرات نہیں کرسکتا۔ یہ صرف سرمایہ کاری لانے کے مقصد سے قائم کیا گیا تھا، جبکہ پاکستان بزنس کونسل نے صاف طور پر کر کہا ہے کہ سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کرنے کے بجائے اپنی سرمایہ کاری واپس لے رہے ہیں۔ ایک طرف زرعی انقلاب کی جھوٹی امیدیں لگا کر قوم کو گمراہ کیا گیا اور دوسری طرف گندم کی درآمد میں اربوں روپے کا غبن کیا گیا۔ جس نے گندم کے کسان کو معاشی طور پر تباہ کر دیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ہند نژاد نوجوان کا اعترافِ جرم، گزشتہ سال وہائٹ ہاؤس سے ٹرک ٹکرایا تھا

خان نے کہا کہ’’ اس جعلی نظام میں حکومت ان لوگوں کو دی گئی جن کی ساری دولت ڈالروں کی شکل میں ملک سے باہر پڑی ہوئی ہے۔ ایک لیڈر کو قربانیاں دینی پڑتی ہیں اور نوازشریف اور زرداری کا یہ ٹولہ کسی بھی حال میں قربانی نہیں دے گا اور نہ ہی اپنی دولت ملک میں واپس لائے گا۔ جنرل مشرف اور بعد میں آئی ایس آئی نے اپنے لوٹی ہوئی دولت کی تفصیلات مجھ سمیت سب کو فراہم کیں اور آج ان کے پاس ہےجو ہم پر مسلط کیے گئے ہیں ان کی بد عنوانی کے الزامات کو ختم کیا جا رہا ہے اور ان کو قوم پر مسلط کرنے کا مقصد صرف اس ایک آدمی (جنرل منیر) کی طاقت بڑھانا ہے جس نے اپنے ذاتی اقتدار کیلئے پورے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ ملک میرا ملک ہے اور میں اسے کبھی نہیں چھوڑوں گا، مزید یہ کہ فوج سے کوئی معاہدہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ پاکستان کو آمرانہ انداز میں چلایا جا رہا ہے۔ ہماری کل آمدنی ۹ء۱۳؍ٹریلین روپے ہے جب کہ ہمیں سالانہ ۸ء۹؍ٹریلین روپے بطور سود ادا کرنے پڑتے ہیں۔ مفاد پرستانہ اقدامات سے ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK