• Mon, 15 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پی ایس ایل ۲۰۲۶ء کے شیڈول کا آئی پی ایل سے ٹکراؤ، پی سی بی نے مارچ تا مئی کے شیڈول کی تصدیق کردی

Updated: December 15, 2025, 7:03 PM IST | Islamabad

روایتی طور پر پی ایس ایل کا انعقاد فروری اور مارچ کے درمیان کیا جاتا ہے۔ لیکن گزشتہ سال وہ آئی پی ایل کے ونڈو میں منتقل ہو گیا تھا کیونکہ پاکستان ۲۰۲۵ء کے اوائل میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کررہا تھا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ایک بار پھر اگلے سال انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے متوازی منعقد کیا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے لیگ کے ۱۱ ویں سیزن کیلئے مارچ سے مئی کے شیڈول کی تصدیق کردی ہے۔ اتوار کو نیویارک میں ایک پی ایس ایل روڈ شو کے موقع پر بات کرتے ہوئے، نقوی نے کہا کہ پی ایس ایل ۲۰۲۶ء کا انعقاد ۲۶ مارچ سے ۳ مئی تک کیا جائے گا۔ اس طرح، پی ایس ایل ، آئی پی ایل ۲۰۲۶ء کے بالکل متوازی منعقد ہوگا جو ۲۲ مارچ کو شروع ہو کر ۲۶ مئی کو ختم ہوگا۔

نقوی نے تسلیم کیا کہ دونوں لیگز کے متوازی چلنے سے شیڈول پیچیدہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی اس کے مطابق، پاکستان کے بین الاقوامی وعدوں کو ایڈجسٹ کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”اس ونڈو کے دوران پاکستانی ٹیم کی کوئی بھی بین الاقوامی وابستگی از سر نو ترتیب دی جائے گی۔“ اس میں پاکستان کا بنگلہ دیش کا مجوزہ مارچ-اپریل کا دورہ بھی شامل ہے، جو ۲ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹیسٹ، ۳ ون ڈے اور ۳ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں پر مشتمل ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے: تاریخی کارنامہ: ہندوستان اسکواش ورلڈ کپ کا فاتح بن گیا

روایتی طور پر پی ایس ایل کا انعقاد فروری اور مارچ کے درمیان کیا جاتا ہے۔ لیکن گزشتہ سال وہ آئی پی ایل کے ونڈو میں منتقل ہو گیا تھا کیونکہ پاکستان ۲۰۲۵ء کے اوائل میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کررہا تھا۔ ٹورنامنٹ مارچ کے پہلے ہفتے میں ختم ہونے کے بعد، پی سی بی نے شائقین اور کھلاڑیوں کی دستیابی کیلئے مقابلے کے خدشات کے باوجود، گزشتہ ونڈو کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ نقوی نے یہ بھی تصدیق کی کہ پی ایس ایل میں دو نئی فرنچائزز کیلئے نیلامی ۸ جنوری کو منعقد کی جائے گی۔ یہ بڑھتے ہوئے شیڈولنگ دباؤ کے باوجود لیگ کی منصوبہ بند توسیع کا اشارہ ہے۔

دریں اثنا، آئی پی ایل ۲۰۲۶ء کیلئے نیلامی ۱۶ دسمبر کو ابوظہبی میں طے ہے۔ اس لیگ میں دس فرنچائزز مجموعی طور پر ۷۷ سلاٹس کو پُر کرنے کی کوشش کریں گی، جس میں خاطر خواہ بولیاں لگنے کی توقع ہے۔ مسلسل دوسرے سال، جنوبی ایشیا کی دو سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگز کا ایک ساتھ چلنا براڈکاسٹروں، کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈز سب کیلئے ایک چیلنج ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK