ہندوستانی سنیما کو بہترین فلمیں دینے والے پہلے شو مین راج کپور کی خواہش بچپن سے ہی اداکار بننے کی تھی۔اس کے لئے انہیں نہ صرف کلیپر بوائے بننا پڑا بلکہ کیدار شرما کاتھپڑ بھی کھانا پڑا تھا۔
EPAPER
Updated: June 02, 2023, 10:23 AM IST | Mumbai
ہندوستانی سنیما کو بہترین فلمیں دینے والے پہلے شو مین راج کپور کی خواہش بچپن سے ہی اداکار بننے کی تھی۔اس کے لئے انہیں نہ صرف کلیپر بوائے بننا پڑا بلکہ کیدار شرما کاتھپڑ بھی کھانا پڑا تھا۔
ہندوستانی سنیما کو بہترین فلمیں دینے والے پہلے شو مین راج کپور کی خواہش بچپن سے ہی اداکار بننے کی تھی۔اس کے لئے انہیں نہ صرف کلیپر بوائے بننا پڑا بلکہ کیدار شرما کاتھپڑ بھی کھانا پڑا تھا۔
۱۴؍ دسمبر۱۹۲۴ءکوپشاور میں پیدا ہوئے راج کپور جب میٹرک کے امتحان میں ایک مضمون میں فیل ہوگئےتب انہوں نے اپنے والد پرتھوی راج کپور سے کہا تھا کہ میں پڑھنا نہیں چاہتا،میں فلموں میں کام کرنا چاہتا ہوں، فلمیں بناناچاہتاہوں۔ راج کپور کی یہ بات سن کر پرتھوی راج کپور کی آنکھیں خوشی سےچمکنے لگیں۔راج کپور نے اپنے فلمی سفر کا آغاز چائلڈ اداکار کے طور پر ۱۹۳۵ء میں کیا تھا۔راج کپور کی فلم نیل کمل کا قصہ بھی کافی دلچسپ ہے۔پرتھوی راج کپور نے راج کپور کو کیدار شرما کی یونٹ میں کلیپر بوائے کےطورپر کام کرنے کا مشورہ دیا۔ فلم کی شوٹنگ کے وقت وہ اکثر آئینے کے سامنے چلے جاتے اور اپنےبال سنوارنے لگتے۔ کلیپ دیتے وقت ان کی کوشش ہوتی کہ کسی طرح ان کا چہرہ بھی کیمرےکے سامنے آجائے۔ایک بار فلم وش کنیاکی شوٹنگ کے دوران راج کپور کا چہرہ کیمرے کے سامنے آگیا اور جلد بازی میں فلم کے ادکار کی ڈاڑھی کلیپ بورڈ میں الجھ کرنکل گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ کیدار شرما نے راج کپور کو اپنے پاس بلاکر زور کا تھپڑ لگایا تھا۔ حالانکہ کیدار شرما کو اس بات کا افسوس رات بھر رہا اور اگلے دن انہوں نے راج کپور کو اپنی نئی فلم نیل کمل میں کام کرنے کا آفر دیا۔جسے انہوں نے بخوشی قبول کرلیا۔راج کپور فلموں میں اداکاری کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے۱۹۴۸ءمیںآر کے بینر قائم کیا اور اس کے تحت اپنی پہلی فلم ’آگ‘ بنائی۔۱۹۵۲ءمیں ریلیز ہونےوالی فلم ’آوارہ‘ راج کپور کے کریئرکی اہم فلم ثابت ہوئی۔ فلم کی کامیابی نے راج کپور کو ہندوستان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شہرت بھی دلائی۔ فلم کا ٹائٹل سونگ ’آوارہ ہوں‘ ملک و بیرون ملک کافی مقبول ہوا۔اس دور میں راج کپور کی جوڑی نرگِس کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ دونوں کی جوڑی اس سےقبل آگ اور برسات میں نظر آئی تھی۔ اس کے بعد یہ جوڑی انداز، جان پہچان، آوارہ، انہونی، آشیانہ، انبر، آہ، دھن، پانی، شری ۴۲۰؍، جاگتے رہو اور چوری چوری میں نظر آئی۔ شری ۴۲۰؍ میں بارش میں چھتری کے ساتھ فلمائے گئےگیت ’پیار ہوا اقرار ہوا‘آج بھی مقبول ہے۔
راج کپور کو اپنے فلمی سفرکے دوران کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ ان میں۱۹۷۱ءمیں پدم بھوشن اور۱۹۸۷ءمیںہندی فلموں کے سب سے بڑے اعزاز دادا صاحب پھالکے سے نوازا گیا۔ اداکار کے طور پر انہیں دو بار جبکہ بطور ہدایت انہیں چار بار فلم فیئر ایواڑ سے سرفراز کیا گیا۔
۱۹۸۵ءکی فلم رام تیری گنگا میلی ان کی ہدایت کاری میں بننے والی آخری فلم تھی۔اس کے بعد وہ اپنے ڈریم پروجیکٹ حناکی فلمسازی میں مصروف ہوگئے لیکن ان کی زندگی میں ان کایہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا اور۲؍جون۱۹۸۸ءکو بالی ووڈ کا یہ شو مین اس دنیا کو الوداع کہہ گیا۔