Inquilab Logo

کریئر کے آغاز میں راجندر کمار کو کافی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا تھا

Updated: July 12, 2023, 12:21 PM IST | Mumbai

بارہ جولائی ، برسی پر خراج عقیدت ،۱۹۵۰ء میں راجندر کمار کو پہلی بار دلیپ کمار کے ساتھ جوگن میں کام کرنے کا موقع ملا تھا

Rajendra Kumar. Photo : INN
راجندر کمار۔ تصویر : آئی این این

 بالی ووڈ میں جوبلی کمار کے نام سے مشہور راجندر کمار نے کئی سپر ہٹ فلموں میں اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا۔ راجندر کمار کو اپنے کیریئر کے آغاز میں کافی جد و جہد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ راجندر کمار کی پیدائش۲۰؍ جولائی ۱۹۲۹ء کو پنجاب کے سیالکوٹ شہر میں ایک متوسط گھرانے  میں ہوئی تھی۔ راجندر بچپن سے ہی اداکار بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے۔راجندر کمار جب اپنے خوابوں کی تعبیر کیلئے بمبئی (ممبئی) پہنچے تو ان کی جیب میں صرف۵۰؍  روپے تھے۔ یہ پیسے بھی انہوں نے اپنے والد کی دی ہوئی گھڑی کو فروخت کرکے حاصل کئے تھے۔ان کی گھڑی۶۳؍ روپے میں فروخت ہوئی تھی۔ان پیسوں میں سے راجندر نے۱۳؍ روپے کا فرنٹیر میل کا ٹکٹ خریدا تھا۔ بمبئی پہنچنے پر  راجندر کمار کو  نغمہ نگار راجندر کرشن کی مدد سے فلمساز و ہدایت کار ایچ ایس رویل کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کے طور پر۱۵۰؍ روپے ماہانہ پر کام کرنے کا موقع ملا۔
 ء ۱۹۵۰میں راجندر کمار کو پہلی بار دلیپ کے ساتھ فلم جوگن میں کام کرنے کا موقع ملا تھا۔ ۱۹۵۰ء سے۱۹۵۷ء تک وہ  بالی ووڈ  میں مقام حاصل کرنے کے لئے جد وجہد کرتے رہے۔ جوگن فلم کے بعد انہیں جو بھی فلم ملی وہ اسے قبول کرتے چلے گئے۔ اس دوران انہوں نے طوفان اور دیا نیز آواز، ایک جھلک جیسی کئی فلموں میں اداکاری کی لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہ ہوسکی۔
 ء۱۹۵۷ میں  راجندر کمار کو محبوب خان کی مشہور فلم مدر انڈیا میں  ایک ہزار روپے مہینہ پر کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ فلم پوری طرح اداکارہ نرگس پر مبنی ہونے کے باوجود راجندر کمار نے اپنے چھوٹے سے کردار کے ذریعہ ناظرین کے دل جیت لئے۔ اس کے بعد ان کی گونج اٹھی شہنائی، قانون، سسرال، گھرانہ، آس کا پنچھی اور دل ایک مندر جیسی فلمیں منظر عام پر آئیں۔ ان  فلموں نے راجندر کو اس مقام تک پہنچا دیا کہ وہ اپنی پسند کی فلموں کا انتخاب کرسکتے تھے۔
 ۱۹۵۹ء میں وجے بھٹ کی ریلیز ہونے والی بہترین موسیقی سے آراستہ فلم گونج اٹھی شہنائی ریلیز ہوئی  جو راجندر کے فلمی کریئر کی سب سے بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ وہیں ۱۹۶۳ءمیں ریلیز ہونے والی فلم میرے محبوب کی زبردست کامیابی کے بعد راجندر کمار شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔
 راجندر کبھی کسی خاص امیج میں نہیں بندھے۔ اس لئے ان فلموں کی کامیابی کے بعد بھی انہوں نے ۱۹۶۴ء میں ریلیز  ہوئی فلم سنگم میں راج کپور کے ساتھ معاون ہیرو کا کردار قبول کرلیا جو ان کی فلمی شخصیت سے میل نہیں کھاتا تھا۔ اس کے باوجودیہاں بھی راجندر ، ناظرین کا دل جیتنے میں کامیاب ہوئے۔۱۹۶۳ءسے۱۹۶۶ءکے درمیا ن راجندر انے  اپنی کامیابی کے سنہرے دور میں لگاتار ۶؍ ہٹ فلمیں دیں۔ ان میں میرے محبوب ، زندگی، سنگم اور آئی ملن کی بیلا، آرزو اور سورج سبھی نے سنیما گھروں میں سلور جوبلی یا گولڈن جوبلی منائی۔ ان فلموں کے بعد راجندر کمار کے  فلمی سفر کا ایسا سنہری  دور بھی آیا  جب بمبئی کے سبھی ۱۰؍ سنیما گھرو ںمیں ان کی ہی فلمیں لگی اور سبھی سلور جوبلی  رہی۔ یہ سلسلہ کافی عرصے تک جاری رہا۔ان کی فلموں کی کامیابی کے پیش نظر ناظرین نے ان کا نام جوبلی کمار رکھ دیا تھا۔ راجندر کے فلمی سفر میں ان کی جوڑی سائرہ بانو، سادھنا اور وجنتی مالا کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔  

film city Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK