Inquilab Logo

سیلینا کا وبا کے آغاز میں ڈپریشن کا شکار ہونے کا اعتراف

Updated: October 15, 2020, 1:04 PM IST | Agency | Mumbai

امریکی گلوکارہ اوراداکارہ سیلینا گومز نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران ڈپریشن کا شکار ہونے کا اعتراف کیا۔ڈاکٹر ویویک مورتھی سے آن لائن گفتگو کے دوران۲۸؍ سالہ گلوکارہ نے تنہائی اور انسانی رابطے کی طاقت پر بات چیت کی اور کہا کہ یہ سال ان کیلئے چیلنجنگ رہا ہے۔

Selena Gomez. Picture:INN
سیلینا گومز۔ تصویر: آئی این این

امریکی گلوکارہ  اوراداکارہ سیلینا گومز نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران ڈپریشن کا شکار ہونے کا اعتراف کیا۔ڈاکٹر ویویک مورتھی سے آن لائن گفتگو کے دوران۲۸؍  سالہ گلوکارہ نے تنہائی اور انسانی رابطے کی طاقت پر بات چیت کی اور کہا کہ یہ سال ان کیلئے  چیلنجنگ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وبا کے ابتدائی دنوں میں  میں اسے صحیح طریقے سے سمجھ نہیں سکی اور ایک طرح سے ڈپریشن میں چلی گئی تھی۔ سیلینا گومز نے اس پر قابو پانے، اس سے نمٹنے کے مؤثر اور صحت مندانہ طریقے بتائے اور کہا کہ حال ہی میں انہوں نے اپنا برانڈ، ریئر بیوٹی لانچ کیا ہے جہاں وقت گزار کر انہیں صحت کے عالمی بحران میں ایک مثبت رویہ برقرار رکھنے میں مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ اب میں اس سے مکمل طور پر باہر آرہی ہوں اور میں صرف سوچتی ہوں کہ مجھے اس سب سے اسی طرح نمٹنا تھا جیسی ضرورت تھی اور میں نے صحیح لوگوں سے صحیح طریقے سے اور درست اقدام اٹھا کر ڈپریشن پر قابو پایا۔ خیال رہے کہ سیلینا گومز نے مئی میں ایچ بی او میکس اسٹریمنگ سروس کیلئے۱۰؍ قسطوں پر مبنی  سیریز میں  مداحوں کو اپنے گھر میں نئے نئے پکوان بنانا سکھانے کا اعلان کیا تھا۔گلوکارہ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ قرنطینہ کے دوران اپنا زیادہ سے زیادہ وقت باورچی خانے میں گزاریں گی اور اب وہ ایسی سیریز بھی تیار کررہی ہیں جس کی وہ ایگزیکٹیو پروڈیوسر بھی ہیں۔ سیریز کے حوالے سے جاری کردہ ایک بیان میں سیلینا گومز نے بتایا کہ ’سب ہی جانتے ہیں کہ وہ کھانے کی کتنی شوقین ہیں، ان کا خیال ہے کہ ہزاروں انٹرویوز کے دوران جب بھی ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ اگر وہ کریئر میں کچھ اور کرنے کا انتخاب کرتی ہیں تو وہ آج کیا ہوتیں تو اس پر میں نے ہمیشہ یہی جواب دیا کہ میں شیف بنتی‘۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK