شرد ملہوترا کا کہنا ہے کہ’’ میں نے اپنے نئے ویب شومیں پولیس افسر کا کردار ادا کیا ہے اور یہ بات محسوس کی ہے کہیونیفارم پہننے کے بعدپولیس والوں کا رعب خودبخود آپ کے اندر آجاتاہے‘‘
EPAPER
Updated: October 12, 2025, 11:44 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai
شرد ملہوترا کا کہنا ہے کہ’’ میں نے اپنے نئے ویب شومیں پولیس افسر کا کردار ادا کیا ہے اور یہ بات محسوس کی ہے کہیونیفارم پہننے کے بعدپولیس والوں کا رعب خودبخود آپ کے اندر آجاتاہے‘‘
شرد ملہوترا شوبز انڈسٹری کا ایک معروف نام ہے۔ ان کی پیدائش ممبئی میں ہوئی اور پرورش کولکاتا میں ہوئی۔ شرد ۲؍ دہائی سے زیادہ وقت سے انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔ اس دوران وہ ٹی وی کے ساتھ ساتھ ویب شوز میں بھی نظر آتے رہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے ایک ویب شو ’یہ ہے سنک‘کی شوٹنگ مکمل کی ہے۔ ۲۰۰۴ء سے شو بز انڈسٹری میں مصروف شرد نے ٹی وی کے معروف شوز میں کام کیاہےجن میں بنو میں تیری دلہن، بھارت کا ویر پترا:مہارانا پرتاپ، قسم تیرے پیار کی، کامیڈی نائٹس بچاؤ اور ناگن ۵؍ جیسے ٹی وی شوز میں کام کیاہے۔ انہوں نے۳؍فلموں فرام سڈنی وتھ لَو، مائی فادر گاڈ فادر اور ایک تیرا ساتھ میں کام کیا تھا۔ انہوں نے شارٹ فلموں میں بھی قسمت آزمائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے میوزک البم میں بھی اپنے ہنر کو آزمایا ہے۔ نمائندہ انقلاب نےفلم، ویب شو اور ٹی وی اداکارشرد ملہوترا سے گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت کون سے ٹی وی شومیں مصروف ہیں ؟
ج:اس وقت میں کافی مصروف ہوں۔ میں نے حال ہی میں ایک ویب شو کی شوٹنگ ختم کی ہے اور امید ہے کہ وہ جلد ہی ریلیز ہوگا۔ میری ایک ویب سیریز حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے جس کا نام ’یہ ہے سنک‘ ہے۔ یہ وکرم بھٹ کے کہنے پر میں نے کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی میں نے ایک ویڈیو البم بھی کیا تھا۔ کورونا کے بعد میرے کام بہت اچھا چل رہا ہے اورآئندہ چند مہینوں تک میری تاریخ بُک ہے۔ ایک شو میں کام کرنے کی بات چیت ہو رہی ہے امیدکرتا ہوں اسے بھی حتمی شکل دے دوں۔ کوشش یہی ہے کہ بہت اچھا کام کروں اور اس طرح اپنے مداحوں کی تفریح کرتا رہوں۔
یہ ہے سنک کے بارے میں کچھ بتائیں ؟
ج:پہلی بار میں نے کسی ٹی وی شو یا ویب شو میں پولیس انسپکٹر کا کردار ادا کیا ہے۔ میں نے پہلی بار یونیفارم پہنا ہے اور اس رول کی تیاری پر خصوصی توجہ دی ہے کیونکہ پولیس والوں کا بات کرنے کا لہجہ، ان کے چلنے کا طریقہ اور ان کی باڈی لینگویج الگ ہوتی ہے۔ میں نے اس کردار کو پوری دیانتداری سے نبھایا ہے۔ اس دوران میں نے محسوس کیا ہےکہ یونیفارم پہننے کے بعدپولیس والوں کا رعب خودبخود آجاتاہے۔ دوسری بات یہ ہے سنک کی کہانی میں اتار چڑھاؤ بہت ہے۔ آپ یہ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ آگے کیاہوگا۔ اس شو کو ہم نے بہت پیار سے بنایا ہے اور امید ہے کہ لوگوں کی طرف سے بھی ہمیں پیار ملے گا۔
ویب شو کے دوران ہی آپ نے ویڈیو البم میں بھی کام کیا، کوئی خاص وجہ؟
ج:میں ویڈیو البم اسی وقت کرتاہوں جب مجھے اس کا آڈیو بہت اچھا لگتاہے۔ بارشاں گیت کا آڈیو بہت اچھا تھا اور اسے گایا بھی بہتر انداز میں تھا۔ اس کے ڈائریکٹر پردیپ نے بہت اچھے سے اس کا ڈائریکشن کیا تھا۔ دوسرے اس میں تھوڑا پنجاب کا فلیور بھی تھا۔ اس سال بارش لمبے وقت تک جاری رہی اور ہم نے اسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بارشاں کو ریلیز کیا۔ یہ گیت نئی نسل کو پسند آرہا ہے۔ اگرآپ اپنے ساتھیوں کے ساتھ کسی سفر پر ہوں اور بارشاں گیت بج رہا ہوتو سبھی لوگ اس سے محظوظ ہوں گے۔ اس میں کافی اچھے اسٹیپس بھی ہیں۔ اس گیت کے خوبصورت احساس کی وجہ سے ہی میں نے اس میں کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
شوبز انڈسٹری میں ۲؍دہائی کا سفر کیسا رہا ہے؟
ج:انڈسٹری میں میرادو دہائی کا سفر بہت اچھا رہا ہے اور میں خوش ہوں کہ میں اس انڈسٹری کا حصہ ہوں۔ کولکاتا سے یہی خواب لے کر ممبئی آیا تھا کہ کچھ بننا ہے اور اس کیلئے کافی جدوجہد بھی کی اور بالآخر کامیابی نصیب ہوئی۔ کچھ دن پہلے ہی میں نے اپنے ایک دوست سے کہا تھاکہ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ ایک خواب دیکھ رہا ہوں اور ۲۰؍ سال سے میں اسی خواب میں جی رہا ہوں۔ ۲۰؍ سالہ سفر میں اچھے لوگ بھی ملے، کچھ بہت اچھے لوگ بھی ملے اور تھوڑے برے افراد سے بھی ملاقات ہوئی۔ ۲۰؍ سالہ سفر بہت اچھا رہا کیونکہ میں نے اچھے ہدایتکاروں کے ساتھ کام کیا، اچھے پروڈیوسرس نے موقع دیا اور میرے مقابل اچھے اداکاروں نے کام کیا۔ یہ سبھی چیزیں میرے کریئر کو بہت خوبصورت بناتی ہیں۔ میرے اس سفر میں میڈیا نے بہت اچھا ساتھ دیا۔ میری ترقی میں میڈیا کا اہم رول رہا ہے۔
اس دور میں ایک اچھے اداکار کیلئے انڈسٹری میں قائم رہنا کتنا آسان یا مشکل ہوتاہے؟
ج:ایک قائم شدہ اداکار کو اس شعبے میں خود کو بہتر کرتے رہنا ہوتاہے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرے گا توانڈسٹری سے باہر ہوجائے گا۔ آج مقابلہ آرائی بہت ہے۔ جب میں پہلی بار یہاں آیا تو اس وقت بھی مقابلہ آرائی تھی لیکن آج اس سے ۱۰؍ گنا زیادہ مقابلہ آرائی ہے اور اس دوڑ میں آپ کو برقرار رہنے کیلئے ہمیشہ ہی بہتر کام کرنا ہوگا۔ اگر آپ یہ کہو کہ میں نے آج اچھا کام نہیں کیا ہے کل اس سے بہتر کام کروں گا۔ یہ جملہ آج انڈسٹری میں نہیں چل سکتاہے۔ آپ کو ہر دن اپنا بہتر کام ہی کرناہوگا۔ میں بھی یہی سوچ کر اچھا کام کرتا رہتاہوں۔
آپ نے اپنی آخری فلم ۲۰۱۶ء میں کی تھی، کیا اس کے بعد آپ نے اس جانب توجہ نہیں دی ؟
ج:میں نے ایک فلم کی تھی ’اے لوفرام سڈنی‘، اس وقت مجھے بہت اچھا لانچ ملا تھا اور میرے کام کی بھی تعریف ہوئی تھی لیکن چند وجوہات کے سبب وہ فلم باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی۔ اگر فلم ہٹ ہوجاتی تو میں ہیرو بن جاتا لیکن فلم کی ناکامی کے بعد میں نے ٹی وی کا رخ کیا اور میرے حصہ میں مہارانا پرتاپ، قسم اور ناگن جیسے کامیاب شوآئے۔ آج لوگ مجھے ان شوز کیلئے یاد کرتے ہیں۔ میں اپنے دوستوں سے ہمیشہ کہتا ہوں کہ زندگی میں جو بھی ہوتاہے وہ اچھے کیلئے ہوتاہے۔ اگر میری فلم کامیاب ہوجاتی تو شاید میں فلم اسٹار بن جاتا ہے، ناکام ہوگئی تو میرے حصہ میں ۳؍ اچھے شوز آگئے۔ اگر آپ اوپر والے پر مکمل یقین رکھتے ہیں تو آپ کے ساتھ ہمیشہ ہی اچھا ہوگا۔ اس کی مثال میں خود ہوں۔ بہت بار ایسا بھی ہوتاہے کہ کسی اداکار کو کچھ وقتوں کیلئے گھر پر بھی بیٹھنا پڑتاہے لیکن وہ اپنے موقع کا انتظار کرے تو قدرت اسے اچھا موقع دیتی ہے۔
فلم یا ٹی وی کا کوئی پسندیدہ کردار جو آپ نبھانا چاہتے ہیں ؟
ج:میں نے اب تک جتنے بھی کردار نبھائے ہیں وہ میرے پسندیدہ ہی ہیں۔ اگر دیگر اداکاروں کی بات کی جائے تو میں امیتابھ بچن کے ذریعہ اگنی پتھ میں نبھایا گیا وجے دینا ناتھ چوہان کا کردار نبھانا چاہتا ہوں۔ دل والے دلہنیا لے جائیں گے میں راج ملہوترا کا کردار نبھانا چاہتاہوں جسے شاہ رخ خان نے اداکیا تھا۔ شاہ رخ کی فلم ڈر اور بازیگر کے کرداروں کو نبھانا چاہتاہوں۔ میں ایسے کردار نبھانا چاہتا ہوں جو چیلنجنگ ہونے کے ساتھ شائقین کی تفریح بھی کریں۔ عام سارول تو کوئی بھی نبھا سکتاہے۔ میں ایسے رول ادا کرنا چاہتاہوں جس میں عوام کی سیٹی اور تالیاں دونوں ایک ساتھ بجیں۔
ہندی کے علاوہ کسی اور زبان کی انڈسٹری میں کام کرنے کا ارادہ ہے؟
ج:ہندی انڈسٹری میں مجھے بہت زیادہ کام مل رہا ہے اور میں بہت مصروف ہوں۔ ہاں ایک آرٹسٹ ہونے کے ناطے میں دیگر انڈسٹری میں بھی کام کرنے کا خواہشمند ہوں۔ اگر مجھے تیلگو، پنجابی اور کسی اور زبان میں اچھا کام یا کیریکٹر ملتاہے تو اس کیلئے تیار ہوں۔ فی الحال ہندی زبان میں میرے پاس بہت زیادہ کام ہے۔
انڈسٹری میں ایکٹنگ کے ساتھ کیا کرنا پسند ہے؟
ج:میں نے ایک شارٹ فلم کی ہدایتکاری کی ہے۔ مجھے ڈائریکشن کا شوق ہے۔ جب موقع ملتاہے تو میں لکھتا رہتا ہوں۔ اپنی کہانی لکھنے کی کوشش کررہا ہوں۔ کوشش یہی ہے کہ کچھ تخلیقی چیزیں کرتا رہوں۔