Inquilab Logo

گلوکارسونو نگم نے محمد رفیع کے گیت گاکر اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا

Updated: July 30, 2021, 1:04 PM IST | Agency | Mumbai

 اسٹیج شو سے اپنے کریئر کا آغاز کر کے کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنے والے ہندی سنیما کے مشہور گلوکار سونو نگم اپنے نغموں سے آج بھی سامعین کے دلوں پر راج کر رہے ہیں۔سونو نگم کی پیدائش ہریانہ کے فرید آباد شہر میں ۳۰؍ جولائی۱۹۷۳ءکو ہوئی۔بچپن سے ہی سونو نگم کا رجحان موسیقی کی جانب تھا اور وہ بھی اپنے والدین کی طرح گلوکار بننا چاہتے تھے۔

Singer Sonu Nigam. Picture:INN
گلوکار سونو نگم۔تصویر: آئی این این

 اسٹیج شو سے اپنے کریئر کا آغاز کر کے کامیابی کی بلندیوں تک پہنچنے والے ہندی سنیما کے مشہور گلوکار سونو نگم اپنے نغموں سے آج بھی سامعین کے دلوں پر راج کر رہے ہیں۔سونو نگم کی پیدائش ہریانہ کے فرید آباد شہر میں ۳۰؍ جولائی۱۹۷۳ءکو ہوئی۔بچپن سے ہی سونو نگم کا رجحان موسیقی کی جانب تھا اور وہ بھی اپنے والدین کی طرح گلوکار بننا چاہتے تھے۔ اس سمت میں آغاز کرتے ہوئے انہوں اپنے والد کے ساتھ محض ۳؍ سال کی عمر سے اسٹیج پروگراموں میں حصہ لینا شروع کر دیا۔ سونو نگم۱۹؍سال کی عمر میں گلوکار بننے کا خواب لے کر اپنے والد کے ساتھ ممبئی آ گئے۔ يہاں انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔زندگی گزارنے کے لیے وہ اسٹیج پر محمد رفیع کے گائے گانوں کے پروگرام پیش کیا کرتے تھے۔  اسی دوران مشہور کمپنی ٹی سيريز نے ان کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئےان کے گائے گانوں کا البم رفیع کی یادیں نكالا۔ سونو نگم نے گلوکار کے طور پر اپنے فلمی کرئیر کا آغاز فلم جنم سے کیا لیکن بدقسمتی سے یہ فلم ریلیز نہیں ہوسکی ۔ تقریباً ۵؍سال تک وہ ممبئی میں گلوکار بننے کے لیے جدوجہدکرتےرہے۔یقین دہانی توسب کراتے  رہے لیکن انہیں کام کرنے کا موقع کوئی نہیں دیتا تھا۔  اس دوران سونو نگم نے بی اور سی گریڈ کی فلموں میں      گانے گائےلیکن ان فلموں سے انہیں کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
 سونو نگم کے کریئر کے لئے۱۹۹۵ءاہم سال ثابت ہوا اور انہیں چھوٹے پردے پر پروگرام ’سارےگاما‘ میں میزبان کے طور پر کام کرنے کاموقع ملا۔ اس پروگرام سے حاصل ہوئی مقبولیت کے بعد وہ کسی حد تک اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ اس دوران ان کی ملاقات ٹی سيريز کے مالک گلشن کمار سے ہوئی جنہوں نے سونو کو اپنی فلم بےوفا صنم میں گلوکار کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا۔
 اس فلم میں ان کے گائے نغمے’ اچھا صلہ دیا تو نے میرےپیار كا، بہت پسند کیا گیا۔ فلم اور نغمات کی کامیابی کے بعد وہ گلوکارکے طور پر فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ بے وفا صنم کی کامیابی کے بعد سونو نگم کو کئی بہترین فلموں کی پیشکش ملنی شروع ہو گئیں۔جن میں سولجر ، آ اب لوٹ چلیں، سرفروش ، حسینہ مان جائے گی اور تال جیسی بڑے بجٹ کی فلمیں شامل تھیں۔ ان فلموں کی کامیابی سے انہوں نے کا فی شہرت حاصل کی اور ایک سے بڑھ کر ایک گیت گا کر سامعین کو محظوظ کیا۔
 سونو نگم کو۱۹۹۷ءمیں انو ملک کی موسیقی میں فلم بارڈر میں پلے بیک سنگنگ کا موقع ملا۔ اس فلم میں انہوں نے ’’سندیسے آتے ہیں‘‘گایا جو بہت مقبول ہوا۔۱۹۹۷ءمیں ہی سونو نگم کو شاہ رخ خان کی فلم ’پردیس‘ میں گانے کا موقع ملا ۔ نديم شرون کی موسیقی میں انهوں نے’يہ دل، دیوانہ‘گا کر نہ صرف اپنی کثیر جہت فنکارہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا بلکہ نوجوانوں میں کافی پسند کئے جانے لگے۔
 سونو نگم اب تک دو بار فلم فیئر ایوارڈ سے نواز ے جا چکے ہیں۔ سب سے پہلے انہیں ۔ ۲۰۰۲ءمیں فلم ساتھيا کے ’ساتھيا‘ گانے کیلئے بہترین گلوکار کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے بعد۲۰۰۳ءمیں فلم’ کل ہو نہ ہو‘ کے گیت’ كل ہو نا ہو‘ كے لئے بھی انہیں بہترین گلوکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے ساتھ ہی قومی ایوارڈ بھی دیا گیا۔
 عامر خان اور شاہ رخ خان جیسے نامور اداکاروں کی آواز کہے جانے والے سونو نگم نے۳؍ دہائیوں سے بھی زیادہ طویل کریئر میں تقریباً۳۲۰؍فلموں کے گیتوں کو اپنی آواز دی۔ انہوں نےہندی کے علاوہ اردو، انگریزی، تمل ،بنگلہ، پنجابی، مراٹھی، تیلگو، بھوج پوری، كنڑ، اڑيہ اور نیپالی فلموں کے نغموں کو اپنی آواز سے آراستہ کیا۔ سونو نگم نے کئی فلموں میں اداکاری بھی کی ہے۔ انهوں نےجانی دشمن، كا م چور ، استادی استاد سے ، بےتاب ، ہم سے ہے زمانہ اور تقدیر جیسی فلموں میں چائلڈ اسٹار کے طور پر کام کیا ہے اور جانی دشمن ، لو ان نیپال اور کاش آپ ہمارے ہوتے جیسی فلموں میں بھی اداکار کے طور پر اپنی صلاحیت کے جوہر دکھائے۔
 سونو نگم گلوکاری کے علاوہ سماجی کاموں میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور بہت سی فلاحی تنظیموں کے رکن بھی ہیں ۔ جن میں کینسر، جذام کے مریضوں اور نابینا افراد کی فلاح و بہبود کے لیے چلائی جانے والی تنظیمیں خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ سونو نگم نے کارگل جنگ اور زلزلے سے متاثرہ خاندانوں اور بچوں کی فلاح کے لئے چلائی جانے والی تنظیم كری آن میں بھی سرگرم کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK