Inquilab Logo

’’بگ باس کا تجربہ اتنا اچھا رہا کہ مجھے اس جگہ سے محبت ہوگئی تھی‘‘

Updated: November 12, 2023, 12:39 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

اداکارہ سونیا بنسل کا کہنا ہے کہ فلم انڈسٹری میں کام ملنا آسان نہیںہے خواہ آپ کتنے ہی خوبصورت اور باصلاحیت کیوں نہ ہوں، آپ کو جدوجہد کرنی ہی پڑتی ہے۔

Actress Soniya Bansal who started her career with the film `Naughty Gang`. Photo: INN
فلم ’ناٹی گینگ‘ سےکریئر کا آغاز کرنے والی اداکارہ سونیا بنسل۔ تصویر : آئی این این

حال ہی میں بگ باس ۱۷؍ کے گھر سے باہر آنے والی اداکارہ سونیا بنسل نے اس ریئلیٹی شو میں اپنی شخصیت کو ظاہر کردیا ہے جس سے لگتاہے کہ وہ بہت بے باک ہیں ۔ وہ گھر سے باہر آگئی ہیں لیکن انہیں اس بات کا گلہ ہے کہ وہ ہاؤس میٹ کی وجہ سے گھر سے باہر ہوئی ہیں ۔ آگرہ سے تعلق رکھنے والی فلم اداکارہ نے ۲۰۱۹ء میں ’ناٹی گینگ‘ سے فلمی کریئرکی شروعات کی تھی۔ اس کے بعد مزید ۳؍فلمیں ریلیز ہوئیں ۔ اسی سال انہوں نے تیلگو کی ۲؍فلموں میں کام کیاہےجو ریلیزکی دہلیز پر ہیں ۔ اداکاری کے ساتھ ہی وہ میوزک ویڈیوز میں بھی نظر آتی ہیں ، سال رواں میں ان کے ۳؍ میوزک ویڈیوز جاری ہوچکے ہیں ۔ انقلاب نے ان سے بات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
 آپ کیلئے بگ باس کا تجربہ کیسا رہا؟
 ج: میں بگ باس کے گھر میں زیادہ دنوں تک نہیں رہی، مجھے گھر سےجلد ہی نکلنا پڑا تھا لیکن مجموعی طورپراس کا تجربہ بہت اچھا رہا، خصوصی طورپر مجھے اس جگہ سے محبت ہوگئی تھی کیونکہ وہاں گھر سے باہر کوئی لینا دینا نہیں تھا اور بندہ اپنے خیالوں میں گم رہتا تھا،اسی لئے وہاں سے باہر ہوجانے کا تھوڑا رنج تو ہے۔ حالانکہ میں دیگر امیدواروں کی طرح حکمت عملی بناکر نہیں گئی تھی اسلئے جلدی باہر ہوگئی۔ میں نے اس شو میں اپنی شخصیت کو پوری دنیاکے سامنے پیش کیا اور میں حقیقی زندگی میں جیسی ہوں ویسی ہی بگ باس میں نظرآئی ہوں ۔ مجھے سیاسی کھیل کھیلنا نہیں آتا جبکہ گھر میں ایسے کئی امیدوار ہیں جو سیاسی کھیل کھیلتے رہتے ہیں۔ 
کیا بگ باس کے گھر سے جلد نکل جانے کا افسوس ہے؟
 ج: بالکل افسوس نہیں ہے کیونکہ بگ باس کا شو ایک طرح کا کھیل ہے، اسے آپ گیم بھی کہہ سکتے ہیں جس میں ہر ہارنے والے کو گھر سے باہر ہونا ہوتاہے۔ اس گیم میں ہر ہفتے کوئی نہ کوئی گھر سے باہر ہوجاتاہے، اس طرح ایک ہفتے میں بھی باہر ہوگئی۔ مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ مجھے میرے روم میٹ کی وجہ سے باہر جانا پڑا تھا۔ میں کسی اور طریقے سے باہر جاتی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ بہرحال اب باہر آگئی ہوں تو اپنے دیگرپروجیکٹس پر توجہ مرکوز کررہی ہوں۔ 
 بگ باس میں شریک ہونے والوں کو اچھے مواقع ملتے ہیں ، اس پر آپ کاکیا کہنا ہے ؟
 ج: بگ باس سے پہلے بھی میں نے فلموں میں کام کیا تھا اور بعد میں بھی مجھے کئی فلموں کی پیشکش آئی ہیں ۔ میں نے اپنی تیلگو فلموں کی شوٹنگ بھی مکمل کرلی ہے۔ بہرحال اس شوسے کتنا فائدہ ہوگا، یہ میں ابھی نہیں بتا سکتی اور مجھے اس کیلئے انتظار کرنا پڑے گا۔ 
آپ اپنی تیلگو زبان کی فلموں کے بارے میں کچھ بتائیں ؟ 
 ج: تیلگو زبان کی ۲؍ فلمیں تیار ہیں ، جن میں سے ایک ریلیز کی دہلیز پر ہے۔فی الحال میں تیسری فلم کی تیاری میں مصروف ہوگئی ہوں ۔ایک فلم کا نام’ دھیرا‘ ہے جس میں میں اداکارلکش چڈالاوڈا کے مقابل نظر آنے والی ہوں ۔ دوسری فلم کا نام ’یس باس‘ ہے۔ یہ فلم جی اشوک کی ہدایتکاری میں بنائی گئی ہے اور اس کے مرکزی اداکار کے ایل ہاوش ہیں ۔ میں خوش ہوں کہ یہ دونوں فلمیں جلد ہی ریلیز ہونے والی ہیں ۔ اس کے بعد کون سی فلمی منظر پر عام آئے گی، اس کے بارے میں آہستہ آہستہ بتاؤں گی۔ 
 بالی ووڈ اور تیلگو انڈسٹری میں آپ کو کیا فرق نظرآتاہے ؟
 ج:میرے نزدیک تو کوئی فرق نہیں ہے۔ دونوں انڈسٹری ایک جیسی ہی ہیں اور دونوں جگہ کام بھی ایک جیسا ہی ہوتاہے۔ میرا خیال ہےکہ جو کام کرنے والے ہوتے ہیں وہ کسی بھی انڈسٹری میں آرام سے کام کرلیتے ہیں اور جو وقت ضائع کرنے والے ہوتے ہیں وہ کسی بھی انڈسٹری میں رہیں ، آپ کا وقت ضائع ہی کریں گے۔ میرے خیال میں ہم اگر اپنے کام پر توجہ دیں گے تو دونوں انڈسٹری میں کوئی خاص فرق نظر نہیں آئےگا۔اس کے ساتھ ہی میں پہلی بار تیلگو انڈسٹری میں کام کررہی ہوں ، اس کے باوجود مجھے زیادہ تجسس محسوس نہیں ہورہا ہے کیونکہ میں نے بالی ووڈ میں بھی کام کیاہےاور یہاں بھی میں نے شروعات ہی کی تھی۔ 
اداکاری کے میدان میں کس طرح آنا ہوا؟
 ج:اداکاری کے میدان میں ، میں اچانک آئی ہوں ۔ میں پہلے ملازمت کرتی تھی۔ اس کے علاوہ میرے اپنےکچھ کام ہوتے تھے، جس کی وجہ سے میں ممبئی شہر آتی رہتی تھی ۔ میرا واسطہ اس وقت ماڈلس اوردیگر اداکاروں سے پڑتا تھا ، اس وقت سوچا کہ کیوں نہ میں بھی اداکاری شروع کردوں ۔ بس ا س طرح میں نے اس میدان میں قدم رکھا اور مجھے مواقع ملتے گئے۔ جب مجھے مواقع ملنے شروع ہوئے تو میں نے کسی کو انکار نہیں کیا اور ان کے پروجیکٹس میں کام کرنا شروع کردیا۔ 
ممبئی میں خود کو برقرار رکھنا کتنا مشکل تھا؟
 ج:میں نئے اداکاروں کوکہنا چاہتی ہوں کہ وہ انڈسٹری میں آئیں تو یہ سوچ کر نہ آئیں کہ انہیں آتے ہی کام مل جائے گا۔ ممبئی کی انڈسٹری میں کام ملنا اتنا آسان نہیں ہے۔ یہ حلوہ نہیں ہے کہ آپ آئیں اور فوراً کھالیں ۔ یہاں کامیاب ہونے کیلئے طویل سفرطے کرنا پڑتا ہے۔ کئی بار انکار کے بعد کسی ایک پروجیکٹ میں آپ کو کام ملتاہے۔ آپ یہ نہ سوچیں کہ آپ خوبصورت ہیں تو آپ کو مل جائے گا یا آپ باصلاحیت ہیں تو پروڈکشن ہاؤس آپ کو موقع دے گا۔ میرے خیال میں آپ خوبصورت ہوں یا باصلاحیت آپ کو فوراًکام نہیں ملے گا۔ اگر آپ کے دوستوں کا حلقہ وسیع ہے یا پھر پروڈکشن ہاؤس سے آپ کے اچھے تعلقات ہیں تو آپ کو موقع مل سکتاہے۔ جب میں ممبئی آئی تو نہ میرا کوئی دوست تھا ، نہ ہی کوئی گاڈ فادر۔ میں نے اپنے دم پر کام حاصل کیا ہے ، اسلئے انڈسٹری میں قائم رہنے کیلئے کافی محنت کرنی پڑتی ہے۔ 
آپ نے ریئلیٹی شو میں کام کرلیاہے، کیا آپ ڈیلی سوپس میں بھی کام کرنا پسند کریں گی؟
 ج: اگر موقع ملے گا تو میں انکار نہیں کروں گی لیکن اس سے پہلے دیکھوں گی کہ کہانی کیاہے، اس میں میرا کردار کیاہے۔ ان سبھی چیزوں کو دیکھنے کے بعد طے کروں گی کہ مجھے ڈیلی سوپس کرنا چاہئے یا نہیں ۔ بہرحال میں اداکاری کرنے کیلئے آئی ہوں تو میں فی الحال اس میں مصروف رہنا چاہتی ہوں۔ 
کیا تیلگو انڈسٹری میں زبان کا مسئلہ پیش آیا تھا؟
 ج:مجھے تیلگو اتنی اچھی نہیں آتی ہےلیکن میں اسے سمجھ لیتی ہوں کہ سامنے والاکہنا کیا چاہتاہے۔ دراصل میری تیلگو فلمیں اکثر ڈب ہوتی ہیں ۔ اگر کسی فلمساز یا ہدایتکار نے بہت زور دیاکہ سونیا آپ کی حقیقی آواز چاہئے تب ہی میں اپنی آواز میں مکالمے میں کہتی ہوں ۔ اس کیلئے مجھے تیاری کرنی ہوتی ہے جو کہ میرے لئے بہت مشکل مرحلہ ہوتاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK