ہندی سنیما کی دنیا میں سنیل دت واحد ایسے اداکار تھے جنہوں نے صحیح معنوں میں اینٹی ہیرو کا کردارادا کیا
EPAPER
Updated: June 07, 2022, 12:30 PM IST | Agency | Mumbai
ہندی سنیما کی دنیا میں سنیل دت واحد ایسے اداکار تھے جنہوں نے صحیح معنوں میں اینٹی ہیرو کا کردارادا کیا
ہندی سنیما کی دنیا میں سنیل دت واحد ایسے اداکار تھے جنہوں نے صحیح معنوں میں اینٹی ہیرو کا کردارادا کیا اور اسے برقرار بھی رکھا۔ بلراج رگھوناتھ دت عرف سنیل دت ۶؍جون۱۹۲۹ء کو ، پاکستان کے شہر جہلم میں پیدا ہوئے۔وہ بچپن ہی سے اداکار بننے کے خواہش مندتھے۔سنیل دت کو اپنے کریئر کے ابتدائی دور میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ زندگی گزارنے کیلئے انہوں نے بس ڈپو میں چیکنگ کلرک کے طور پر کام کیا جہاں انہیں۱۲۰؍ روپے ماہانہ اجرت ملتی تھی۔ اس درمیان انہوں نے ریڈیو سیلون میں بھی کام کیا جہاں وہ فلمی اداکاروں کا انٹرویو لیا کرتے تھے۔ہر انٹرویو کے لئے انہیں ۲۵؍ روپے ملتے تھے۔سنیل دت نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز ۱۹۵۵ء کی فلم ’ریلوے پلیٹ فارم‘ سے کیا۔۱۹۵۵ء سے۱۹۵۷ء تک وہ فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کے لئے جدوجہد کرتے رہے۔’ریلوے پلیٹ فارم‘ کے بعد انہیں جو بھی کردار ملا اسے وہ قبول کرتے چلے گئے۔اس دوران انہوں نے کندن، راجدھانی ، قسمت کا کھیل اور پائل جیسی کئی بی گریڈ فلموں میں کام کیا لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی۔ سنیل دت کی قسمت کا ستارہ۱۹۵۷ء میں ریلیز فلم مدر انڈیا سے چمکا۔ اس فلم میں سنیل دت نے نرگس کے چھوٹے بیٹے کا منفی کردار ادا کیا تھا۔ کریئر کے ابتدائی دور میں منفی کردار ادا کرناکسی بھی نئے اداکارکیلئے چیلنج سے بھر پور ہوتا ہے۔ لیکن سنیل دت نے اس چیلنج کو بخوبی قبول کیا اور اینٹی ہیرو کا کردار نبھا کر آنے والی نسلوں کو بھی ترغیب دی۔ مد ر انڈیا نے سنیل دت کے فلمی کریئر کے ساتھ ہی ان کی ذاتی زندگی پر بہت اثر ڈالا۔ اس فلم میں انہوں نے نرگس کے بیٹے کا رول اداکیا تھا۔ فلم کی شوٹنگ کے دوران نرگس ایک سین کے دوران آگ لپیٹ میں آگئی تھیں اور ان کی زندگی خطرہ میں پڑ گئی تھی۔ اس وقت سنیل دت اپنی جان کی پروا کئے بغیر آگ میں کود گئے اور نرگس کو آگ کی لپٹوں سے بچالیا۔ اس دوران سنیل دت اور نرگس دونوں کی آگ کی لپٹوں سے کافی جل گئے تھے۔ دونوں کواسپتال داخل کروایاگیا۔ صحت یاب ہوئے تو دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔