Inquilab Logo

راہل شرما : فلموں کے تعلق سے میرا تلخ تجربہ رہا ہے

Updated: January 19, 2020, 6:37 PM IST | Abdul Kareem Qasam Ali | Mumbai

ایم بی اے کرنے کا ارادہ رکھنے والے راجستھان کے راہل شرمااداکار بن گئے اور ان کے ایک دوست کے مشورے نے ان کے کریئر کو نیا موڑ دے دیا۔ راہل شرماآج ٹی وی کے معروف اداکاروں میں شمار ہوتےہیں اور فی الحال ٹی وی شو ’پیار کی لوکاچھپی‘ میں سارتھک یادو کا کردار اداکررہے ہیں۔

راہل شرما
راہل شرما

 ایم  بی اے کرنے کا ارادہ رکھنے والے راجستھان کے راہل شرمااداکار بن گئے اور ان کے ایک دوست کے مشورے نے ان کے کریئر کو نیا موڑ دے دیا۔ راہل شرماآج ٹی وی کے معروف اداکاروں میں شمار ہوتےہیں اور فی الحال ٹی وی شو ’پیار کی لوکاچھپی‘ میں سارتھک یادو کا کردار اداکررہے ہیں۔راہل شرما نے ریئلیٹی شو اور فلموں سے اجتناب کیا ہے اور وہ ٹی وی ہی پر مصروف کار رہنا چاہتے ہیں۔راہل شرما کا تعلق راجستھان کے دوسا شہر سے ہےاور انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھاکہ وہ ایک اداکار کی حیثیت سے شہرت حاصل کریں گے۔ نمائندہ انقلاب نے ٹی وی اداکارراہل شرما سےبات چیت کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے۔

س:ایم  بی اے کرنے کی جگہ آپ نے نیشنل اسکول آف ڈراما کے ورکشاپ میں شمولیت کیسے اختیار کرلی؟ 
ج:راجستھان میں نیشنل اسکول آف ڈراما کا ۵۰؍روزہ ورکشاپ ہونے والا تھا۔اسی دوران میں ایم بی اے کرنے کی تیاری بھی کررہا تھا ۔ میرے ایک دوست نے مجھے مشورہ دیا کہ میں ایک بار اس ورکشاپ میں بھی داخلہ لے لوں کیونکہ اس سے پیشہ ور زندگی میں بہت مدد ملے گی ۔ میں نے سوچا اس کا ایم بی اے میں بھی فائدہ ہوگا اس لئے میں نے وہ ورکشاپ میں شمولیت اختیار کرلی۔ اسی دووان میرے  ساتھ  بڑا حادثہ پیش آیا  اس کے باوجود میں نے ورکشاپ کا ناغہ نہیں کیا۔ ۱۵؍روزکے بعد مجھے احساس ہوا کہ میں اداکاری کیلئے بہت پُر جوش ہوں اور میرے لئے کریئر بنانےکا یہی شعبہ بہتر ہے۔ ورکشاپ مکمل کرنے کے بعد میں اسٹیج شوز اور تھیٹر کئے اور  خود کو تیار کیا۔اس کے بعد میں  نے ممبئی کا رخ کیا۔
س:ایک راجستھانی نوجوان کو ممبئی میں کتنی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا؟ 
ج:  جب ممبئی آیا تو سب سے بڑا مسئلہ رہنے کا پیش آیا اور اس کے بعد دوسرا مسئلہ یہ تھا کہ مجھے انڈسٹری میں کس سے ملاقات کرنا ہے اور کہاںآڈیشن دینا یہ تک معلوم نہیںتھا ۔ میں نے پہلے رہائش کا مسئلہ حل کیا اور اس کے بعد آڈیشن کا سلسلہ شروع کیا۔ ڈیڑھ سال کے دوران ۶؍سو سے زائد آڈیشن دئیے۔۲؍برس تک ممبئی میں کوئی رول نہیں ملا توکئی بار ایسا لگا کہ مجھے راجستھان لوٹ جانا چاہئے۔لیکن دل و دماغ میں ایک جنون تھا کہ ممبئی آئے ہیںتو کچھ نہ کچھ بن کر جانا ہے۔ اس کےبعد کسی طرح مجھے پہلا موقع ملا اور خدا کی مہربانی ہوتی گئی ہے اور میں اب انڈسٹری میں قائم ہوں۔ 
س:پہلی بار کیمرے کا سامنا کرتے وقت آپ کے جذبات اور احساسات کیسے تھے؟ 
ج:میرا پہلا شو’کہانی چندرا کانتا کی ‘ تھا جو ۲۰۱۱ء کے دوران ٹی وی پر پیش کیا گیا تھا۔ مجھے اس شوسے باہر نکال دیا گیاتھا لیکن میری قسمت میں وہ رول تھا اس لئے دوبارہ بلایاگیا۔ کیمرے کا سامنا کرنے سے پہلے میں کافی ڈرا ہوا تھا اور مجھے تو یہ بھی معلوم نہیںتھا کہ کرنا کیاہے۔ اس کے ساتھ چند افراد نے مجھے خوفزدہ کردیا تھاکہ پہلا شاٹ غلط ہوگا تو تمہیں پھر سے نکال دیں گے ۔ لیکن دل میں ہمت تھی اور ساتھی اداکاروں نے میری مدد کی اور ایک ماہ کے بعد ساری چیزیں میرے حق میں ہوتی چلی گئیں۔تقریباً ایک ماہ تک میں نروس رہا تھا۔
س:کریئر کا کون سا کردار دلچسپ اور چیلنجنگ رہا؟ 
ج: کریئر کے اب تک ادا کئے گئے سبھی کردار بہت اچھے رہے اور انہیں کرنے میں بھی مزہ آیا۔ میں خدا کا شکر گزار ہوں کہ اس نےمیرے حصے میں ایسے شوز دئیے جو سبھی کو پسند آئے تھے۔ اگر ان میں سب سے چیلنجنگ رول کی بات کریں تو ’کال بھیرورہسیہ ‘رہا ۔ اس میں میں نے راہل پرکاش کا کردار اداکیاتھا جو ذہنی طورپرکافی تیار رہنے کیلئے آمادہ کرتا تھا کیونکہ مجھے ۱۸۔۱۸؍گھنٹے اس کی شوٹنگ کرنی ہوتی تھی جس کی وجہ سے بہت زیادہ تھکاوٹ ہوتی تھی لیکن اسے کرنے میں کافی مزہ آیا اور ۶؍ماہ تک میں اس رول سے وابستہ رہا۔  
س:کیا آپ ریئلیٹی شوز کی جانب متوجہ نہیں ہوئے ؟
ج: ریئلیٹی شوز میں رقص والے شوز میں دلچسپی رکھتا ہوںاور مجھے کسی اور شوز میں دلچسپ نہیں ہے۔ ’بگ باس ‘ جیسے شومیں اپنی عزت گنوانے کا شوق نہیںہے کیونکہ اگر آپ وہاں ایسا نہیں کریں گے تو جلد ہی باہر کردئیے جائیں گےاور وہ شو میرے مزاج کے مطابق نہیں ہے۔ مجھے ڈانس کے ریئلیٹی شوز میں دلچسپی ہے اور دوتین بار اس کی پیشکش ہوچکی ہے لیکن میرا کوئی پارٹنر نہیں ہے اس لئے ہربار مجھے اسے منع کرنا پڑا ہے۔حالانکہ میں رقص کی مشق کرتا رہتا ہوں اور کوشش کرتا ہوں کہ اچھا ڈانس کروں۔ ڈانس میں میری مہارت ہے ۔  دیکھئے اگر مجھے کوئی پارٹنر مل جاتی ہے تو میں ضرور’نچ بلئے ‘ میں نظرآؤں گا ۔ 
س:ٹی وی پر آپ کامیاب رہے ، اب مستقبل میں کیاکرناہے؟
ج:ظاہرسی بات ہے کہ ہر اداکار اپنے مستقبل میں آگے بڑھنا چاہتا ہے اور میں بھی اسی انتظار میں ہوںلیکن جس طرح کے رول فلموںمیں مجھے ملتے ہیں وہ میرے معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ فلموں میں کام کے انتظار کا تلخ تجربہ رہاہے۔ اس کیلئے ۸۔۱۰؍ماہ تک بیکار بیٹھنا ہوتاہے۔ اس لئے میں نے ٹی وی شوز کو ترجیح دی ہے۔ فلموں میں ایک رول  پانے کے انتظار ہی نے مجھے اس سے دور رکھا ہے۔ 
س:کریئر کے ساتھ دیگر کون سی چیزیںکرنا چاہتے ہیں؟
ج:کریئر کے ساتھ میرے کئی شوق ہیں۔ مجھے لکھنے کا بہت شوق ہے اور میں کہانی وغیرہ لکھتا رہتا ہوں۔ شاعری لکھنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ میں نے ٹی وی شوز کیلئے بھی کہانی لکھنے کافیصلہ کیاہے۔ اپنی زندگی کے بارے میں بھی لکھتا رہتا ہوں کیونکہ میری زندگی بھی جدوجہد سے بھری رہی ہے۔ لکھنے کے ساتھ ساتھ سیاحت کا بہت شوق ہے اور اپنے کام کی وجہ سے اسے پورا نہیں کرسکا ہوں ۔ اب موقع ملا ہے تو میں ضرور اس طرف توجہ دوں گا۔ کھانے پینے کا بہت شوق ہے اور سبھی طرح کے پکوان پسند کرتاہوں۔ میٹھا کھانے کا بہت شوقین ہوں اورہرطرح کی مٹھائی کھاتا ہوں۔ الور کا حلوہ اور برفی میری پسندیدہ مٹھائیوں میں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی خود کو فٹ رکھنے کیلئے ورزش بھی کرتا ہوں ۔ یہ چند چیزیں ہیں جو میرے ایکٹنگ کریئر کے ساتھ ساتھ چلتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK