Inquilab Logo

فلموں میں کام کرنےکی پیشکش پرونود کھنہ کےوالد نے گولی ماردینےکی دھمکی دی تھی

Updated: October 06, 2020, 11:28 AM IST | Agency | Mumbai

طورویلن اپنے کریئرکا آغاز کرنےوالے اورپھرفلم انڈسٹری میںبطورہیروشہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والےصدابہاراداکارونود کھنہ نےاپنی اداکاری سےمداحوں کےدرمیان اپنےانمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔

Vinod Khanna. Picture:INN
ونود کھنہ۔ تصویر: آئی این این

بطورویلن اپنے کریئرکا آغاز کرنے   والے اورپھرفلم انڈسٹری میںبطورہیروشہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والےصدابہاراداکارونود کھنہ نےاپنی اداکاری  سےمداحوںکےدرمیان اپنےانمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔۶؍اکتوبر۱۹۴۶ءمیں پیشاور(جو اب پاکستان میں ہے) میں پیدا ہوئے ونود کھنہ نے گریجویشن کی تعلیم ممبئی  سےپوری کی۔اسی دوران انہیں ایک پارٹی کے دوران ڈائریکٹرپروڈیوسرسنیل دت سے ملنے کا موقع ملا۔ سنیل دت ان دنوں اپنی فلم من کی بات کیلئےنئےچہرے کی تلاش میںتھے۔انہوںنے فلم میں ونود کھنہ سے بطور معاون ہیروکام کرنے کی پیش کش کی جسے ونود کھنہ نے بخوشی منظور کرلیا۔ اس فیصلے کے بعد گھر پہنچنے پر ونود کھنہ کو اپنے والد سے کافی ڈانٹ بھی سننی پڑی۔ یہاں تک کہ ونود کھنہ نے جب اپنےوالدسےفلم میں کام کرنے کے بارے میں کہا توان کےوالد نے ان پر بندوق تان لی اور کہااگرتم نے فلموںمیںکام کرنا شروع کیاتومیں تمہیں گولی ماردوں گا۔بعدمیں ونود کھنہ کی ماں کے سمجھانےپران کے والد نےونود کھنہ کو فلموں میں ۲؍سال تک کام کرنے کی اجازت دے دی اورکہا اگر فلم انڈسٹری میں کامیاب نہیں ہوئے توگھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانا ہوگا۔ ۱۹۶۸ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’من کی بات‘  باکس آف پر ہٹ رہی۔فلم کی کامیابی کے بعد ونود کھنہ کو آن ملو سجنا، میرا گاؤں میرا دیش،سچاجھوٹا،جیسی فلموں میں  ویلن کارول نبھانےکاموقع ملالیکن ان فلموں کی کامیابی کےباوجود ونود کھنہ کوکوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ونود کھنہ کوابتدائی کامیابی گلزار کی فلم میرے اپنے سے ملی۔ اسےمحض ایک اتفاق ہی کہا جائے گا کہ گلزار نے اس فلم سے بطور ڈائریکٹرشروعات کی تھی۔اسٹوڈینٹس پولیٹکس پر مبنی اس فلم میں میناکماری نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔فلم میںونود کھنہ اورشتروگھن سنہاکےدرمیان ٹکراؤ دیکھنے لائق تھا۔ ۱۹۷۳ء  میں ونود کھنہ کو ایک مرتبہ پھرڈائریکٹر گلزار کی فلم اچانک میںکام کرنےکا موقع ملاجوان کے کریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔مزےکی بات ہے کہ اس فلم میں کوئی نغمہ نہیں تھا۔۱۹۷۴ءمیں ریلیز فلم ’امتحان‘ ونودکھنہ کےفلمی کریئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ ۱۹۷۷ءمیں فلم امر اکبر انتھونی ونود کھنہ کی سب سے کامیاب فلم ثابت ہوئی۔ منموہن دیسائی کی ہدایت میں بنی یہ فلم کھویا پایا  فارمولےپرمبنی تھی۔۳؍بھائیوں کی زندگی پرمبنی اس ملٹی اسٹارر فلم میں امیتابھ بچن اور رشی کپورنےبھی اہم کردار ادا کئے تھے۔۱۹۸۰ء میں فلم قربانی ونود کھنہ کے کریئرکی ایک سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔فیروزخان کی ہدایت میں بنی  اس فلم میں ونود کھنہ کی دمداراداکار ی کیلئےانہیں ’فلم فیئر‘   ایوارڈسے بھی نوازا گیا۔۸۰ءکی دہائی میںونود کھنہ شہرت کی بلندیواں پر جاپہنچےاورایسالگنے لگاکہ سپراسٹارامیتابھ بچن کو ان کی  گدی سے وہ ہی اتارسکتےہیں لیکن ونود کھنہ نےفلم انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا اورآچاریہ رجنیش کے آشرم میں  پناہ لے لی۔۱۹۸۷ءمیں ونود کھنہ نے ایک بارپھرسے فلم انصاف کےذریعہ فلم انڈسٹری کا رخ کیا۔ ۱۹۸۸ءمیں فلم ’دیاوان‘ ونود کھنہ کےفلمی کریئر کی اہم فلم ثابت ہوئی۔حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کرسکی۔ ۱۹۹۷ءمیں اپنے بیٹے اکشے کھنہ کو فلم انڈسٹری میں  لانےکیلئےونود کھنہ نےفلم ’ہمالیہ پتر‘بنائی۔فلم باکس آفس پربری طرح ناکام رہی۔ناظرین کی پسند کا خیال رکھتے ہوئے ونود کھنہ نےچھوٹےپردےکی بھی جانب رخ کیااورمہارانہ پرتاپ اور میرے اپنے جیسےسیریلوں میں اپنی اداکاری کےجوہر دکھائے۔  ونودکھنہ نےاپنے ۴؍ دہائیوں پرمشتمل فلمی کریئر میں تقریباً ۱۵۰؍ فلموں میں اداکاری کی۔ اپنی دمدار اداکاری سےناظرین کومحضوظ کرنےوالے ونود کھنہ ۲۷؍ اپریل ۲۰۱۷ءکوہم سبھی سے الوادع کہہ کر اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK