Inquilab Logo

ونود کھنہ نے بطور ویلن فلموں میں آغاز کیا اور ہیرو بن کرشہرت پائی

Updated: October 06, 2023, 9:56 AM IST | Agency | Mumbai

بطورویلن اپنے کریئرکا آغازکرنے والے اور پھر فلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدابہار اداکار ونود کھنہ نے اپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیاں اپنے انمت نقوش چھوڑے ہیں۔

Vinod Khanna. Photo. INN
ونود کھنہ ۔ تصویر:آئی این این

بطورویلن اپنے کریئرکا آغازکرنے والے اور پھر فلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدابہار اداکار ونود کھنہ نے اپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیاں اپنے انمت نقوش چھوڑے ہیں۔
۶؍ اکتوبر۱۹۴۶ءکوموجودہ پاکستان کے شہر پیشاور میں پیدا ہوئے ونود کھنہ نے گریجویشن کی تعلیم ممبئی سےپوری کی۔ اس دوران انہیں ایک پارٹی کےدوران ڈائریکٹرپروڈیوسرسنیل دت سے ملنےکاموقع ملا۔سنیل دت ان دنوں اپنی فلم من کی بات کیلئےنئےچہرے کی تلاش میں تھے۔ انہوں نےفلم میں ونود کھنہ سےبطور معاون ہیروکام کرنےکی پیشکش کی جسے ونود کھنہ نے بخوشی منظور کرلیا۔اس فیصلے کے بعد گھر پہنچنے پر ونود کھنہ کو اپنےوالدسےکافی ڈانٹ بھی سننی پڑی۔ یہاں تک کہ ونود کھنہ نے جب اپنے والد سے فلم میں کام کرنے کے بارے میں کہا تو ان کے والد نے ان پربندوق تان لی اور کہا اگر تم نےفلموں میں کام کرناشروع کیاتومیں تمہیں گولی ماردوں گا۔ بعد میں ونود کھنہ کی ماں کے سمجھانے پر ان کے والدنےونود کھنہ کو فلموں میں دو سال تک کام کرنےکی اجازت دے دی اور کہا اگر فلم انڈسٹری میں کامیاب نہیں ہوئے توگھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانا ہوگا۔۱۹۶۸ءمیں ریلیزفلم من کی بات باکس آف پرہٹ رہی۔فلم کی کامیابی کے بعد ونود کھنہ کو آن ملو سجنا،میرا گاؤں میرا دیش، سچا جھوٹا، جیسی فلموں میں ویلن کا رول نبھانے کا موقع ملا لیکن ان فلموں کی کامیابی کے باوجود ونود کھنہ کوکوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ونود کھنہ کو ابتدائی کامیابی گلزار کی فلم میرےاپنے سے ملی ۔ اسے محض ایک اتفاق ہی کہاجائےگاکہ گلزارنے اس فلم سے بطور ڈائریکٹر شروعات کی تھی۔۱۹۸۰ءمیں فلم قربانی ونود کھنہ کے کریئرکی ایک سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔ فیروز خان کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں ونود کھنہ کی دمدار اداکار ی کے لئے انہیں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
۸۰ءکی دہائی میں ونود کھنہ شہرت کی بلندیوں پر جاپہنچے اور ایسا لگنے لگا کہ سپر اسٹار امیتابھ بچن کو ان کی گدی سے وہ ہی اتار سکتے ہیں لیکن ونود کھنہ نے فلم انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا اور آچاریہ رجنیش کے آشرم میں پناہ لے لی۔
 ۱۹۸۷ءمیں ونود کھنہ نے ایک بارپھرفلم انصاف کےذریعہ فلم انڈسٹری کا رخ کیا۔ ۱۹۸۸ء میں فلم دیاوان ونود کھنہ کےفلمی کیریئر کی بہت اہم فلم ثابت ہوئی۔ حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کرسکی۔ 
 فلموں میں کئی طرح کے کردار ادا کرنے کے بعد ونود کھنہ نے۱۹۹۷ءمیں سیاست میں قدم رکھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر ۱۹۹۸ء میں گرداس پورسے چناؤ لڑ کر لوک سبھا کےممبربنے۔ بعدمیں انہوں نے کابینی وزیر کے طور پر بھی کام کیا۔۱۹۹۷ءمیں اپنے بیٹے اکشے کھنہ کو فلم انڈسٹری میں لانے کے لئے ونود کھنہ نے فلم ہمالیہ پتربنائی۔فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ ناظرین کی پسند کا خیال رکھتے ہوئے ونود کھنہ نےچھوٹےپردے کی بھی جانب رخ کیا اورمہاراناپرتاپ اور میرے اپنے جیسے سیریلوں میں اپنی کارکردگی کےجوہر دکھائے۔ 
ونود کھنہ نےاپنے چار دہائیوں پر مشتمل فلمی کریئرمیں تقریباً۱۵۰؍فلموں میں اداکاری کی۔ اپنی دمدار اداکاری سے ناظرین کو محضوظ کرنے والے ونود کھنہ۲۷؍اپریل۲۰۱۷ءکوہم سبھی سے الوادع کہہ کر اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK