• Wed, 10 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی ہائر بل نے ہندوستانی آئی ٹی کمپنیوں کی نیند اڑا دی

Updated: September 09, 2025, 10:00 PM IST | New Delhi

نئے بل کو یو ایس ہالٹنگ انٹرنیشنل ری لوکیشن آف ایمپلائمنٹ(ایچ آئی آر ای ) بل کا نام دیا گیا ہے۔ اس بل میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی کمپنی کسی غیر ملکی کمپنی کو امریکہ میں استعمال ہونے والی خدمات کے لیے ادائیگی کرتی ہے تو اس کمپنی کو۲۵؍ فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

Donald Trump.Photo:INN
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر:آئی این این

 امریکی پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ میں پیش کیے گئے نئے بل نے ہندوستانی  آئی ٹی کمپنیوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ پہلے ہی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے تجارتی مشیر پیٹر ناوارو کی  ہندوستان پر ٹیڑھی  نظر ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بل ایک سیاسی چال ہے اور اس کا ہندوستان کی۲۸۰؍ بلین ڈالرس کی ٹیکنالوجی انڈسٹری پر کوئی فوری اثر نہیں پڑے گا۔ سوال یہ ہے کہ یہ نیا بل کیا ہے؟

یہ بھی پڑھیئے:ہر کار اور بائیک ڈیلرشپ پر مودی کی تصویر والے پوسٹر لگانے کی ہدایات

اس بل میں کیا کہا گیا ہے؟
 اسے یو ایس ہالٹنگ انٹر نیشنل ریلوکیشن آف ایمپلائمنٹ  (ایچ آئی آر ای) (ہائر) بل کا نام دیا گیا ہے۔ اس بل میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی کمپنی کسی غیر ملکی کمپنی کو امریکہ میں استعمال ہونے والی خدمات کے لیے ادائیگی کرتی ہے تو اس کمپنی کو۲۵؍ فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بل کے موجودہ شکل میں پاس ہونے کی توقع نہیں ہے لیکن، اس سے ہندوستان کی ۲۸۰؍بلین ڈالرس آؤٹ سورسنگ انڈسٹری کے لیے غیر یقینی صورتحال بڑھ گئی ہے۔
اس بل سے۷۰؍ فیصد امریکی کمپنیاں متاثر ہوں گی 
ای وائی انڈیا گلوبل بزنس سروسیز اینڈ آپریشنز کے پارٹنر ارندم سین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’اس بل کو پاس کرنے کے لیے بہت زیادہ لابنگ اور ووٹنگ کی ضرورت ہوگی۔ اس کے پاس ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ اس سے۷۰؍ فیصد امریکی کمپنیاں متاثر ہوں گی۔ لیکن، یہ یقینی ہے کہ اس بل اور تجارت سے متعلق امریکی حکومت کے عہدیداروں کے تبصروں نے ہندوستان کی آئی ٹی صنعت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔‘‘
ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں پہلے ہی سست مانگ کا سامنا کر رہی ہیں 
ای آئی آئی آر  ٹرینڈ کے بانی پرکھ جین نے کہا کہ ’’اس کا فوری اثر ہوگا کہ امریکی کمپنیاں ہندوستان کے ساتھ نئے سودے اور سرمایہ کاری کرنے کی رفتار کو کم کر دیں گی۔‘‘ ہندوستانی کمپنیوں نے پہلے ہی بڑے آرڈر حاصل کرنے کی رفتار میں کمی دیکھی ہے۔ یہ خاص طور پر امریکہ میں دیکھا گیا ہے۔ انہیں یورپ سے مزید آرڈرس موصول ہوئے ہیں۔ یہ بل ایک ایسے وقت میں سینیٹ میں پیش کیا گیا ہے جب ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں پہلے ہی مشکل وقت کا سامنا کر رہی ہیں۔
ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں امریکہ پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔
 ہندوستان کی بڑی آئی ٹی کمپنیاں کاروبار کے لیے امریکہ پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔ ان میں ٹاٹا کنسلٹنسی سروسیز،انفوسیس،ایچ سی ایل ٹیک، وپرو اور ٹیک مہندرا  شامل ہیں۔ ان کی آمدنی کا ۵۰؍ فیصد امریکہ سے آتا ہے۔ ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور امریکی معیشت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے پہلے ہی دباؤ میں ہیں۔  اے آئی  کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے کمپنیوں نے ملازمتیں بھی کم کر دی ہیں۔ 
ہندوستان امریکہ آئی ٹی تعلقات خطرے میں
 ایچ ایف ایس ریسرچ کے سی ای او فل فریشٹ نے کہا کہ ہائر  بل ابھی صرف ایک تجویز ہے اور اس کے جلد قانون بننے کا امکان نہیں ہے  لیکن  اس سے امریکی توجہ مرکوز کرنے والی ہندوستانی آئی ٹی کمپنیوں کے لیے غیر یقینی صورتحال بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں پہلے ہی امریکہ میں بڑھتے ہوئے اخراجات اور کلائنٹس کی طرف سے اخراجات میں سست روی کا سامنا کر رہی ہیں۔ ویزا پابندیوں، ٹیرف کی دھمکیوں اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ہندوستان امریکہ  آئی ٹی تعلقات پہلے ہی خطرے میں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK