Inquilab Logo

سال۲۰۲۰ء : نیٹ فلکس کی وہ فلمیں جنہوں نے سنیما کی کمی پوری کر دی

Updated: January 01, 2021, 4:14 PM IST | Agency | Mumbai

دنیا بھر کیلئے۲۰۲۰ء جیسا بھی رہا ہو، لیکن اسٹریمنگ کمپنی `نیٹ فلکس کے لیے بہترین ثابت ہوا۔ سنیما کی بندش اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں تک محدود فلموں اور ڈراموں کے شائقین نے دنیا بھر میں اس سروس سے خوب فائدہ اٹھایا۔

AK VS AK.Picture :INN
اے کے ورسز اے کے۔ تصویر:آئی این این

 دنیا بھر کیلئے۲۰۲۰ء جیسا بھی رہا ہو، لیکن اسٹریمنگ کمپنی `نیٹ فلکس کے لیے بہترین ثابت ہوا۔ سنیما کی بندش اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں تک محدود فلموں اور ڈراموں کے شائقین نے دنیا بھر میں اس سروس سے خوب فائدہ اٹھایا۔اور فائدہ کیوں نہ اٹھاتے، دنیا بھر میں نیٹ فلکس صارفین کو گھر بیٹھے وہ سب کچھ مل رہا تھا جس کے لیے انہیں پہلے سنیما جانا پڑتا تھا۔ اور وہ بھی صرف ایک ٹکٹ کی قیمت میں۔آئیے اس سال کی نیٹ فلکس کی کچھ فلموںپر ایک نظر ڈالتے ہیں جنہوں نے ناظرین کو نہ صرف محظوظ کیا بلکہ ان سے سنیما کی بندش کا احساس بھی کم ہوا۔
رات اکیلی ہے :نواز الدین صدیقی اور رادھیکا آپتے کو `سیکریڈ گیمز کے بعد ایک ساتھ لانا ہی’ `رات اکیلی ہے‘ کے پروڈیوسرز کا ماسٹر اسٹروک تھا۔یہ کہانی جیٹل یادو نامی ایک پولیس والے کی ہے جس کا کردار نواز الدین صدیقی  نے نبھایا ۔ انہیں ایک ایسے قتل کے مقدمے کی تحقیقات کرنی ہیں جس میں مرنے والا ایک اور مارنے والے کئی ہونے کا خدشہ ہے۔فلم کے ریلیز ہوتے ہی لوگوں نے سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں بات کرنا شروع کر دیا تھا اور اسی وجہ سے چند ہی دنوں میں اس نے نیٹ فلکس کے ٹاپ ٹین میں جگہ بنا لی۔
لوڈو:اسی سال انوراگ باسو کی فلم `لوڈو بھی ریلیز ہوئی جس میں ابھیشیک بچن، پنکج تریپاٹھی، راج کمار راؤ اورآدتیہ رائے کپور نے مرکزی کردار ادا کیا۔فلم کے مزے دار اسکرین پلے اور ہدایت کاری کی وجہ سے شائقین نے اسے بے حد پسند کیا۔ فلم کی کہانی بورڈ گیم ’لوڈو‘  سے مشابہت رکھتی ہے اور اسے دیکھ کر لوگوں کو اپنے بچپن کا کھیل یاد آ جاتا ہے۔انوکھے پروڈکشن کی وجہ سے یہ فلم کورونا کے دور میں ریلیز ہونے والی فلموں سے نہ صرف مختلف تھی بلکہ اتنے بڑے ناموں کی منفرد اداکاری نے اسے یادگار بنا دیا۔
کلاس آف۸۳ء:نوے کی دہائی میں فلمیں دیکھنے والوں کی نظر میں بالی  ووڈ اداکار بوبی دیول کی وہی حیثیت ہے جو۸۰ء کی دہائی میں ان کے بڑے بھائی سنی دیول کی تھی۔اسی لیے جب صحافی حسین زیدی کی کتاب `کلاس آف۸۳ کے نام سے نیٹ فلکس  پرفلم ریلیز ہوئی تو دیول خاندان کے مداحوں نے نہ صرف اسے دیکھا بلکہ پسند بھی کیا۔فلم کا کتاب سے باضابطہ تعلق تو نہیں تھا لیکن چوں کہ اس کی کہانی ممبئی کے پہلے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ گینگ کے گرد گھومتی تھی، اس لیے اسے دیکھنے والوں نے پسند کیا۔ یہ نیٹ فلکس کے لیے شاہ رخ خان کی کمپنی `ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ کی تیسری فلم تھی اور اس کے ہدایت کار اتل سبروال تھے۔
اے کے ورسز اے کے:سال کے آخری مہینے میں ہدایت کار انوراگ کشیپ اور سپر اسٹار انیل کپور کی فلم `اے کے ورسز اے کے ریلیز کی گئی۔یہ نہ تو فلم ہے اور نہ ہی ڈاکومنٹری بلکہ یہ موکیومنٹری کی فہرست میں آتی ہے۔شائقین نے۶۴؍سالہ انیل کپور کی نیچرل اداکاری کو بے حد سراہا اور ساتھ ہی ساتھ انوراگ کشیپ کی ہدایت کاری کی بھی خوب تعریف ہوئی۔ فلم کی کہانی انوراگ کشیپ اور انیل کپور کے گرد ہی گھومتی ہے جو اسکرین پر انوراگ کشیپ اور انیل کپور ہی بنے ہیں۔ باقی آپ دیکھ کر خود ہی سمجھ جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK