Inquilab Logo

اورنگ آباد: تاریخی اہمیت کا حامل ایک خوبصورت شہر

Updated: January 18, 2024, 9:49 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

اورنگ آباد میں دیکھنے لائق کئی مقامات ہیں جن میں بی بی کا مقبرہ اورپن چکی خاص ہیں،قریب میں دولت آباد کا قلعہ اور اجنتا ایلورہ ہیں

The mausoleum of Bibi can be seen in the magnificent building
شاندار عمارت بی بی کا مقبرہ دیکھا جاسکتاہے

اورنگ آباد، جسے دروازوںکا شہر بھی کہا جاتا ہے، ہندوستان کےمشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ شہر اپنی تاریخ، فن تعمیر اور قدرتی خوبصورتی کی وجہ سے ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتاہے۔اورنگ آباد میں بہت سے پرکشش مقامات ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ یہاںاجنتا اور ایلورا کے غار، پن چکی، بی بی کامقبرہ، سہیلیوں کی باری اوربہت سے دیگر مقامات ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
 بی بی کا مقبرہ :ملک بلکہ دنیا کی سب سے خوبصورت عمارت یعنی تاج محل تو یو پی کے شہر آگرہ میں واقع ہے لیکن اگر آپ کو اس کی جھلک مہاراشٹر میں دیکھنا ہے تو آپ اورنگ آبادمیں واقع بی بی کا مقبرہ  دیکھ سکتے ہیں۔ یہ شہرکےمرکزسےتقریباً۵؍کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جہاں بس یا ٹیکسی کے ذریعے پہنچا جا سکتا ہے۔یہ مقبرہ۱۶۶۰ءمیں شہنشاہ اورنگزیب کی اہلیہ دلرس بانو بیگم کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ فن تعمیر تاج محل سےملتا جلتا ہے، اور اسے ہندوستان میں مغل فن تعمیر کی بہترین مثالوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
دولت آباد قلعہ:اسے دیوگیری کاقلعہ بھی کہا جاتا ہے، یہ سطح سمندر سے تقریباً۲۰۰؍میٹرکی بلندی پر مخروطی پہاڑی پر واقع ہے۔یہ قدیم قلعہ ۱۲؍ویں صدی کے دوران تعمیر کیا گیا تھا اور بلاشبہ یہ مہاراشٹر میں دیکھنےکے لیے سب سے مشہور مقامات میں سے ایک ہے۔دولت آبادشہر اورنگ آباد سے ۱۵؍کلومیٹر دور واقع ہے، جو سڑک کے ذریعے تمام بڑے شہروں سے اچھی طرح سے جڑا ہوا ہے۔
اجنتا اور ایلورا کے غار: اجنتا اورایلوراکے غار اورنگ آبادکے۲؍مشہور سیاحتی مقامات ہیں۔یہ دونوں شہر کے مرکز سے بس یا ٹیکسی کے ذریعے قابل رسائی ہیں۔ اجنتا غار۳۰؍چٹانوں سے کٹے ہوئے بدھسٹ غار کی یادگاروں کا ایک گروپ ہےجو دوسری صدی قبل مسیح بنائے گئے تھے،جب کہ ایلورا غار ۳۴؍ چٹانوںکو کاٹ کر بنائے گئےمندروں کا ایک گروپ ہےجو چھٹی صدی کےہیں۔
سدھارتھا گارڈن اور چڑیا گھر:ویک اینڈ اور شام کے  وقت بڑی تعداد میں لوگ یہاں پہنچتے ہیں۔سدھارتھا گارڈن اور چڑیا گھر اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن سے صرف۳؍ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ چڑیا گھر میں بہت سے جنگلی جانور اور رینگنے والے جانور رہتے ہیں، جن میں مگرمچھ، ہائینا، شیر، شیرببر،سانپ، لومڑی اور بہت کچھ شامل ہے۔
شیواجی مہاراج میوزیم:شیواجی مہاراج میوزیم میں مختلف شیواجی کے دور کی باتیں پیش کرنے کیلئے مختلف مناظر پیش کئے گئے ہیں۔ ۶؍ نمائشی گیلریوں میں شیواجی مہاراج کے دور میں استعمال ہونے والےہتھیاروں اور دیگر جنگی نوادرات کی نمائش کی گئی ہے۔
سنہری محل:یہ ایک دو منزلہ شاندار عمارت ہے اوریہ شاہی ہندوستانی فن تعمیر کی خالص ترین شکل کی نمائندگی کرتا ہے۔اورنگ آباد کی سیر اس محل کی سیر کے بغیر نامکمل ہے اور اس کے داخلی دروازے پر باغات اور محرابوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔ یہ اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن سے تقریباً۶؍کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ 
 پن چکی:اورنگ آباد میں سیاحوں کے لیے سب سے زیادہ پرکشش مقامات میں سے ایک پن چکی ہے۔ پن چکی کو۱۶۹۵ءمیںایک صوفی بزرگ کی یادمیں تعمیر کیا گیا تھا، اور کہا جاتا ہے کہ جب سے پہلی باربنایا گیا تھا اس نے کبھی چلنا بند نہیں کیا۔
 خلد آباد:خلد آباد، سنتوں کی وادی کے طور پر جانا جاتا ہے۱۴؍ویں صدی میںبہت سے صوفی بزرگوں نے یہاں کا دورہ کیا تھا۔اس قدیم مقدس شہرمیں کئی اہم تاریخی یادگاریں ہیں، جیسے کہ اورنگ زیب کا مقبرہ، زار بخش کی درگاہ، شیخ برہان الدین غریب چشتی اور شیخ زین الدین شیرازی کے مزارات۔
بنی بیگم گارڈن :یہ باغ شہنشاہ اورنگزیب کے بیٹے شہزادہ اعظم شاہ نے۱۶۹۵ءمیںبنایاتھا۔ اس باغ کا نام ان کی والدہ بنی بیگم کے نام پررکھا گیا ہے۔
بورڈی کیسے جائیں؟
ٹرین کے ذریعے: شہر کا قریب ترین ریل اسٹیشن اورنگ آباد جنکشن ہے جہاں ملک کے کونے کونے سے ٹرینیں آتی ہیں۔
ہوائی جہاز سے: ممبئی، دہلی، جے پور اور ادے پور سے براہ راست ہوائی رابطہ کے ساتھ، اورنگ آباد ہوائی اڈہ شہرسےتقریباً ۱۰؍کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔ سڑک کے ذریعے: سڑکوں اور شاہراہوں کا ایک اچھا جال اورنگ آباد کودوسرے شہروں سے جوڑتا ہے ۔n

aurangabad Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK