Inquilab Logo

اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام غیر آئینی طریقے سے تبدیل کرنے کی سازش

Updated: October 18, 2023, 10:05 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود حکومت کی آئندہ سال درسی کتابوں میں ان شہروں کے نئے نام شائع کرنے کی تیاری۔

The court has strongly criticized the actions of the government. Photo: INN
عدالت نے حکومت کے اقدامات کی سخت سرزنش کی ہے۔ تصویر:آئی این این

ریاستی حکومت نے ووٹ گزشتہ سال تاریخی شہر اورنگ آباد نام تبدیل کرنے کا حکمنامہ جاری کیا تھا جسے مرکزی حکومت نے بھی منظوری دیدی تھی۔ لیکن اورنگ آباد کے عوام نے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا تھا اور اس  کے خلاف عدالت میں عرضداشت بھی داخل کی تھی۔ عدالت نے معاملے کی سماعت بھی شروع کر دی اور حکومت کو شہر کانام تبدیل کرنے سے فی الحال روک دیا تھا۔ اس کے باوجود  شندے حکومت اور مقامی انتظامیہ کسی نہ کسی صورت میں  غیر آئینی طور پر اس شہر کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کر تی رہتی ہے۔ 
یاد رہے کہ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ جب تک عدالت کا فیصلہ نہ آجائے تب تک اورنگ آباد کا نام تبدیل نہیں ہوگا اور حکومت نے اس تعلق سے عدالت میں حلف نامہ بھی جمع کروایا ہے ۔ اس کے باوجود ستمبر کے مہینے  میں اورنگ آباد میں منعقد کئے گئے کابینہ کی خصوصی میٹنگ میں شہر کے بعد اورنگ آباد ضلع اور تعلقے کا نام تبدیل کرنے کا بھی حکمنامہ جاری کر دیا جو ماہرین کے مطابق غیر آئینی ہے۔  اب خبر آئی ہے کہ حکومت آئندہ سال شائع ہونے والی درسی کتابوں میں اورنگ آباد کا تبدیل شدہ نام (چھتر پتی سمبھاجی نگر) شائع کرنے کی تیار کر رہی ہے۔ 
اس بات کا انکشاف تب ہو ا جب نام کی تبدیلی کے تعلق سے جاری سماعت کے دوران  عرضی گزار نے عدالت کو اس کی اطلاع دی۔ عدالت نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔  یاد رہے کہ محمد حسام عثمانی  نامی سماجی کارکن نے بامبے ہائی کورٹ میں اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام تبدیل کرنےکے خلاف عرضداشت داخل کی ہے اور اسی عرضداشت پر ناموں کی تبدیلی پر عدالت نے اسٹے بھی دیا ہے۔ اس کےباوجود  بیشتر سیاسی لیڈران اور نیوز ایجنسیاں شہر کا نام چھترپتی سمبھاجی نگرلکھ اور بول رہی  ہیں۔ گزشتہ دنوں سماعت کے دوران حسام عثمانی کے وکیل ایس ایس قاضی نے عدالت کو بتایا کہ  ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھو اڑہ یونیورسٹی اورریاستی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ آئندہ سال شائع ہونے والی اسکول کی درسی کتابوں میں اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نئے نام شائع کرنے کی تیاری کررہی ہے۔   
اس اطلاع پر بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیویندر اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر نے حکومت کی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ ’’جب  معاملہ زیر سماعت  ہے تو درسی کتابوں میں ناموں کو تبدیل کرنے کے احکامات جاری کرنے کا اختیار آپ کو کس نے دیا ؟ ‘‘کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اگر ناموں کی تبدیلی کے سلسلہ میں فیصلہ حکومت کے خلاف سنایا جائے گا تو اس سے تمام مقامات سے دوبارہ نام تبدیل کرنے ہوں گے اور عوا م کے پیسہ کا ہی ضیاع ہوگا ۔ اس معاملے کی اگلی سماعت ۲۷؍ اکتوبر کو ہونے والی ہے۔  یاد رہے کہ ناموں کی تبدیلی کے قانونی عمل کیلئے جو عوامی رائے طلب کی گئی تھی اس میں اورنگ آباد کے باشندوں کی اکثریت نے اس فیصلے کے خلاف مکتوب روانہ کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK