ایک طرف ابھیشیک گھوسالکر کے قتل پر احتجاج ہو رہا تھا تو دوسری طرف راہل گاندھی کے بیان کے خلاف۔
EPAPER
Updated: February 10, 2024, 11:50 AM IST | Agency | Aurangabad
ایک طرف ابھیشیک گھوسالکر کے قتل پر احتجاج ہو رہا تھا تو دوسری طرف راہل گاندھی کے بیان کے خلاف۔
) ان دنوں ریاست میں نظم ونسق کی صورتحال کیا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سیاسی لیڈران خود ایک دوسرے پر گولیاں چلا رہے ہیں۔ ان سنگین حالات کے دوران اورنگ آباد شہر میں بی جے پی اور مہا وکاس اگھاڑی کے کار کنان نے وہ ہنگامہ کیا کہ ان پر قابو پانے میں پولیس کو ناکوں چنے چبانے پڑے۔
دراصل مہا وکاس اگھاڑی نے ریاست میں پے درپے پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات کی مذمت میں اورنگ آباد شہر کے کرانتی چوک پر جمعہ کو ۱۱؍ بجے مظاہرہ کیا۔ ٹھیک اسی وقت کچھ دور پر بی جے پی اراکین نے بھی راہل گاندھی کے خلاف احتجاج شروع کر دیا۔ یاد رہے کہ راہل گاندھی کے حال ہی میں نریندر مودی کے تعلق سے دیئے گئے بیان پر ریاست کے بیشتر حصوں میں بی جے پی کارکنان احتجاج کر رہے ہیں۔ اسی طرح کا احتجاج اورنگ آباد میں بھی کیا گیا۔ مہا وکاس اگھاڑی کے کارکنان ایک روز قبل ممبئی میں شیوسینا لیڈر ابھیشیک گھوسالکر قتل معاملے میں نعرے لگا رہے تھے۔
انہوں نےاپنے ہاتھوں میں وزیر داخلہ دیویندر فرنویس کی تصویر اٹھا رکھی تھی۔ اس پر بی جے پی کارکنان مشتعل ہو گئے۔ یاد رہے کہ حالیہ فائرنگ کے واقعات کے پیش نظر اپوزیشن کی جانب سے مسلسل فرنویس کے استعفے کی مانگ ہو رہی ہے۔ اسی دوران دونوں طرف کے کارکنان نعرے لگاتے ہوئے آمنے سامنے آگئے۔ ان میں آپس میں جھڑپ ہونے لگی۔ موقع پر موجود پولیس نے دونوں گروہوں کو الگ کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔ آخر زیادہ ہنگامہ کرنے والے کچھ کارکنان کو پولیس کو حراست میں لینا پڑا۔ کسی طرح پولیس نے ہنگامے کو قابو میں کیا اور دونوں گروہوں کے منتشر کیا۔