• Sat, 20 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اوتار۳: شاندار وی ایف ایکس کی وہی پرانی دنیا پردے پر آگ لگانے آئی ہے

Updated: December 20, 2025, 1:41 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

جیمس کیمرون کی ۲۰۰۹ء میں ریلیز ہونے والی’اوتار‘ کی تیسری فلم میں مناظر شاندار ہیں لیکن ایک جیسے ماحول سے کچھ بوریت ہوتی ہے۔

A scene from the movie `Avatar 3` in which the stunning graphics can be seen. Picture: INN
فلم’اوتار ۳‘کا ایک منظر جس میںشاندار گرافکس کو دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

اوتار:فائر اینڈ ایش (Avatar: Fire and Ash)
اسٹارکاسٹ:سیم ورتھنگٹن، زوئی سالڈانا،اسٹیفن لینگ، سیگورنی ویور، اونا چیپلن، کیٹ ونسلیٹ، کلف کرٹس، جوئل ڈیوڈ 
ڈائریکٹر :جیمس کیمرون
رائٹر :جیمس کیمرون،رک جافا،امانڈا سلور،جوش فریڈمین
 پروڈیوسر:جیمس کیمرون، جون لینڈائو، بریگیٹ یورکے
موسیقار:سائمن فرینگلین
سنیماٹوگرافر:رسل کارپینٹر
ایڈیٹر:ڈیویڈ برینر،جیمس کیمرون، نکولاس ڈے ٹوتھ، جیسن  گائڈیو ،جان ریفوا،اسٹیفنlکاسٹنگ ڈائریکٹر:مرجری سمکن
ریٹنگ: ***

ہالی ووڈکے مشہور و معروف فلم ساز، ’ٹائٹینک‘ اور ’ٹرمینیٹر‘ جیسے شاہکار تخلیق کرنے والے جیمس کیمرون نے ۲۰۰۹ءمیں’اوتار‘ کے ذریعے پردۂ سیمیں پر ایک ایسی انوکھی اور ان دیکھی دنیا بسائی تھی، جسے دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔ پینڈورا کے نیلے جسم والے، الگ ہی اندازکے جذباتی ’ناوی‘ (پینڈورا کے باسی) ناظرین کے دلوں میں گھرکر گئے۔ فلم نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ یہی وجہ ہے کہ جیمس کیمرون نے جدید انسانوں اور پینڈورا کے باسیوں کے درمیان اس جنگی داستان کو آگے بڑھاتے ہوئے ۲۰۲۲ءمیں ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ پیش کی، جہاں کہانی جنگل سے پانی کی دنیا کی طرف مڑ گئی تھی۔ اب اس سلسلے کی تیسری کڑی ’اوتار: فائر اینڈ ایش‘ میں وہ آگ، راکھ اور شعلوں کا کھیل دکھا رہے ہیں۔ جیمس کیمرون کی یہ فلم بصری اعتبارسے ایک بار پھر اتنی ہی شاندار اور عظیم الشان ہے، مگر کہانی کے معاملے میں اس بار وہ کمزور پڑتے نظر آتے ہیں۔ کہانی پرانی اور دیکھی بھالی سی محسوس ہوتی ہے، جسے کوئی خاص وسعت نہیں مل پاتی۔
فلم کی کہانی
فلم کی کہانی پچھلی فلم ’دی وے آف واٹر‘ سے ہی آگے بڑھتی ہے،جہاں جیک سَلی (سیم ورتھنگٹن) اور نیٹیری (زوئی سالڈانا) اپنے بڑے بیٹے نیٹیئم کی موت کے غم سے نبرد آزما ہیں۔ ان کا دوسرا بیٹالوآک (برٹن ڈالٹن) خود کو نیٹیئم کی موت کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔ دوسری جانب کرنل مائلز کوارچ (اسٹیفن لینگ) جیک سلی کو قید کرنے کے اپنے مشن میں مسلسل لگا ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں ناویوں اور آکاش واسیوں کے درمیان بار بار جنگ چھڑتی رہتی ہے۔
کہانی میں نیا موڑ اس وقت آتا ہے جب اس بار مائلز کو ساتھ ملتاہے آگ اور آتش فشاں کی نمائندگی کرنے والی تیز مزاج ناوی قبیلے مکوان کی لیڈر ورانگ (اونا چیپلن) کا۔ اب آکاش واسیوں کے جدیدمشینی ہتھیاروں اور آگ برسانے والی مکوانی قوم کے ذریعے پینڈوراپر دوہرا حملہ کیا جاتا ہے۔ جیک سلی اور اس کے ساتھی اس خطرے سے کس طرح نمٹتے ہیں، یہ جاننے کے لیے فلم دیکھنی ہوگی۔
ہدایت کاری
اگر فلم کی خوبیوں کی بات کی جائے تو یہ دیکھنے میں بے حد دلکش اور عظیم الشان ہے۔ بصری جلوؤں کے اعتبار سے فلم لاجواب ہے۔ پردےپر جیمس کیمرون کی تخلیق کردہ یہ دنیا ایسی ہے کہ نگاہیں ہٹانے کو دل نہیں چاہتا۔ہر ایک منظر میں وی ایف ایکس اور سی جی آئی کی باریکیاں دیکھنے کے قابل ہیں، خواہ وہ پانی کے اندر کے مناظر ہوں یا مکوان قبیلے کی آگ سےبھری ہوئی دنیا۔ فائٹ اور ایکشن سینس سانس روک دینے والے ہیں۔ جیک سلی کو چھڑانے والا ایکشن سین اور کلائمکس کی لڑائی فلم کی جان ہیں۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ یہ مناظر حد سے زیادہ طویل اور بار بار دہرائے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔’اوتار‘ فرنچائز کی یہ تیسری فلم اس بار اسکرین پلے اور کہانی کے معاملےمیں کمزور ثابت ہوتی ہے۔ اسکرین پلے بکھرا ہوا ہے۔ بار بار وہی پینڈورا اور آکاش واسیوں کی لڑائیاں، ٹلکن کے شکار اور اس کے بچاؤکی جدوجہد،ان سب میں نیا پن محسوس نہیں ہوتا۔ ایسے میں ۱۹۷؍منٹ کا طویل دورانیہ کھلنےلگتا ہے۔ پردے پر جو کچھ دکھایا جا رہا ہے وہ بلاشبہ دلکش ہے، مگر کئی مواقع پر یوں لگتا ہے کہ یہ فلم آخر ختم کب ہوگی۔
اداکاری 
اداکاری کے لحاظ سےتمام فنکاروں نے اپنے کرداروں کے ساتھ انصاف کیا ہے، اگرچہ مرکزی کرداروں کو بھی زیادہ گہرائی نہیں دی گئی۔اس کے باوجود سیم ورتھنگٹن اپنے کردار میں ایماندار نظر آتے ہیں۔ زوئی سالڈانا کئی ایکشن مناظر میں چھا جاتی ہیں۔ کیٹ ونسلیٹ بھی چند مناظر میں مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔ورانگ کے کردار میں اونا چیپلن کا انداز اور رویہ اچھا لگتا ہے، جبکہ اسٹیفن لینگ پہلے کی طرح ہی دکھائی دیتے ہیں۔ دیگر اداکاروں میں اسپائیڈر کے کردار میں جیک چیمپئن، لوآک کے روپ میں برٹن ڈالٹن، کیری کے کردار میں سگورنی ویور وغیرہ نے بھی اچھا ساتھ دیا ہے۔
کیوں دیکھیں؟
اگر آپ ’اوتار‘ فرنچائز کے مداح ہیں، تو جیمس کیمرون کی شاندار بصری دنیا میں ایک بار پھر غوطہ لگانے کیلئے یہ فلم دیکھ سکتےہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK