Inquilab Logo

کالج کے دنوں میں نوجوانوں کو درپیش متعدد مسائل کی کہانی

Updated: March 31, 2024, 2:33 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

امیزون پرائم کی نئی ویب سیریز’ بگ گرلز ڈونٹ کرائی‘ میںایک بورڈنگ اسکول میں زیر تعلیم لڑکیوں کے مسائل پیش کئے گئے ہیں۔

The lead actress of the web series `Big Girls Don`t Cry`. Photo: INN
ویب سیریز’بگ گرلز ڈونٹ کرائی‘ کی اہم اداکارائیں۔ تصویر : آئی این این

بگ گرلز ڈونٹ کرائی
 (Big Girls Don`t Cry (BGDC))
 اسٹریمنگ ایپ :امیزون پرائم ویڈیوز(۷؍ ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:پوجا بھٹ، رائما سین،ہمانشی پانڈے، انیت پڈا، لکیلا،اکشتا سود،افراہ سید،اونتیکا وندنپو، ودوشی،دلائی، منجوری کر، انجلیکا سونی، کاجل چونکر
ہدایت کار:کرن کپاڈیا، سدھانشو ساریا،نتیہ مہرا، کوپل نیتھانی۔
رائٹر:سدھانشو ساریا،نتیہ مہرا،رادھیکا ملہوترا،سنینا کماری، ادوتیہ داس
پروڈیوسر:کرن کپاڈیا، شلپن ویاس ٹینو،راہل گاندھی،اشی دوا، نتیہ مہرا۔
ایڈیٹنگ:پرمیتا گھوش، دپیکا کالرا
سنیماٹوگرافی:چیرن پال، کبیر تیجپال
ریٹنگ: ***

جب بچے بڑے ہو جاتے ہیں،تو یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس حد تک سمجھدار ہوگئےہونگےکہ اپنی زندگی میں صحیح اور غلط کا فیصلہ خودکر سکیں۔ والدین کے فیصلوں کو نظرانداز کرکے وہ اپنی زندگی میں صحیح اور غلط کے بیچ فرق کرسکتے ہیں ؟یہ ایک بہت بڑا سوال ہے۔پرائم ویڈیوکی ویب سیریز’بگ گرلز ڈونٹ کرائی‘لڑکیوں کےبورڈنگ اسکول کی زندگی پر مبنی ہے،جس میں رشتوں کے کئی رنگ نظر آئیں گے،لیکن یہ سیریز شروع سے آخر تک ناظرین کو اپنے ساتھ باندھے رکھنےمیں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ سیریز میں چیرن پال اور کبیر تیج پال کی سنیماٹوگرافی دیکھنے کے قابل ہے۔ 
کہانی: ویب سیریز’بگ گرلز ڈونٹ کرائی‘کی کہانی وندنا ویلی گرلزکالج میں پڑھنے والی لڑکیوں کی بورڈنگ لائف پرمبنی ہے۔اس سیریزکی کہانی بنیادی طور پر کالج میں زیر تعلیم۷؍لڑکیوں اور کالج کی پرنسپل کےگرد گھومتی ہے۔ اس سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ لڑکیاں کس طرح اپنی سوچ کے ساتھ آگے بڑھتی ہیں۔سیریز کی کہانی مختلف مسائل جیسے کہ پہلی محبت، کشش،بریک اپ،ایک دوسرے سے مسابقت، دنیا میں مردوں کےغلبے سےنفرت کا احساس،بھائی چارہ وغیرہ کے ساتھ آگے بڑھتی ہے۔ اور،کہانی ایسےموڑ پر پہنچ جاتی ہے کہ سمجھ ہی نہیں آتاکہ اس کے ذریعے نتیا مہرا آخر کیا کہنا چاہتی ہیں۔
 جس عمر میں بچے کالج پہنچتےہیں وہ ان کی زندگی کا بہت اہم مرحلہ ہوتا ہے۔ یہ بنانے اور توڑنےکا زمانہ ہوتاہے۔اگر اس عمر میں بچوں کو صحیح رہنمائی نہ ملے تو ان کے بگڑنے کے امکانات سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔اس وقت انہیں صحیح رہنمائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے پھرچاہے وہ والدین سے،اساتذہ سے یا کسی اورسےحاصل ہو۔ فلم ’بار بار دیکھو‘اور ویب سیریز’میڈ ان ہیون‘کی ہدایت کاری کرنے والی نتیامہرا نے سدھانشو سارییا،کرن کپاڈیہ اور کوپل نیتانی کے ساتھ اس شو کی ہدایت کاری کی ہے۔
ہدایتکاری: نتیامہرانےخود دہرادون کے بورڈنگ اسکول ویلہم گرلز اسکول میں تعلیم حاصل کی ہے۔انہوں نے اپنے تجربات کی بنیاد پر سدھانشو ساریہ،رادھیکا ملہوترا،سنینا کماری اور ادویتیاکیرینگ داس کے ساتھ مل کریہ سیریز لکھی ہے،لیکن اس موضوع کےساتھ مکمل انصاف کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔اس موضوع پر بہت خوبصورت سیریزبنائی جا سکتی تھی۔جیسا کہ سیریز کے آغاز میں لڑکیوں کا کھیل اور قائدانہ جذبے کی طرف جھکاؤ دکھایا گیا تھا،لیکن جیسے جیسے سیریز کی کہانی آگے بڑھتی ہے،یہ اپنے اصل تصور سے ہٹ جاتی ہے اور کہانی بوجھل محسوس ہونے لگتی ہے۔سیریز کی کہانی اس خیال کےساتھ آگے بڑھتی ہے کہ خرگوش اپنےسائے کےساتھ آگے بڑھتا ہےاورکنویں میں گر جاتا ہے،جہاں سےاسے خود ہی نکلنا پڑتا ہے۔ سیریز میں دکھائی جانے والی لڑکیوں کی کہانیاں بھی ایسی ہےکہ وہ اپنی سوچ کے مطابق آگے بڑھتی ہیں،لیکن جب وہ مصیبت میں پھنستی ہیں تو خود کو تنہا پاتی ہیں۔ اس سیریزمیں خود کو پہچاننے اور اس کے مطابق اپنے کرئیر کی منصوبہ بندی کرنے پر زور دیا گیاہے۔
اداکاری: پوجا بھٹ نے اس سیریز میں کالج پرنسپل کا کردار ادا کیا ہے،انہوں نےکافی حدتک اپنے کردار کے ساتھ انصاف کرنے کی کوشش کی ہے،تاہم ان سے اس سے بھی بہتر کارکردگی کی توقع کی جا سکتی ہے۔ ڈولی کے والدین کے کردار میں رائما سین اور مکل چڈھا کی کارکردگی بھی اوسط درجے کی ہے۔ وندنا ویلی گرلز کالج میں زیر تعلیم لڑکیوں کے طور پر اونتیکا وندنپو،انیت پڈا،اکشیتا سود، دلائی، ودوشی،تنزین لکیلا اور افرا سید میں سے کسی نے بھی اپنی کارکردگی سے متاثر نہیں کیا۔اگرچہ اس سیریز میں ۸؍گانے ہیں، لیکن’ بگ گرلزڈونٹ کرائی‘ کے ٹائٹل ٹریک اور’ایکلا چلو‘ کے علاوہ باقی گانے متاثر نہیں کر پائے۔ انویتا دت کے لکھے ہوئے ٹائٹل ٹریک کی موسیقی امیت ترویدی نےترتیب دی ہےاور گانے کو گلوکار مالی نےگایا ہے۔ ساتھ ہی حسین حیدری کے لکھے ہوئےگانے’ایکلا چلو‘کےموسیقار کنشک سیٹھ ہیں اور اس گانے کو گلوکارہ ہنیتا بھمبری نے گایا ہے۔
 رائٹرز کی ٹیم نے وندنا ویلی گرلز اسکول کو ممکنہ حد تک دیسی رکھا ہے۔ لڑکیوں کے اسکول کے یونیفارم سےلےکر’لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری…‘ دعا تک،ہر چیزاپنے علاقے کا ہونے کا احساس دیتی ہے۔ دوسری سیریز کے برعکس، یہاں کے طلبا لہجے میں انگریزی نہیں بولتے،بلکہ عام گفتگو صرف ہندی میں کرتے ہیں۔
نتیجہ:` کہانی کے بوجھل پن کے باوجود نوجوانی میں پیش آنے والے مسائل اور ان سے نمٹنے کے انداز کودیکھنے کیلئے اس ویب سیریز کو ایک مرتبہ دیکھا جاسکتاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK