Inquilab Logo

داجی پور :کولہاپور اور سندھودرگ کی سرحدپر واقع دلکش جنگل

Updated: February 29, 2024, 9:58 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ارنا بھینسا کے گھر کے طور پر مشہور اس جنگل میں دیگر جانور اور متعدد قسم کے پھول اور پیڑ پودے بھی پائے جاتے ہیں،جھیل اور ڈیم دلکشی میں اضافے کا سبب

Buffaloes can be seen roaming in the forest
جنگل میں گھومتے ہوئے بھینسے دیکھے جاسکتے ہیں

 ہم اکثر ہل اسٹیشنوں میں جاتے ہیںلیکن قدرت کے خوبصورت نظاروں کیلئے جنگلی علاقوں میں جانا زیادہ مناسب ہوتا ہے۔ آج ہم ایسے ہی ایک مقام کے تعلق سے معلومات لے کر آئے ہیںجو بنیادی طور پر جنگل پر مشتمل ہے لیکن یہ ہل اسٹیشن سے بھی قریب ہے اس لئے یہ کافی دلکش مقام ہے۔ اس مقام کا نام داجی پور ہے جو کولہاپور سے قریب واقع ہے۔ یہ دراصل کولہاپور اور سندھودرگ کی سرحد پر واقع ہے۔ یہ رادھانگری سے ۴۰؍ کلومیٹر اور کولہاپور سے ۸۰؍کلومیٹر دور ہے۔ یہ ہل اسٹیشن کے طور پر بھی مشہور ہے  جو رادھا نگری ڈیم کے پیچھے کی جانب واقع ہے۔ یہاں آپ ریزورٹ سے دیکھیں گے تو محض سڑک کے پار ہی آپ کو جھیل نظر آئے گی۔  داجی پورمہاراشٹر کی بہترین کیمپ سائٹ  ہے جہاں جاکر  آپ اس قدر دلکش نظارے دیکھ سکتے ہیںجو آپ کو زندگی بھر یاد رہیں گے۔یہ مقام خصوصی طور پر غروب آفتاب کے وقت زیادہ دلکش نظر آتی ہے ۔ دراصلیہاں قریب میں سن سیٹ پوائنٹ بھی موجود ہے۔
داجی پور سینکچوئری
 کوکن ریلوے لائن پر واقع کنکولی ریلوے اسٹیشن سے محض ۳۰؍کلومیٹر دور واقع یہ سینکچوئری سہیادری  خطے کے جنوبی کنارے پر واقع ہے۔ یہ بڑی تعداد میں سیاحوں اور قدرتی نظاروں سے محبت کرنے والوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہے۔اسے ارنا بھینسایا گور کا گھر بھی کہا جاتا ہے۔ ۳۵۱ء۱۶؍کلومیٹر میںپھیلا یہ علاقہ گہری وادیوں پر مشتمل ہے۔ ۴؍بڑی ندیاں  بھوگاوتی، دودھ گنگا،تلسی، کلما اور ڈربا اس علاقے سے بہتے ہوئے کرشنا ندی میں مل جاتی ہیںجو کہ خطہ دکن کی اہم ندی قرار دی جاتی ہے۔یہاں واقع واچ ٹاور سے آپ پورے جنگل اور کوکن کا نظارہ کرسکتے ہیں۔ یہاں جیپ سواری کی سہولت بھی دستیاب ہے جس سے آپ جنگل میں گھوم کر پوری طرح لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
یہاں پائے جانے والے پھول اور پودے
 چونکہ یہ ایک جنگل کا علاقہ ہےاس لئے یہاں  متعدد قسم کے پھول اور پیڑ پودے پائے جاتے ہیں۔ایسےطلبہ جو بوٹنی یعنی نباتیات، درختوں اور پودوں سے متعلق سائنس کا مطالعہ کررہے ہیں انہیں یہاں ضرور جانا چاہئے۔یہاں کا زیادہ تر علاقہ ’جزوی طور پر ہمیشہ ہرا بھرا رہنے والا جنگل‘کا علاقہ ہے۔یہاں ۴۲۵؍ قسم کے پیڑ پودے  پائے جاتے ہیں۔
رادھانگری ڈیم
 یہاںجنگ کے علاوہ دیکھنے لائق دیگر کئی مقامات بھی ہیں جن میں رادھانگری ڈیم بھی شامل ہے۔ رادھا نگری کے پاس واقع رادھانگری ڈیم بھوگاوتی ندی کی وجہ سے بن گیا ہے۔ اس ڈیم کو دونوں کاموں یعنی آبپاشی اور بجلی بنانے  کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس ڈیم کو تقریباً ۱۰۰؍سال قبل بنایا گیا تھا لیکن یہ آج بھی بھوگاوتی ندی پر مضبوطی سے کھڑا ہے۔راج شری شاہو نے ۱۹۰۷ء میں اس ڈیم کو بنانا شروع کیا تھا۔یہ ڈیم نہایت ہی دلکش نظاروں کے بیچ بہت ہی خوبصورت لگتی ہے۔ یہاں مختلف قسم کے پرندے اور پھول  پائے جاتے ہیں۔ ان پرندوں کو دیکھنے بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں۔
رنکلاجھیل
 رنکلا جھیل کولہاپور میں واقع ایک نہایت ہی خوبصورت  جھیل ہے جو پنہالا قلعہ میں واقع ایک کنویں سے منسلک ہے۔ اس قلعہ کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ اسے چھترپتی شیواجی مہاراج نے فتح کیا تھا۔اس جھیل کو کولہاپور کے چھترپتی نے تعمیر کروایا تھا۔ آپ اس جھیل میں کشتی کے ذریعہ جاکر دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں ۔
داجی پورکیسے جائیں؟
ٹرین کے ذریعے:  یہاں کا قریب ترین ریلوے اسٹیشن کراڈ ہے جو یہاں سے ۴۰؍کلومیٹر دور ہے۔ چالوکیا ایکسپریس، کوئنا ایکسپریس، گوا ایکسپریس، جینتی ایکسپریس، جودھ پور ایکسپریس، سورنا  مہاراشٹر ایکسپریس، مہالکشمی ایکسپریس، سہیادری ایکسپریس اور شروتی ایکسپریس جیسی گاڑیاں اس اسٹیشن سے گزرتی ہیں۔
 سڑک کے ذریعے:داجی پور ممبئی سے ۴۹۰؍کلومیٹر دور واقع ہے، جبکہ کولہاپور سے ۸۰؍کلومیٹر، دادھانگری سے ۳۰؍کلومیر اور پھونڈا سے ۲۰؍کلومیٹر دور واقع ہے۔
ہوائی جہازکے ذریعے:داجی پور کا قریب ترین ہوائی اڈہ کولہاپور میں میں واقع ہے جو یہاں سے ۸۵؍کلومیٹر دور ہے۔n

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK