Inquilab Logo

چھگن بھجبل مہایوتی کے بجائے مہا وکاس اگھاڑی کی تشہیر کر رہے ہیں؟

Updated: May 09, 2024, 11:49 PM IST | Agency | Nashik

شیوسینا( شندے) کے رکن اسمبلی نےدعویٰ کیا کہ ’’ میرے پاس ویڈیو ہے جس میں بھجبل ’تتاری‘ کی تشہیر کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔‘‘

Chhagan Bhujbal has been continuously taking steps against Mahayoti. Photo: INN
چھگن بھجبل مسلسل مہایوتی کے خلاف اقدامات کرتے آئے ہیں۔ تصویر : آئی این این

 مہایوتی میں اس وقت سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ خاص کر ناسک میں۔  شیوسینا (شندے) کے رکن اسمبلی سہاس کاندے نے براہ راست چھگن بھجبل پر الزام لگایا ہے کہ وہ  اپنی پرانی پارٹی این سی پی (شرد) کیلئے کام کر رہے ہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے چھگن بھجبل سےوزارت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ۔  واضح رہے کہ یہ بیان انہوں نے سرعام ایک جلسے کے دوران دیا ہے۔ 
ناسک کے ڈنڈوری لوک سبھا حلقے میں مہایوتی کی ایک  انتخابی ریلی منعقد کی گئی تھی۔  ناندگائوں سے شیوسینا ( شندے) کے رکن اسمبلی سہاس کاندے نے اس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ این سی پی کے کھانے کے دانت  اور ہیں جبکہ دکھانے کے دانت کچھ اور۔ میرے پاس این سی پی لیڈران کے ’تتاری‘ ( شرد پوار کی پارٹی کا انتخابی نشان) کی تشہیر کرتے ہوئے ویڈیو ہے۔ ‘‘ انہوں نے باقاعدہ این سی پی (اجیت) کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل کا نام لیتے ہوئے کہا ’’ چھگن بھجبل کو مہایوتی  نے وزارت کا قلمدان دیا ہے۔ لیکن جب انتخابی مہم کی باری آتی ہے تو  وہ ’تتاری‘ کی تشہیر کرتے ہیں۔  اگر انہیں تتاری کی تشہیر کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ وزارت سے استعفیٰ دیں اس کے بعد جتنا چاہیں اتنا تتاری کی تشہیر کریں۔‘‘    

یہ بھی پڑھئے:’’ای ڈی کو فوراً اڈانی اور امبانی کو منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کرنا چاہئے‘‘

یاد رہے کہ چھگن بھجبل اور سہاس کاندے کے درمیان اختلافات نئے نہیں ہیں۔ اس سے قبل جب  دونوں اپنی اپنی پارٹیوں میں یعنی بھجبل شرد پوار کی غیر منقسم این سی پی میں اور کاندے ادھو ٹھاکرے کی غیر منقسم شیوسینا میں تھے ، اس وقت بھی کاندے نے بھجبل پر کئی الزامات عائد کئے تھے۔ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے وقت چھگن بھجبل ناسک کے نگراں وزیر تھا۔ سہاس کاندے کا کہنا تھا کہ بھجبل ان کے حلقۂ انتخاب ناندگائوں کے ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈ نہیں دیتے ہیں۔ پھر مہا وکاس اگھاڑی حکومت گر گئی اور شندے گروپ الگ ہو گیا تو سہاس کاندے شندے  کے ساتھ چلے گئے۔ این سی پی کی پھوٹ کے بعد بھجبل بھی مہایوتی میں آگئے ۔ اس وقت دونوں لیڈران نے کہا تھا کہ اب وہ اپنے اختلافات ختم کرتے ہیں۔ لیکن اس الیکشن میں اچانک سہاس کاندے پھر چھگن بھجبل کے خلاف بیان دینا شروع کر دیا ہے وہ بھی عوامی جلسوں میں۔ چھگن بھجبل نے ان کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ’’رکن اسمبلی کچھ بھی کہتے ہیں۔ کارکنان سے میری گزارش ہے کہ وہ مہایوتی کا کام کرتے رہیں۔‘‘ لیکن سہاس کاندے کے یوں سرعام اپنے حلیفوں پر الزام عائد کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ مہایوتی میں ان دنوں باہمی تال میل کی کمی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK