Inquilab Logo Happiest Places to Work

کھجیار:فطری حسن سےمزین ہندوستان کا منی سوئزر لینڈ

Updated: August 23, 2023, 12:27 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai

ہماچل پردیش میں واقع کھجیارکی خوبصورت وادیوں کی سیر سے گمان ہوتاہے کہ ہم سوئزر لینڈ کی سیر سےلطف اندوز ہورہے ہیں

 Khajjiar.Photo. INN
کھجیار کی خوبصورت وادی میں آباد گاؤں کو دیکھا جاسکتاہے۔تصویر:آئی این این

چھٹیاں آتے ہی ہم سفر کی منصوبہ بندی  میں مصروف ہوجاتے ہیں ، نئی نئی جگہوں کی تلاش شروع کردیتے ہیں اوران کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں۔حالانکہ  ایک ساتھ کئی دنوں کی چھٹی ملنا بعض اوقات مشکل ہو جاتا ہے اور خاص طور پر ان افراد کیلئے جو باقاعدہ دفتر جاتے ہیں۔ لیکن اگلے مہینے  چند تہوارآنے والے  ہیں اور ان میں ایسی چھٹیاں ملنے کا زیادہ امکان ہے۔اس لئے بہت سے افرادنے  ابھی سے منصوبہ بندی شروع کردی ہوگی۔اب بات آتی ہے جانے کیلئے بہترین جگہ کی تو اگر آپ کسی اچھی جگہ کی تلاش میں ہیں توہماچل کے پہاڑوں میں ایک  ایسا مقام ہے جسے `’منی سوئزر لینڈ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ہماچل پردیش کے کھجیار کو ہندوستان کا منی سوئزر لینڈ کہا جاتا ہے ۔یہ نام پڑھ کر اگر آپ  اس جگہ جانے کا ارادہ کررہے ہیں تو آئیے آپ کو اس جگہ  کے بارے میں کچھ معلوما ت فراہم کرتے ہیں۔
کھجیار کا نام کیسے پڑا؟
 سطح سمندر سے۱۹۲۰؍ میٹر کی بلندی پر واقع کھجیار سبز گھاس سے ڈھکا ہوا ہے، آپ کو ایسا محسوس ہوگا جیسے آپ ہندوستان میں رہتے ہوئے سوئزرلینڈ کی سیر کر رہے ہوں۔ سرد ہواؤں کے جھونکے سیاحوں کوخوش کر دیتے ہیں۔ آپ بھی سوچ رہے ہوں گے کہ اس خوبصورت مقام کانام کھجیار کیسے پڑا، تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں، یہاں کھجی ناگ مندر کی خاص اہمیت ہے۔ یہ مقام ’کھجی ناگ دیوتا‘ کا ہے جس کی مناسبت سے  اس کا نام کھجیار رکھا گیا ہے۔
سیرو سیاحت کے مقامات 
کھجیار جھیل :سرسبز دیودار کے جنگلات سے گھری ہوئی کھجیار جھیل فطری حسن کا شاہکار نظر آتی ہے۔ یہ ہماچل پردیش میں دیکھنے کے لائق بہترین مقامات  میں سے ایک ہے۔ دماغ اور جسم کو تروتازہ کرنے کیلئے  یہ ایک بہترین مقام ہے۔ کھجیار جھیل میں زیادہ ترمقامی لوگ اور سیاح آتے ہیں جو پیراگلائیڈنگ، زوربنگ اور گھڑ سواری  سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
کالاٹوپ وائلڈ لائف سینکچوئری: جنگلی حیات کی یہ پناہ گاہ  ۳۰ء۶۹؍ مربع کلومیٹر اراضی پر پھیلی ہوئی ہے جس کا شمار کھجیار میں  قابل دید  خوبصورت ترین مقامات میں ہوتا ہے۔ڈلہوزی اور کھجیار جھیل کے درمیان واقع یہ جنگلی حیات کی پناہ گاہ کئی پہلوؤں سے سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہے۔اس وائلڈ لائف سینکچوئری میں نیلے دیودار، سبز بلوط اور روڈوڈ ینڈرون جیسے درخت شامل ہیں اور اس کے اندر آپ گورل، ہمالیائی بلیک مارٹن، لنگور، گیدڑ، ریچھ اور چیتے  جیسے جانور دیکھ سکتے ہیں۔دریائے راوی کی چھوٹی چھوٹی معاون ندیاں بھی یہاں سے گزرتی ہیں جو اس مقام کی خوبصورتی میں  چار چاند لگاتی ہیں ۔
پانچ  پانڈو کا درخت:کھجیار جھیل کے آس پاس گھنے دیودار جنگلات کے اندر پنچ پانڈو کا درخت ہے جو کھجیار میں دیکھنے کیلئے سب سے منفرد مقامات میں سے ایک ہے۔ اس درخت کی۶؍ ٹہنیاں ہیں اور مقامی عوام کا خیال ہے کہ یہ۵؍پانڈو اور دروپدی کی نمائندگی کرتی  ہیں۔ کھجیار سے ڈلہوزی کی طرف تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر دیودار کا ایک بڑا درخت ہے جس کی اونچائی تقریباً۱۵؍ ٹہنیاں ہیں۔ اگر آپ کھجیار آتے ہیں تو اس جگہ کو بھی ضرور دیکھیں۔
رہائش کا انتظام ہے؟
 کھجیار میں رات کے قیام کی بہت اچھی سہولت ہے، یہاں پر کئی چھوٹے بڑے ہوٹل اور گھریلو قیام  کے ساتھ ساتھ محکمۂ تعمیرات عامہ اور محکمۂ جنگلات کے ریسٹ ہاؤس، ٹوریزم کارپوریشن کے ہوٹل ہیں۔ یہاں آپ کو بہت مناسب قیمتوں پر رہنے کیلئے ہوٹل اور لاج مل جائیں گے۔ 
کھجیار کیسے پہنچیں؟
بذریعہ ہوائی جہاز: کھجیار کا اپنا کوئی ہوائی اڈہ نہیں ہے۔ قریب ترین ہوائی اڈہ کانگڑا ایئرپورٹ ہے جو کھجیار سے تقریباً۱۱۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔یہاں سے سیاح ٹیکسی کرایے پر لے سکتے ہیں اور کھجیار پہنچ سکتے ہیں۔  
بذریعہ ٹرین : کھجیار کا قریب ترین ریلوے اسٹیشن پٹھان کوٹ، پنجاب میں واقع ہے۔ کھجیار کا ایک چھوٹا ریلوے اسٹیشن بھی ہے جسے نور پور روڈکہتے ہیں۔اگر آپ دہلی سے جا رہے ہیں تو ٹرین کے ذریعے کھجیار پہنچنے میں آپ کو تقریباً ۱۰؍ گھنٹے لگیں گے۔اس کے ساتھ ہی آپ ملک کے کسی بھی حصہ سے آئیں آپ کو دہلی سے ہی کھجیار تک رسائی ممکن ہوگی۔ 
بذریعہ سڑک: کھجیار سڑک کے راستے ڈلہوزی اور چمبا شہروں سے جڑا ہوا ہے۔ آپ چمبا، ڈلہوزی یا کسی بھی شمالی ہندوستانی ریاست سے ٹیکسی یا مقامی بس سروس کے ذریعے آسانی سے اس خوبصورت مقام تک پہنچ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK