شاہ رخ خان کی فلم’اشوکا‘ کی وجہ سے شہرت رکھنے والا یہ آبشار مانسون میں دلکش مقام، شہر سے قریب اورواٹرفال ریپلنگ کی وجہ سےمقبول ہورہا ہے۔
EPAPER
Updated: May 08, 2025, 11:01 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
شاہ رخ خان کی فلم’اشوکا‘ کی وجہ سے شہرت رکھنے والا یہ آبشار مانسون میں دلکش مقام، شہر سے قریب اورواٹرفال ریپلنگ کی وجہ سےمقبول ہورہا ہے۔
آپ نے شاہ رخ خان اور کرینہ کپورکی اداکاری سے سجی فلم ’اشوکا‘ تو دیکھی ہوگی۔ نہیں تو کم از کم اس کا گیت’سن سنا سن‘ہی دیکھا ہوگا۔ یہ گیت ایک آبشار میں فلمایا گیا ہے جو دیکھنے میں بہت ہی شاندار محسوس ہوتا ہے۔ اس منظر کو دیکھ کر یہی محسوس ہوتا ہے کہ کاش ہم بھی یہاں جاسکتے۔ اگر آپ کی بھی یہی خواہش رہی ہےتو آپ اسے یقیناً پورا کرسکتے ہیں ۔ یہ آبشار ممبئی سے زیادہ دور بھی نہیں ہے۔ آج یہ آبشار اس فلم کی مناسبت سے اشوکا آبشار کے نام سے ہی مشہور ہے۔
یہ آبشار کیوں مشہور ہے؟
جب یہ سوال آتا ہے تو اس کا جواب یوں دیا جاسکتا ہے کہ یہ آبشار فلمی رومان، ایڈونچر کےجنون، مانسون کی مستی، اور فطرت کی بے ساختہ مسکراہٹ کا سنگم ہے۔ اس لئے یہ مشہور ہے۔
فلمی شہرت
جیسا کہ پہلے کہا گیایہ آبشار بالی ووڈ فلم’اشوکا‘(۲۰۰۱)ءمیں فلمائےگئےکچھ رومانوی اور جنگی مناظر کی وجہ سے بہت مشہور ہوا۔ فلم میں شاہ رخ خان اور کرینہ کپور کے کچھ سینز اسی آبشار کے آس پاس شوٹ کیےگئےتھے۔ ان مناظر میں آبشار کے پیچھے سے روشنی چھن چھن کر آتی ہے، پانی کی مستی کے ساتھ جذبات کا بہاؤ — یہ سب ناظرین کے دل میں بیٹھ گیا۔ فلمی دنیا کے ساتھ تعلق نے اس جگہ کو عام فطری مقام سے ایک ’بالی ووڈ بیک ڈراپ‘ میں تبدیل کر دیا۔
واٹر فال ریپیلنگ
یہ آبشارایڈونچ اسپورٹس کےشوقین افراد میں بھی بے حد مقبول ہے، خاص طور پر’واٹر فال ریپیلنگ‘کے لیے، یعنی اونچائی سے رسی کے ذریعے نیچے آنا — وہ بھی تیز بہتے پانی کےبیچ سے!کئی ٹریکنگ کلب اور ایڈونچر گروپ یہاں مانسون میں کیمپ لگاتےہیں ۔ یہ واحد مقام ہے جہاں ’واٹر فال‘صرف دیکھنے کی چیز نہیں بلکہ محسوس کرنےکی چیز ہے۔
مانسون کا جادو
جون سے ستمبر تک جب مانسون پورے شباب پر ہوتا ہے، یہ آبشار ایک مکمل زندہ وادی کا منظر پیش کرتا ہے۔ ہر طرف سبزہ، پہاڑوں سےگرتا پانی، بادلوں کی لپیٹ میں گاؤں ، اور پرندوں کی آوازیں — گویا قدرت نے خود ایک شاندار ساؤنڈ ٹریک کمپوز کیا ہو۔ یہ قدرتی تھیٹرہے، اور اشوکا واٹر فال اس کا مرکزی اسٹیج۔
قریب اور قابلِ رسائی
اس کی شہرت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ ممبئی سے نہایت قریب ہے اس لئے بڑی تعداد میں ممبئی سے سیاح یہاں پہنچ سکتے ہیں ۔ ممبئی، تھانے، نوی ممبئی، یا کلیان سےصرف۲؍تا ۳؍گھنٹےکی دوری پر واقع کسارا تک لوکل ٹرین، پھر وہیگاوں تک جیپ یا بائک سےمطلب شہروں کے قریب ہو کر بھی یہ جگہ ’شہر سےدور‘ ایک خاموش، دلنشین مقام ہے۔ یہ سستی، قریب، اور محفوظ قدرتی پناہ گاہ ہے۔
یہاں کیسے جائیں ؟
بذریعہ ٹرین :یہ آبشار ممبئی سے کافی قریب ہے اس لئے آپ لوکل ٹرین کے ذریعہ ہی یہاں آسانی سے پہنچ سکتے ہیں ۔ اس کیلئے آپ کو سینٹرل لائن کی لوکل میں سوار ہونا ہوگا۔ اس کیلئے آپ کوممبئی سےکسارا جانے والی لوکل ٹرین پکڑ پکڑنا ہوگی جو آپ کوسی ایس ایم ٹی، دادر، تھانے، کلیان یا ان کے بیچ کسی بھی اسٹیشن سے مل جائے گی۔ اس ٹرین کے ذریعہ آپ کسارا اسٹیشن تک پہنچ جائیں گے۔ کسارا اسٹیشن سے وہیگاوں جانے کے لیے شیئر آٹو، پرائیویٹ جیپ یا بائک ٹیکسی دستیاب ہو سکتی ہے۔
سڑک کے راستے:اگر آپ اپنی گاڑی کے ذریعہ جارہے ہیں تو آپ کوممبئی سےتھانے، تھانے سے، بھیونڈی ہوتے ہوئے شاہپور کے راستے کسارا ہو کر وہیگاؤں پہنچ سکتے ہیں۔ پھر وہاں سے تقریباً ۲؍تا۳؍کلومیٹر کا کچا راستہ پیدل یا جیپ سے طے کرنا ہوتا ہے۔ اگر آپ خود ڈرائیوکر رہے ہیں، تو آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ کسارا سے وہیگاؤں جانے والی سڑک نسبتاً اچھی ہے، لیکن چونکہ زیادہ سیاح یہاں نہیں آتے اس لئے یہ تھوڑی سنسان ہے اورگھماؤ دار ہے۔