Inquilab Logo

کرلا پائپ روڈ : مصنوعی زیورات اور کھلونوں کا اہم مارکیٹ

Updated: December 19, 2023, 10:46 AM IST | Hamza Fazal Islahi | Mumbai

پولیس چوکی سے کرلا ڈیری تک مصنوعی زیورات ، چوڑی اور کھلونے وغیرہ کی درجنوں دکانیں ہیں جس کی شناخت ایک ہول سیل مارکیٹ کی ہے۔

People are seen busy shopping on Kurla Pipe Road. Photo: Inquilab
کرلا پائپ روڈ پر لوگ خریداری میں مصروف نظر آرہےہیں۔ تصویر: انقلاب

کرلا پائپ روڈمصنوعی زیور، مہندی ، چوڑی ، آئینہ، بندی ، رومال ، کنگھی ، صابن کاتھا اور کھلونا وغیرہ کی معروف ہول سیل مارکیٹ ہے جہاں مقامی کے ساتھ ساتھ ممبئی ، تھانے اور مضافات سے بھی بڑی تعداد میں خریدار آتےہیں۔ بنیاد ی طور پر یہ کا سمیٹک، کٹلیری، امیٹشن، پلاسٹک اور صابن کاتھا کا بازار ہے۔
پائپ روڈ کا یہ مارکیٹ انتہائی قدیم ہے لیکن گزشتہ ۱۳۔۱۲؍ سال میں اس کا نقشہ بدل گیا ہے۔ پہلے اس طرزکی کی ایک دکان کھلی، پھر دھیرے دھیرے کئی دکانیں کھلی گئیں ،پہلے یہ مارکیٹ مقامی خریداروں تک محدود تھا، پھر اس کا دائرہ وسیع ہو تا گیا، یہاں باہر کے بھی تاجر آنے لگے، اس طرح دیکھتے ہی دیکھتے یہ مارکیٹ ہول سیل مارکیٹ میں  بدل گیا اور یہاں منظم انداز سے کاروبار ہونے لگا۔ مارکیٹ بڑھاتو ریاست کے مصنوعی زیورات کے اہم تاجروں نے بھی یہاں اپنی دکانیں کھول لی ہیں اور اسے ایک معروف مارکیٹ بنادیا ہے۔ اب ا س مارکیٹ میں مہاراشٹر کے مختلف حصوں کے ساتھ ساتھ ریاست کے باہر کے بھی تاجرآتے ہیں اور رنگ برنگ اشیاء کی خریداری کرتے ہیں۔ 
اس بار ے میں کھلونوں کے ایک دکاندار اخترمیمن بتاتےہیں، ’’میں اس مارکیٹ میں  ۱۲؍ سال سے ہوں۔ جہاں تک کھلونوں کا سوال ہے تو ابھی یہ کھلونوں کا مقامی مارکیٹ ہے، اس کی ممبئی اور مضافات ہی میں شہرت ہے لیکن یہاں خواتین کے بنا ؤسنگار کا جو سامان دستیاب ہے، اس کی خریداری کیلئے ریاست کے باہر کے تاجر بھی آتےہیں۔ ‘‘
کچھ تاجروں نے یہ بھی بتایا کہ یہاں مصنوعی زیورخریدنے کیلئے چنئی کے بھی تاجر آتے ہیں ۔ اس کی تصدیق کیلئے نمائندۂ انقلاب نے مارکیٹ کا جائزہ لیا اور کئی خریداروں سے ملاقات کرکے یہ جاننا چاہاکہ وہ کس علاقے سے آئے ہیں؟ اس دوران احمد نگر کے ایک تاجر نو شاد وہاب انصاری سے ملاقات ہوئی۔ 
ان کا کہناتھا ، ’’میں چار پانچ سال سے یہاں  مصنوعی زیورات کی خرید اری کیلئے آتا ہوں ۔ یہاں سے مجھے کہیں اور نہیں جانا ہوتا ہے ، ایک جگہ سب کچھ مل جاتا ہے، میری احمد نگر شہر میں ’انصاری جویلری‘ کےنام سے دکان ہے۔ ‘‘
انہوں نے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئےکہا ،’’یہ سامنے جو دیکھ رہے ہیں، یہی سب کچھ نہیںہے ، اندر بھی بہت سی دکانیں ہیں ، بالا جی مندر کے پیچھے بھی کچھ دکانیں ہیں جو سامان بھی خریدنا ہو تا ہے، ان میں سے کسی نہ کسی دکان پر مل ہی جاتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ پائپ روڈ کے علاوہ قریب کی گلیوں میں بھی مصنوعی زیورات ، کھلونوں اور آئینوں وغیرہ کی دکانیں ہیں۔ ہول سیل تاجر وہاں آسانی سے پہنچ جاتےہیں۔ 
اس مارکیٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں عرس میں دکانیں  لگانے والے بھی بڑی تعدا دمیں آتےہیں۔ ’اے ون ٹوائز‘ پر امان سید انیس سے ملاقات ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کہنا تھا، ’’ہول سیل میں عرس کےمیلے کا آئٹم لینے کیلئے پبلک آتی ہے ، رتنا گیری سے آتی ہے پبلک ، باہر کدھر کدھر سے آتی ہے۔ حاجی ملنگ سے ، ماہم سے ، حاجی علی سے۔‘‘ان کے مطابق جہاں جہاں بھی عرس کا میلہ لگتا ہے ، وہاں وہاں سے تاجر آتےہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK