Inquilab Logo

نئے بنارس میں بھی جابجا علم دوستی کے نشانات

Updated: November 01, 2023, 10:15 AM IST | Hamza Fazal Islahi | Mumbai

تاریخ ،ا دب ، موسیقی اور مذہب سے دلچسپی رکھنے والوں کیلئے یہ شہرخاص ہے ، بابت پور کے جدید ایئر پورٹ پر بھی اس کے ثبوت ہیں۔

Statue of Lal Bahadur Shastri at Lal Bahadur Shastri International Airport. Photo: INN
لال بہادر شاستری بین الاقوامی ایئر پورٹ پرلا ل بہادرشاستری کا مجسمہ۔ تصویر:آئی این این

بنارس کے بابت پور میں واقع بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترتے ہی یہ شہر اپنا تعارف ایک تاریخی شہر کے طور پر کرائے گا اور بتائے گا کہ وہ علم اور فن کی کتنی قدر کرتا ہے ؟ کسی بھی میدان میں نام روشن کرنے والے اپنے سپوتوں کو کتنی اہمیت دیتا ہے؟ اس ہوا ئی اڈے کا پورا نام ’ لا ل بہارشاستری بین الاقوامی ایئر پورٹ‘ ہے ۔ اس کے اطراف میں  تختیاں اور مجسمے نصب ہیں جو اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اس شہر کا ماضی کتنا شاندار رہاہے ؟ اس نے کتنے شاعروں ، ادیبوں ،دانشوروں ، فلسفیوں ، رشیوں ، منیوں اور فن کاروں کو پالا پو سا ہے؟ اپنی گود میں  کھلایا ہے۔ 
بابت ایئر پورٹ کل تک  پرانے طرز کا تھا۔ اس وقت وہاں  بنار س کے امتیازات بیان کرنے والی تختیاں اور مجسمے نہیں تھے۔ بس یوں ہی سا ایئر پورٹ تھا، علاقائی تھاجہاں سے اطراف کے لوگ ہی آتے جاتے ہیں۔ چند سال پہلے لال بہارشاستری بین الاقوامی ایئرپورٹ کی تصویر بدلی، اس کی تجدید کی گئی ۔ اسے مختلف طریقے سے سجا یا گیا ، سنوار ا گیا۔ ہر یالی اور شادابی سے مالامال کر دیا گیا۔ بیٹھنے اور گاڑیوں کی پارکنگ کی مناسب جگہ بنائی گئی ہے ۔ اس ایئر پورٹ پر ایک جگہ لا ل بہار شاستری کا مجسمہ نصب کیاگیا ہے ، اس کے آس پاس سجاوٹی پودے سلیقے سے لگائے ہیں۔ اس کے قریب میں’ اشوک چکر‘بنایا گیا ہے۔ اس کے نیچے کالے پتھر پر لکھا گیا ، ’’کاشی کی مشہو رہستیاں۔‘‘ اس کے تحت لکھا ہے، ’’سنت روی داس ، رانی لکشمی بائی،بھارت رتن پنڈت مہامنا مدن موہن مالویہ ،ڈاکٹرسمپورنانند، بھارت رتن لال بہادر شاستری ، بھارت رتن ڈاکٹر بھگوان داس، بھارت رتن پنڈت روی شنکر ، بھارت رتن استاد بسم اللہ خان،پنڈت کملا پتی ترپاٹھی۔‘‘یقیناً اس میں بہت سے نام چھوٹ گئے ہیں۔ اردو اور ہندی ادب کی تھوڑی بہت شد بد رکھنے والا یہ ضرور محسوس کرے گا کہ اس فہرست میں منشی پریم چند کا نام شامل نہیں کیا گیا ہےلیکن اس کی کمی ایک دوسرے طریقے سے پوری کی گئی ہے۔ اسی ایئر پورٹ پر بنارس کی یادگاروں کو علامتوں اور مجسموں سے واضح کیا گیا ہے۔ ایک جگہ پتھر سے کتابیں  بنائی گئی ہیں۔ ان میں  پریم چند کے مشہور ناول ’گودان‘ کی بھی تصویر ہے۔ ایک جگہ ستار کو فنکار انہ مہارت کے ساتھ پتھروں میں بنایا گیا ہے۔ اس طرح اس ایئر پورٹ نے کچھ حد تک بنارس کے شاندار ماضی کو بیان کردیا ہے۔ اس ایئر پورٹ کے بعد آپ نئے بنارس میں داخل ہوں گے توجابجا علم دوستی کے نشانات نظر آئیں گے۔ تاریخ ، ادب ، موسیقی اور مذہب سے دلچسپی رکھنے والوں کیلئے یہ شہرآ ج بھی خاص ہے۔ بنارس ہندویونیورسٹی بھی ہے جو اس شہر کی شان ہےبلکہ اس کا تاج ہے۔ ادیبوں اور فن کاروں کی دیگر یادگار یں بھی  ہیں۔ قدم قدم پر بنارسی پان کی دکانیں بھی ہیں اور اس پان کی مت پوچھئے ، اس کی شہرت عالمی ہے۔ جلیبی ، چائے اور مٹھائی کی دکانیں  ہیں ، وہاں محفلیں سجتی ہیں ، دنیا جہان کی باتیں ہوتی ہیں۔ یہ شہر گھاٹوں کیلئے بھی مشہور ہے۔ گھاٹوں پر شہروالے توبیٹھتے ہی ہیں ، سیاح بھی گھاٹ سے گنگا کی لہروں کا نظارہ کرتے ہیں۔ گنگا میں  کشتیاں بھی چلتی ہیں۔ ان سے سیاح سیر کرتےہیں ، دل بہلاتےہیں۔ بنکروں کی اس بستی میں پاور لوم بھی چلتے رہتے ہیں ، اس شہر کی بنارسی ساڑی پوری دنیا میں مشہور ہے۔ بنارس کے مد ن پورہ نامی محلے میں اس ساڑی کو سجانے سنوارنے میں بنکر دل و جان سے لگے رہتے ہیں۔ بنارس اپنی گلیوں کیلئے بھی مشہور ہے۔ پرانے بنارس میں  گلیاں ہی گلیاں تھیں ۔ کچھ لوگ کہتےہیں کہ یہ گلیاں بنارس کی شناخت تھیں ، ان کے مٹنے پر انہیں غم بھی ہے مگر کچھ لوگ یہ بھی کہتےہیں کہ شہر کو خوشحال بنانے کیلئےسڑکیں بھی ضروری ہیں۔ ان دنوں بنارس کے رکن پارلیمنٹ وزیراعظم نریندر مودی ہیں ۔ انہوں نے بڑی حدتک اس شہر کا نقشہ بدلا ہے ، اسے جد ید دور سے ہم آہنگ کیا ہے۔ کیوٹو بنانے کا عزم کیا تھا ، آپ بنارس کی سیرکیجئے اور دیکھئے کہ کیا بنار س کیوٹو بن رہا ہے؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK