Inquilab Logo Happiest Places to Work

ستارے زمین پر: اپنی الگ ہی دنیا میں رہنے والوں کی کہانی

Updated: June 21, 2025, 11:35 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ایک طویل عرصے بعد عامر خان پھرایک عمدہ فلم کے ساتھ پردے پر آرہے ہیں اور کچھ خصوصی افراد کو بھی اداکاری کا موقع دے رہے ہیں۔

Aamir Khan and Genelia Deshmukh can be seen in a scene from the film `Satare Zameen Par`. Photo: INN
فلم’ستارے زمین پر‘ کے ایک منظرمیںعامر خان اور جنیلیا دیشمکھ کودیکھاجاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

ستارے زمین پر (Sitaare Zameen Par)
اسٹارکاسٹ: عامر خان، جنیلیادیشمکھ، ڈولی اہلوالیا، گرپال سنگھ، آیوش بھنسالی، سمرن منگیشکر، گوپی کرشن ورما، آشیش پینڈسے، ریشبھ جین، رشی شہانی، اروش دتہ، ویدانت شرما، سموت دیسائی
ڈائریکٹر: آر ایس پرسنا
 رائٹر : دیویہ ندھی شرما
 پروڈیوسر:عامر خان، کرن رائو، اپرنا پروہت
 موسیقی:شنکر مہادیون، احسان نورانی، لوائے مینڈوسنا
سنیماٹوگرافر:سرینیواس ریڈی
ایڈیٹر:چارو شری رائے
 ریٹنگ: ****
 ’سب کااپنا اپنا نارمل ہوتا ہے‘، یہ ایک سطرفلم ’ستارے زمین پر‘ کےبنیادی خیال کا خوبصورتی سے خلاصہ کرتی ہے۔ اس بار عامر خان نےہدایت کار آر ایس پرسناکے ساتھ ان لوگوں کو ایک پلیٹ فارم دے رہے ہیں جنہیں اکثر’ایب نارمل‘ کہہ کر مسترد کر دیا جاتا ہے۔ یعنی نیورو ڈائیورجنٹ لوگ، جن کا دماغ دنیا کو ایک مختلف نقطہ نظر سے دیکھتا ہے۔ ۲۰۰۷ءمیں ’تارے زمین پر‘نےڈسلیکشیا جیسےایک پیچیدہ لیکن اہم موضوع کوحساس نقطہ نظر سے پیش کیا۔ اب ’ستار زمین پر‘ اسی سوچ کو آگے بڑھاتے ہوئے ہمیں احساس دلاتی ہے کہ جن کو ہم ’منگول‘ یاپاگل کہتے ہیں، وہ دراصل ہمیں انسانیت کے حقیقی معنی سکھاتےہیں۔ فلم نہ صرف ہمیں تفریح فراہم کرتی ہے، بلکہ ہمیں یہ سوچنےپربھی مجبور کرتی ہے کہ اصل’ ایب نارملٹی‘شایدہمارےنظریہ میں ہے۔ عامر خان نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ فلم اسکرین پر ایک کہانی ہی نہیں ہے، یہ معاشرے کو دیکھنے کا آئینہ بھی ہو سکتی ہے۔ 
فلم کی کہانی
 فلم ’ستارے زمین پر‘جونیئرباسکٹ بال کوچ گلشن اروڑہ (عامر خان) کی کہانی ہے جو چھوٹےقد کا ضدی اور انا پرست آدمی ہے۔ وہ اپنی ماں (ڈولی اہلووالیا)کےساتھ رہتا ہے، جب کہ اس کی اپنی بیوی (جینیلیا ڈیسوزا)کےساتھ اختلاف مشہور ہیں جس نے اداکارہ بننےکا اپنا خواب تک ترک کر دیاہے۔ پیشہ ورانہ محاذ پر بھی ان کی حالت خراب ہے۔ اسپورٹس انسٹی ٹیوٹ سے معطلی اور اس کے اوسط قدپرطعنے مسلسل اس کی عزت نفس کو مجروح کرتے ہیں۔ ایک رات نشےمیں ڈرائیونگ اور جھگڑے کے بعد، عدالت نے اسے جیل کے بجائےکمیونٹی سروس کی سزا سنائی، جس میں اسے ڈاؤن سنڈروم کے شکار نوجوانوں کی فٹ بال ٹیم بنانا اور انہیں ٹورنامنٹ کے لیے تیار کرنا ہے۔ ٹیم میں سنیل (آشیش پینڈسے)، ست بیر (آروش دتہ)، لوٹس (آیوش بھنسالی)، شرما جی (رشی شاہانی)، گڈو (گوپی کرشنا کے ورما)، راجو (رشبھ جین)، بنتو (ویدانت شرما)، گولو (سمرن منگیشکر)، کریم (سنویت دیسائی) اور ہرمان گوون (سنویت دیسائی) شامل ہیں۔ شروع میں گلشن انہیں ’پاگل‘سمجھ کر غصے اور چڑچڑے سے پیش آتاہے، لیکن میدان، پسینہ اور چھوٹی چھوٹی فتوحات آہستہ آہستہ اس کی ضد کو توڑ دیتی ہیں۔ تعصبات پگھل جاتے ہیں اور وہ یہ سمجھنے لگتا ہے کہ ہر ایک کا’نارمل‘کااپنا ایک الگ معیار ہے۔ لیکن کیا واقعی گلشن ان کھلاڑیوں سے دل کا رشتہ استوار کر پائے گا؟ کیا وہ باسکٹ بال کوچ کی ذہنیت کو چھوڑ کرٹورنامنٹ میں ان کو متحد کر پائے گا؟ اس سفر کے جوابات، بدلے ہوئے نقطہ نظر اور جذباتی کھیل کے کلائمیکس کے لیے آپ کو فلم دیکھنا ہوگی۔ 
ہدایت کاری
 ہدایت کار آر ایس پرسناجنہوں نے جنوبی ہندوستانی سنیما میں کئی مشہور فلمیں بنائی ہیں بالی ووڈ میں نئے نہیں ہیں۔ اب ’ستارے زمین پر‘ کے ذریعے، وہ نیورو ڈائیورجینٹ (خاص طور پر ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا) نوجوانوں کی کہانی سنا رہے ہیں۔ اگرچہ یہ فلم ہسپانوی فلم چیمپئنزپر مبنی ہے، لیکن یہ ان ناظرین کے لیے بالکل تازہ اور جذباتی تجربہ ہو سکتی ہے جنہوں نے اصل فلم نہیں دیکھی ہے۔ فلم کی سب سے بڑی خاصیت اس کی کاسٹنگ ہے، جس میں حقیقی زندگی میں ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا۱۰؍بالغوں کو بطور اداکار لیا گیا ہے۔ ان سے اداکاری کروانا بلاشبہ آسان نہیں رہا ہوگا۔ 
ادا کاری
 عامر خان نےہمیشہ اپنے کرداروں کے ذریعہ جادو پیدا کیا ہے۔ اس بار بھی انہوں نے گلشن کے کردار میں کمال کیاہے۔ انہوں نےخود غرض اور چڑچڑے گلشن سے دوسروں کا خیال رکھنے والے اور جذباتی کوچ میں تبدیلی کے سفر کو بہت اچھے طریقے سے پیش کیا ہے۔ جینیلیا ڈی سوزا نے اسکرین کی کم جگہ کے باوجود اپنے کردار کی دلکشی برقرار رکھی ہے۔ لیکن اصل ستارے تو وہ افراد ہیں جنہوں نے ذہنی الجھنوں میں مبتلا ہونے کے باوجود عمدہ اداکار کی ہے۔ 
نتیجہ
 اگر آپ عامر خان کے فین ہیں اور ان کی بنائی ہوئی ایک عمدہ فلم دیکھنا چاہتے ہیں تو اس فلم کو ضرور دیکھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK