پنکج کپور کی اداکاری سے سجی اس ویب سیریز میں الیکٹرانک آلات تک محدود رہنے والی نسل کو اس لت سے بچانے کیلئے عمدہ مشورےدیئے گئے ہیں
ویب سیریز’تھوڑے دور تھوڑے پاس‘ کےایک منظر میںپنکج کپور کو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر:آئی این این
تھوڑے دور تھوڑے پاس (Thode Door Thode Paas)
اسٹریمنگ ایپ :زی ۵(۵؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:پنکج کپور،کنال رائے کپور، مونا سنگھ، عائشہ کدوسکر،سرتاج ککڑ، ونود بیکا، لیہ کھمباٹا
ڈائریکٹر:اجے بھویان
رائٹر:شیرشک ایس آنند
پروڈیوسر: گنیت ڈوگرا، نیلیش گاڑا،شیلیش سنگھوی
ایڈیٹر:ادیت بھاردواج
سنیماٹوگرافر:سری رام گنپتی
ریٹنگ: ***
آج کے دور میں ہر شخص ڈجیٹل آلات کا اس قدر دیوانہ ہوگیا ہے کہ اس سے خود کو بچاپانا اس کیلئے تقریباً ناممکن ہوگیا ہے جبکہ یہ آج کی سب سے بڑی ضرورت بن گیا ہے کہ ان سے کچھ دوری اختیار کی جائے۔ یہ آج کے دور میں کہانیوں کا بھی عمدہ موضوع بن گیا ہے۔ اسی موضوع پر ویب سیریز’کتنے دور کتنے پاس‘ تشکیل دی گئی ہے۔
کہانی
سیریز ’تھوڑے دور تھوڑے پاس‘کی کہانی ایک معمر شخص سے شروع ہوتی ہے۔ کپتان اشون مہتا(پنکج کپور) اپنے بیٹے کنال (کنال رائے کپور) اور بہو سمرن(مونا سنگھ) کے گھر غیر اعلانیہ پہنچ جاتے ہیں۔ وہ گھر والوں سے ملنےآتےہیں لیکن وہاں پہنچ کر انہیں معلوم ہوتا ہے کہ نہ تو ان کے بیٹے، بہو اور نہ ہی بچوں کے پاس اس کے ساتھ وقت گزارنے کا وقت ہے۔ ہر کوئی اپنے موبائل فون یا دیگر گیجٹ میں مصروف ہے۔ بچے، اونی (عائشہ کدوسکر) اور ویوان (سرتاج کاکڑ) اپنے فون میں مگن ہیں۔ وہ اپنے دادا سے زیادہ بات تک نہیںکرنا چاہتے۔یہاں تک کہ اس کا چھوٹا بیٹا، کمود (گرپریت سینی) جو کہ قریب ہی رہتا ہے، اپنے والد کے آنے کی پرواہ نہیں کرتا۔
کچھ دنوں تک کیپٹن اہل خانہ کی توجہ حاصل کرنے یا ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس کا زیادہ اثر نہیں ہوتا۔ اشون مہتا نے اس صورت حال کو بدلنے کی ذمہ داری خود لی۔ وہ خاندان کو ایک تجویز پیش کرتا ہے۔ اس نے اعلان کیا کہ گھر کے تمام ساتھی۶؍ماہ کا’ڈیجیٹل فاسٹ‘کریں گے، یعنی وہ فون اور گیجٹ سے دوررہیںگے۔اس کے بدلے میں، وہ وعدہ کرتا ہے کہ اگر یہ کام کامیاب ہو جاتا ہے تو ہر ایک کو ایک کروڑ روپے کا انعام دیا جائے گا۔
کیپٹن اشون مہتا کے الفاظ میں،’’میں ان کا وقت خریدنا چاہتا ہوں، کیونکہ گیجٹس سے ڈی ٹاکسنگ سے ہر ایک کو ایک دوسرے سے جڑنےکاموقع ملے گا۔‘‘ اب، گھر کے تمام ساتھیوں کو ڈیجیٹل فاسٹ کرناچاہیے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ موبائل فون، لیپ ٹاپ، اسمارٹ واچز اور گیمنگ ڈیوائسز جیسے گیجٹس کو ترک کرنے کے علاوہ گھر کے لوگوں کو الیکسا، اسمارٹ ٹی وی، مائیکرو ویوز، مکسر اور واشنگ مشین جیسے آلات بھی ترک کرنے ہوں گے۔ اس ڈیجیٹل ڈی ٹاکس کے آخر میں،کروڑوں روپےکا لالچ ہے۔ ہچکچاتے ہوئے، گھر والے راضی ہو جاتےہیں۔ لیکن کیا یہ کامیاب ہوگا؟ اس ڈیجیٹل ’منقطع‘کا کیا اثر ہوگا؟ یہ جاننے کے لیے آپ کو سیریز دیکھنا پڑے گی۔
ہدایت کاری
اس میں کوئی شک نہیں کہ ویب سیریز کا تصور اورپلاٹ دلچسپ ہے۔سیریز میں ڈیجیٹل ڈی ٹاکس کے بنیادی اصول کافی سخت ہیں، یہاں تک کہ آج کے دور میں بھی۔ گھر میں ایک نئے لینڈ لائن فون اور کچھ پرانے فرنیچر کے آنے کے ساتھ کہانی ایک مختلف لہجے میں آجاتی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے خاندان ۸۰ء کی دہائی میں پہنچ گیا ہے اور ہم اسے دیکھ رہے ہیں۔
شوکے تخلیق کاروں نے سیریز کو آدھے گھنٹے کے۵؍ایپی سوڈ تک محدود کر دیا ہے، ہر ایک صرف پانچ منٹ تک جاری رہتا ہے۔ اسے ہلکا پھلکا اور پرمزاح رکھنے کے لیے، انھوں نے اسے گرمجوشی اور مزاح سے بھر دیا ہے۔ اگرچہ یہ شو نیک نیتی سے بنایا گیا ہے، لیکن اس کی کچھ تجاویز آج کے ’سب سے الگ رہنا پسند کرنے والوں کے‘ دور کے لیے واقعی عمدہ اور مثالی ہیں۔
اداکاری
اس کی ایک بڑی طاقت اس کی بہترین کاسٹنگ ہے۔ پنکج کپور، خاندان کے گرمجوش، سمجھدار، اورزمین سے جڑے ہوئے سربراہ کے طور پرایک عمدہ انتخاب ہیں۔مونا سنگھ اور کنال رائے کپور ہلکے پھلکے انداز سے دل موہ لیتے ہیں۔ باقی کاسٹ، بشمول عائشہ کدوسکر، سرتاج کاکڑ، گرپریت سینی اور مینک مور، بھی کہانی کو آگے بڑھانے میں اچھا تعاون کرتے ہیں۔
نتیجہ
اگر آپ ایک اچھی کہانی پر مبنی فیملی ڈرامہ اپنے خاندان کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں، ایک مختلف کہانی اور مضبوط اداکاری چاہتے ہیں، تو’تھوڑے دور تھوڑے پاس‘ آپ کے لیے ہے۔