Inquilab Logo Happiest Places to Work

فتاوے: عین طلوع آفتاب کا وقت، عین غروب کا وقت اور نصف النہار یعنی زوال کا وقت

Updated: May 02, 2025, 4:08 PM IST | Mufti Azizurrehman Fatehpuri | Mumbai

یہ تین اوقات مکروہ ہیں۔ ان اوقات میں کوئی بھی نماز فرض کی ادا یا قضا، نفل، نماز جنازہ، سجدہ تلاوت وغیرہ (بجز سجدۂ شکر کے) کی اجازت نہیں۔

Whether it`s marital issues or domestic issues, the importance of guardians and family is Muslim. Photo: INN
شادی بیاہ کے معاملات ہوں یا گھریلو مسائل، سرپرستوں اور خاندان کی اہمیت مسلم ہے۔ تصویر: آئی این این

ہم ایک جنازے میں شریک تھے۔ فجر کی نماز کے فوراً بعد جنازہ مسجد لایا گیا۔ اس وقت سورج نکلنے میں تقریباً ۳؍ منٹ باقی تھے لیکن جب تک لوگ جنازے کی نماز کیلئے جمع ہوئے، سورج طلوع ہوچکا تھا یعنی مکروہ وقت شروع ہو گیا تھا۔ اس پر بعض حضرات نے کہا کہ اب جنازے کی نماز بیس منٹ بعد پڑھی جائے گی، جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ جنازے کی نماز مکروہ وقت میں بھی ادا کی جا سکتی ہے۔ اب اصل مسئلہ یہ ہے کہ کیا سورج نکلتے وقت (مکروہ وقت میں ) جنازے کی نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟ اور اگر کسی وجہ سے یہ وقت آ جائے تو شرعی طور پر اس کی کیا صورت ہوگی؟ عبید اللہ، نئی دہلی
 باسمہ تعالیٰ ھوالموفق: مکروہ اوقات تین ہیں : عین طلوع آفتاب کا وقت، عین غروب کا وقت اور نصف النہار یعنی زوال کا وقت۔ ان اوقات میں کوئی بھی نماز فرض کی ادا یا قضا، نفل، نماز جنازہ، سجدۂ تلاوت وغیرہ (بجز سجدۂ شکر کے)کی اجازت نہیں ۔ فجر کی نماز اور عصر کی نماز کے بعد (سورج کے زرد ہونے سے پہلے ) نفل نماز مطلقاً منع ہے لیکن فرض کی قضا، سجدۂ تلاوت اور نماز جنازہ ان اوقات میں پڑھ سکتے ہیں ۔ صورت مسئولہ میں جنازہ سورج نکلنے سے پہلے آچکا تھا، اگر اسی وقت سورج نکلنے سے پہلے پہلے جنازہ کی نماز پڑھ لی جاتی تو کوئی حرج نہیں تھا لیکن اس صورت میں کہ لوگوں کے جمع ہونے تک سورج نکل چکا تھاتب مکروہ وقت میں نماز جنازہ نہ پڑھی جائےگی بلکہ اشراق کا وقت ہو جانے پر پڑھی جائیگی۔ اس سلسلے میں اصول یہ ہے کہ جنازہ کامل وقت میں آگیا ہو تو ناقص وقت میں نہیں پڑھا جائے گا۔ و اللہ اعلم وعلمہ اُتم
والدین کی اجازت کے بغیر نکاح
  اگر کوئی لڑکی اپنے ماں باپ کو بغیر بتائے نکاح کرے تو کیا نکاح ہو جائے گا، بعد میں یا ۳۔ ۴؍ مہینے بعد بتا دیں ؟ شاہد علی، کلکتہ 
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: یہ شرعی کے علاوہ انتہائی اہم سماجی مسئلہ بھی ہے۔ یہ سمجھنا کہ مسلمان بچی مطلقاً خود مختار ہے نری کم فہمی ہے۔ اسلام نے ولی کو بھی اہم حیثیت دی ہے۔ یہ طے شدہ امر ہے کہ عام حالات میں ولی سے زیادہ بچوں کا ہمدرد اور خیر خواہ کوئی دوسرا نہیں ہوسکتا، اس کے علاوہ اس کے پاس جو تجربہ ہوتاہے نوعمر بچے بچیاں اس سے یکسر محروم ہوتے ہیں۔ دوسرے ائمہ خصوصاً شوافع کے یہاں تو بغیر ولی کے نکاح منعقد ہی نہیں ہوتا، احناف کے نزدیک ولی کو ولایت اجبار حاصل نہ ہو تب بھی بیشتر ممکنہ صورتوں میں وہ قاضی کے ذریعہ نکاح کو فسخ کراسکتا ہے۔ بچی ازخود بغیر ولی کے نکاح کرلے اور آگے چل کر اسے سرپرستوں کے سہارے کی ضرورت پیش آئے تب جو پچھتاوا ہوگا اس کی تلافی آسان نہ ہوگی۔ اس لئے اصولاً ایسے نکاح کی مطلقاً تائید نہیں کی جاسکتی اور موجودہ حالات میں تویہ اور زیادہ ضروری ہے۔ باقی کوئی خاص صورت ہو جیسے ولی نا قابل اعتماد (معروف بسوء الاختیار) ہو تو مقامی علماء سے رجوع کرکے مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
 محرمات کا مسئلہ
 یہ معلوم کرنا ہے کہ دیور جیٹھ کی اولاد محرمات ہیں یا غیر محرمات؟ اور دوسری بات یہ کہ کیا شوہر کے انتقال سے پہلے یا بعد بیوی کا مَہر یا غلطی کو معاف کرنے کیلئے پانچ گواہوں کی موجودگی شرط ہے جیسا کہ عوام میں مشہور ہے؟ 
جاوید عالم، ممبئی 
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: اگر اس رشتے کے علاوہ محرمیت کا کوئی نسبی یا رضاعی رشتہ (جیسے خالہ اور بھانجے کا رشتہ )نہ ہو تو دیور اور جیٹھ کی طرح ان کی اولاد بھی نا محرم ہیں ۔ مہر کی معافی کے لئے پانچ گواہوں کی شرط تو کہیں نہیں ہے لیکن یہ رسم جس کا سوال میں تذکرہ ہے، اس کا اسلام کی تعلیم سے ادنیٰ تعلق بھی نہیں ۔ مہر صرف کاغذی خانہ پُری کے لئے نہیں ہوتا، یہ جب تک ادا نہ کردیا جائے شوہر کے ذمے قرض اور واجب الادا ہوتا ہے۔ شوہر زندگی میں ادا نہ کرسکے تو دوسرے قرض خواہوں کی طرح تقسیم وراثت سے پہلے شوہر کی جائیدادسے عورت کا مہر بھی دلایا جائےگا۔ یہ غلط خیال عام ہے کہ عورتوں سے مہر معاف کرایا جاسکتا ہے۔ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ علماء نے لکھا ہے کہ یہ معافی معتبر ہی نہیں ، لہٰذا اس جاہلانہ رواج کو ختم ہونا چاہئے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK