• Fri, 05 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فتاوے: وارثوں کے حقوق شرع نے متعین کئے ہیں ، ان میں کمی بیشی کا حق کسی کو نہیں

Updated: December 05, 2025, 5:56 PM IST | Mufti Azizurrehman Fatehpuri | Mumbai

شریعت کی روشنی میں اپنے سوالوں کے جواب پایئے۔ آج پڑھئے: (۱) وارثوں کے حقوق شرع نے متعین کئے ہیں ، ان میں کمی بیشی کا حق کسی کو نہیں (۲) وراثت میں حصہ (۳) وصیت کا نفاذ۔

Whether it`s jewelry or property, the right of inheritance is up to one-third. Picture: INN
زیورات ہوں یا جائیداد، وصیت کا حق ایک تہائی تک ہوتا ہے۔ تصویر:آئی این این
عبد اللہ کا بیٹا نافرمان ہے اسی وجہ سے عبد اللہ اسے جائداد سے عاق کرنا چاہتا ہے۔ شریعت اسلامیہ میں عاق کرنے کا کیا حکم ہے ؟جواب دے کر عنداللہ ماجور ہوں۔ رفیق احمد ،بھوپال
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق:  عاق کے لفظی معنی ہیں نافرمان، نافرمانی کرنے والا ۔ قانونی طور سے رائج اصطلاح میں اس کا مفہوم عام طورسے کسی وارث کو جائیداد سے محروم کرنا مراد ہوتا ہے ۔اس سلسلے میں شرعی نقطہ ٔ  نظر یہ ہے کہ وارثوں کے حقوق شرع نے متعین کئے ہیں ، ان میں کمی بیشی کا حق بھی کسی کو نہیں دیا گیا، ان حقوق کی بنیاد رشتہ اور قرابت ہے ۔ مورث سے تعلقات کیسے تھے، فرماں بردار تھا یا نافرمان، یہ بنیاد ہی نہیں اس لئے مورث کو یہ حق نہیں دیا گیا کہ چاہے تو وارث کو اس کے حق شرعی سے محروم کرسکے لہٰذااگر کوئی شخص وارث کے لئے  ’’محروم الارث‘‘ ہونے کااعلان کردے تب بھی شرعاً وہ محروم نہ قرار پائے گا۔ البتہ وہ اعلان کرسکتا ہے کہ فلاں میرا نافرمان ہے اور اس کے معاملات سے میرا کوئی  لینا دینا نہیں وغیرہ، تاہم اس صورت میں بھی وہ جائیداد سے محروم نہ ہوگا ۔واللہ اعلم وعلمہ اتم
وراثت میں حصہ  
والد نے اپنی بہن (ہماری پھوپھی) کو وراثت میں حصہ نہیں دیا تھا۔اب ہمارے چچا کی بیوی کہتی ہیں کہ پھوپھی نے اپنا حصہ معاف کر دیا تھا لیکن ہماری ممانی کہتی ہیں کہ پھوپھی تو اپنا حصہ مانگ رہی تھیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا اب وہ حصہ ہمیں دینا پڑے گا؟عبد القادر ،ممبئی 
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق:ماں باپ کے ترکہ میں جس طرح لڑکے حق دار ہوتے ہیں اسی طرح لڑکیاں بھی استحقاق رکھتی ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ جتنا ایک لڑکی کو ملتا ہے ہر لڑکے کا حصہ اس سے دوگنا ہوتا ہے لہٰذا ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہیں تو ایک حصہ لڑکی کا ہوگا اور دو حصے لڑکے کو ملیںگے۔ جس کا جو حصہ ہے وہ مورث کی وفات کے ساتھ ہی اس کا مالک بن جاتا ہے، دوسرے ورثاء کے دینے نہ دینے پر موقوف نہیں ہوتا۔ اگر، مثلاً  بھائی  نے بہن کو اس کا حق نہیں دیا تو یہ نسلاً بعد نسل باقی رہتا ہے (یعنی بہن کے بعد اس کی اولاد پھر ان کی اولاد اور اس کے بعد تک منتقل ہوتا رہتا ہے)اس لئے  صورت مسئولہ  میں اگر آپ کے والد نے اپنی بہن کو حصہ نہیں دیاتھا تو اب یہ آپ لوگوں کی ذمے داری ہے کہ جائیداد میں پھوپھی کا جو حصہ ہے وہ ان کے اور وہ نہ رہی ہوں تو ان کے شرعی ورثاء کے حوالے کرکے بری الذمہ ہو جائیں ۔ رہا کسی وارث کا یہ کہنا کہ میں نے اپنا حصہ معاف کیا شرعاً اس کا کوئی اعتبار نہیں۔ علماء نے لکھا ہے کہ وارث کے یہ کہہ دینے سے کہ میں نے اپنا حق معاف کیا،  اس کا حق ساقط نہیں ہوتا لہٰذا پھوپھی نے یہ کہا ہو تب بھی  اور نہ کہا ہو تب بھی ہر صورت میں ان کا حق باقی ہے۔ والد نہیں رہے تو اس کی ادائیگی آپ لوگوں کے ذمے ہے جو مرحوم کے وارث ہیں۔ واللہ اعلم وعلمہ اتم
وصیت کا نفاذ 
ایک محترمہ نے انتقال سے قبل وصیت کی تھی کہ ان کے جو زیورات ہیں ان کے انتقال کے بعد مسجد کو دے دیئے جائیں؛ انتقال کے وقت ان کے قبضے میں صرف یہی  زیوارت تھے، کچھ رقم ہے جو والد کی وراثت سے ملنے والی ہے مگر ابھی تک ملی نہیں ہے تو کیا وصیت کے مطابق سارے زیورات مسجد میں دے دیئے جائیں یا ان میں وارثین کا بھی حق ہے؟ کیونکہ وراثت والی رقم معلوم نہیں کب تک ملے گی۔ شمیم الحق، اترپردیش
 باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق:  وصیت کا قانون یہ ہے کہ کوئی بھی شخص غیر وارث کے لئے نیز اُمور خیر کے واسطے اپنے مال کے ثلث یعنی ایک تہائی  تک کی وصیت کرسکتا ہے، دو حصہ ورثاء کاحق ہوتا ہے جو ان کے لئے باقی رہیگا لہٰذا اگر کسی نے ایک تہائی سے زیادہ کے مال کی وصیت کی تب بھی صرف ایک تہائی  کی حد تک اس کا نفاذ ہوگا، باقی دو تہائی ورثاء کے لئے محفوظ رہےگا۔ صورت مسئولہ  میں وصیت تو  زیورات دینے کی ہے، والد کی جائیداد سے کب کیا ملےگا ہنوز یہ معلوم نہیں  اورکوئی  وصیت بھی اس کے متعلق نہیں ہے اس لئے  صورت مسئولہ  میں ایک تہائی  زیورات مسجدکو دیئے جائیں گے، باقی دو تہائی  وارثوں کا حق ہے جس میں ان کو ہر مالکانہ تصرف کا حق حاصل ہوگا۔ وراثت کی جو رقم ملےگی جس کیلئے کوئی  وصیت بھی نہیں ہے وہ وارثوں کا حق ہے جس کو ملنے کے بعد ورثا میں سہام شرعیہ کے مطابق تقسیم کیا جائےگا۔ واللہ اعلم وعلمہ اتم

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK