• Sat, 20 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پارلیمانی اجلاس میں کیا ہوا؟

Updated: December 20, 2025, 1:49 PM IST | Inquilab News Network | mumbai

اب یہی ہورہا ہے۔ پارلیمنٹ میں پہلے سے اطلاع کے بغیر اچانک کوئی بل آجاتا ہے اور اس پر ہنگامہ شروع ہوجاتا ہے۔ جہاں تک ہماری معلومات کا تعلق ہے، نریگا یا منریگا کو ہٹا کر اُس کی جگہ کوئی نیا بل لایا جائیگا اس کی خبر تب بھی نہیں تھی جب پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہوا تھا۔

INN
آئی این این

 اب یہی ہورہا ہے۔ پارلیمنٹ میں  پہلے سے اطلاع کے بغیر اچانک کوئی بل آجاتا ہے اور اس پر ہنگامہ شروع ہوجاتا ہے۔ جہاں  تک ہماری معلومات کا تعلق ہے، نریگا یا منریگا کو ہٹا کر اُس کی جگہ کوئی نیا بل لایا جائیگا اس کی خبر تب بھی نہیں  تھی جب پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہوا تھا۔ اپوزیشن اراکین کا کہنا ہے کہ دو تین روز پہلے بتایا جاتا ہے جس کے سبب اتنا کم وقت ملتا ہے کہ موضوع پر صحیح طریقہ سے غوروخوض ممکن نہیں  ہوتا حتیٰ کہ بل کا مطالعہ اور اس پر سوچنے سمجھنے کا تو بالکل ہی موقع نہیں  رہتا۔ ہوسکتا ہے یہ حکمراں  اتحاد کی ’’حکمت عملی‘‘ ہو، تاکہ اپوزیشن زیادہ پُرزور طریقے سے مخالفت نہ کرے، پھر عددی طاقت تو ہے ہی،جس کی بنیاد پر بل منظور کروا لیا جائیگا۔ رفتہ رفتہ یہی معمول بن گیا ہے۔ اس بار، منریگا کے ختم کئے جانے پر اپوزیشن نے غیر معمولی صلاحیت اور توانائی کا مظاہرہ کیا مگر عددی طاقت کے سامنے حز بِ اختلاف کے تمام اراکین ہار گئے جن کے دلائل کا جواب حکومت کے پاس نہیں  تھا۔ سوال یہ ہے کہ ایسا کب تک ہوگا اور کیا ایسا کرنا جمہوریت کی معنویت کو ختم نہیں  کر دیتا؟ سابقہ حکومت نے جب نریگا منظور کیا تھا تب اس پر تفصیلی غورو خوض کیا گیا تھا۔ اب بہت کم مباحثہ اس پر ہوا ہے۔ حکومت یہ بتانے کو تیار نہیں  کہ مزدوری ۱۰۰؍ دن سے بڑھا کر ۱۲۵؍ کردینے سے کیا ہوگا جب مرکز کی جانب سے فراہم کیا جانے والا سرمایہ محدود ہوجائیگا اور ریاستیں  مالی طور پر اتنی مستحکم نہیں  ہیں  کہ اس اضافی بوجھ کو برداشت کرسکیں ۔ مرکز یہ بھی بتانے کو آمادہ نہیں  ہوا کہ اتنی بڑی تبدیلی کی ضرورت ہی کیوں  پیش آئی کہ منریگا کو بالکل ہی بدل دیا گیا اور اس کی معنویت اور افادیت ختم کردی گئی؟ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اس کا دائرہ مزید وسیع کیا جاتا، سرمایہ بڑھایا جاتا، جائزہ لیا جاتا کہ کووڈ کے بعد کس ریاست میں  کتنے دنوں  کا کام مزدوروں  کو دیا گیا، اگر ۱۰۰؍ دن کا کام نہیں  دیا گیا تو اس کے اسباب کیا ہیں  اور کس طرح آئندہ کیلئے کام کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ حکومت کو یہ بھی سوچنا چاہئے تھا کہ منریگا نے دیہی علاقوں  کی تصویر بدل دی۔ وہ لوگ جو بے روزگار تھے اُنہیں  ہر ماہ کام ملنے لگا کہ منریگا وہ قانون تھا جس میں  روزگار کی ضمانت دی گئی تھی جو نئے بل میں  نہیں  ہے۔ منریگا کا فائدہ یہ بھی تھا کہ اس سے دیہی معیشت کو سنبھالا ملتا تھا۔ کووڈ میں  اس اسکیم نے غریب اور پسماندہ خاندانوں  کو کافی فائدہ پہنچایا۔ اتنی کارگر اسکیم کو اِس طرح محدود بحث کے بعد اور اپوزیشن کو اعتماد میں  لئے بغیر یا اُس کی سنے بغیر ختم کردینا پارلیمانی اجلاسوں  کی معنویت پر سوال اُٹھاتا ہے۔ اگر جمہوریت محض دکھاوے کی رہ گئی ہے تو یہ جمہوریت کے مندر (پارلیمنٹ) کی توہین ہے۔ اس سے قبل ایس آئی آر پر ہونے والی بحث بھی بے نتیجہ ہی کہلائے گی۔ اس میں  شک نہیں  کہ حکمراں  اتحاد نے اپوزیشن کے بحث کے مطالبے کو شرف قبولیت بخشا مگر فائدہ کیا ہوا؟ بنہ تو سوالوں  کے جواب دیئے گئے نہ ہی ایس آئی آر کے طور طریقے میں  خوشگوار اور مثبت تبدیلی کا کوئی وعدہ کیا گیا۔اس سے بھی قبل وندے ماترم پر ہوئی بحث کا کیا ہوا؟ یہاں  اپوزیشن کو تاریخی حوالوں  سے اپنی بات کہنے کا موقع ملا مگر اُن باتوں  کا کتنا نوٹس لیا گیا؟جب بات مانی نہ جائیگی، کورس کریکشن نہ ہوگا،کسی چیز کا نوٹس نہ لیا جائیگا تو کیا اس کا یہ معنی نہیں  کہ ہم خود جمہوریت کو بے اثر کررہے ہیں  ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK