’قاری نامہ‘ کے تحت انقلاب کو بہت ساری رائے موصول ہوئیں۔ ان میں سے وقت پر پہنچنے والی منتخب آرا کو شامل اشاعت کیا جارہا ہے۔
EPAPER
Updated: May 14, 2025, 2:05 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai
’قاری نامہ‘ کے تحت انقلاب کو بہت ساری رائے موصول ہوئیں۔ ان میں سے وقت پر پہنچنے والی منتخب آرا کو شامل اشاعت کیا جارہا ہے۔
صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ
سمر کیمپ میں بچوں سے مختلف قسم کی سرگرمیاں کرائی جاتی ہیں۔ یہ تقریباً یہ ایک سے دو ہفتوں کا ہوتا ہے۔ اس دوران بچوں کو تیراکی، گھڑ سواری اور اسکیٹنگ وغیرہ سکھائی جاتی ہے۔ اور بھی بہت سے مشقت والے کھیل کھلائے جاتے ہیں۔ بچے والدین سے دور ہوکر اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں۔ اپنے کاموں کو خود سے کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اُس دوران اُن سے بہت سی غلطیاں بھی ہوتی ہیں اور وہ ان غلطیوں سے سیکھتے بھی ہیں ۔ ا سی طرح بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کیلئےسمر کیمپس جیسے پروگراموں کا انعقاد ہونا اشد ضروری ہے جو بچوں کو اندرونی اور بیرونی طور سے مضبوط بناتے ہیں۔ بیشک تعلیمی نظام میں تبدیلی آرہی ہے مگر آج بھی بچوں کی ذہنی صلاحیت سے کہیں زیادہ اُن پر تعلیمی نصاب کا بوجھ ہےجسے پورا کرتے کرتے وہ یہ تک بھول جاتے ہیں کہ اُن کے اندر ایک بچہ موجود ہے جو چاق و چوبند رہنے کیلئے کھیلنا کودنا چاہتا ہےاور سمر کیمپس میں اس کا موقع ملتا ہے۔
عمران عمر سر( شیدا اردو ہائی اسکول مالیگاؤں )
تعطیل میں ذہن سازی کا بہترین ذریعہ
موجودہ دور میں لوگوں کا رجحان تعطیلات میں شادی بیاہ و رشتے داروں سے ملاقات کا ہو گیا ہے جس سے بچے کچھ نیا کرنے، نئی جان پہچان بنانے اور اپنی صحت کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان سے جڑے ر ہنے سے محروم رہتے ہیں اور اکثر بچے خالی اوقات میں موبائل اور انٹرنیٹ کے بے جا استعمال سے بے راہ روی کا شکار ہو جاتے ہیں یا پھر گلی محلوں میں اپنے شوق کو پورا کرنے کے لئے بغیر کسی نگرانی کے وقت کو برباد کرتے ہیں ۔ ایسے میں بچوں کی تعلیمی، جسمانی اور ذہنی نشوو نما ان کے شوق کو مد نظر رکھتے ہوئے انجام دی جا سکتی ہے۔ نئے ماحول سے ہو آہنگ ہونے اور آنے والے دنوں میں خود کو کامیابی کی راہ پر ڈالنے کیلئے صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جا سکتا ہے جس سے آنے والے نئے تعلیمی سال میں بچہ سمر کیمپ سے حاصل کی ہوئی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر خود کو دیگر طلبہ کی نظر میں نمایاں کر سکتا ہے۔ تعلیم اور صحت افزا ماحول نہ ملنے کی وجہ سے بھی بچے مایوسی کا شکار ہو رہےہیں ، ایسے میں ان کی صحیح رہنمائی کے لئے سمر کیمپ کا انعقاد نہایت ضروری ہو جاتا ہے۔ فکر مند حضرات کے ساتھ ساتھ والدین بھی بچوں کی کامیابی و ترقی کے لئے انہیں وہ سب دینے کی کوشش کریں جس سے ان کی آنے والی زندگی کسی کے سہارے سے نہ گزارنی پڑے بلکہ وہ کسی کا سہارا بن سکیں ۔
محمد سلمان شیخ (تکیہ امانی شاہ، بھیونڈی)
سمر کیمپس چھٹیوں کا بہترین مصرف
سمر کیمپس اسکول کی چھٹیوں کا بہترین مصرف ہیں ۔ اگر ان کا انعقاد نہ ہو تو ہمارے طلبہ کی چھٹیاں یوں ہی بے مصرف گزر جاتی ہیں ۔ مزید یہ کہ ملت آج جن حالات سے گزر رہی ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہماری تہذیب، ہماری زبان اور ہماری مساجد سب خطرےمیں ہیں۔ جو قوم مظلوم ہوتی ہے اسے ظالم قوم سے زیادہ محنت کرنی ہوتی ہے، زیادہ بیدار رہنا ہوتا ہے۔ تب کہیں جاکر ایک طویل جد وجہد کے بعد ظلم سے نجات ملتی ہے۔ اس لئے سمر کیمپس کا انعقاد بہت ضروری ہے۔ اس کے فوائد بھی بہت ہیں۔ حسب ضرورت مختلف قسم کے سمر کیمپس ہو سکتے ہیں یا ایک کیمپ میں ایک سے زیادہ مقاصد کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ جیسے کوئی کیمپ بچوں کی دینی تعلیم کے لئے ہو سکتا ہے، کوئی کیمپ اخلاق، زبان اورتہذیب کے اصلاح کے لئے ہو سکتا ہے، کوئی کیمپ صحت و تندرستی کی اصلاح کے لئے ہو سکتا ہے، کوئی کیمپ چھوٹے چھوٹے ہنر سکھانے کے لئے ہو سکتا ہے جس سے طلبہ کو آگے کی تعلیم جاری رکھنے میں مالی مدد ہو سکتی۔
ابو حنظلہ(پونے)
سمر کیمپس سے چھٹیوں کا درست استعمال ہوتاہے
امتحانات کا دور کسی بھی بچےیا بڑے کے لئے ذہنی تناؤ اورتھکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔ ایسےمیں گرمی کی چھٹیاں چلچلاتی دھوپ میں ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ثابت ہوتی ہیں۔ ان چھٹیوں میں بچے راحت تو حاصل کرتے ہی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اس کا صحیح استعمال کریں۔ تیزی سے بدلتے ہوئے زمانے کے ساتھ قدم ملا کر چلنے کے لئے ضروری ہے کہ بچہ الگ الگ شعبوں میں مہارت حاصل کرے اور اس کے حصول کے لئے گرمی کی چھٹیوں کا وقت سب سے کارآمد ہوتا ہے، کیونکه اس میں بچے اسکول اور کالج کے کاموں سے آزاد ہوتے ہیں۔ آج کل اسی مقصدکےتحت بہت سی جگہوں پر سمر کیمپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ یہ اکثر تین دنوں سے لے کر ایک یا ڈیڑھ مہینوں تک جاری رہتا ہے۔ اس میں الگ الگ سرگرمیاں کرائی جاتى ہیں۔ کچھ ذہن کے ’کریٹیو ‘حصے کو ابھارتی ہیں۔ جیسے پینٹنگ، کیلیگرافی، ٹائپنگ اور گرافک ڈیزائننگ وغیره۔ کچھ جسمانی صحت کو بہتر کرتى ہیں۔ جیسے تیراکی، کـرکٹ، دوڑا ور ورزش۔ کچھ آپ کو قدرت سے جوڑتی ہیں جیسے باغبانی ٹریکنگ اور نیچر کیمپ وغيرہ تو کچھ کوکینگ، سلائی اوربنائی سکھاتی ہیں۔ یہ تو دنیاوی فائدہ کی بات ہوئی، بہت سے سمر کیمپس دینی تعلیم کے لئے بھی رکھے جاتے ہیں جن میں قرآن کی تفسیر، تجوید، سیرت نبیؐ اور دینی مسئلے و مسائل وغیره کی تعلیمات دی جاتی ہیں۔ اسکے علاوہ بچہ الگ الگ لوگوں سے ملتا ہے جس وجہ سے سوشل اسکل بھی بہتر ہوتی ہے اور اسے اپنے ارد گرد بنائے گئے خول سے باہرآنے میں مدد ملتی ہے۔
والدين کو چاہئے کی وہ اپنے مقام پر ہو رہے ایسے سمر کیمپس کا پته لگائیں اور اپنےبچوں کا داخلہ کروائیں، تا کہ بچوں کی صلاحیتیں بڑھیں اور ان کی چھٹیوں کا صحیح استعمال ہو۔ یہ نہ ہو کہ ساری چھٹیاں غفلت میں اور آرام یا پھر فون میں نکل جائیں اور پیچھے صرف وقت کی بربادی اور پچھتاوا رہ جائے۔ سمر کیمپ کا یہ تحفہ والدین اپنےبچوں کو دیں جس سے انہیں فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
اقراء فہیم احمد( میرا روڈ)
طلبہ سمر کیمپس سے فائدہ اٹھائیں
موسم گرما کی تعطیلات کا مثبت استعمال کرنے کی غرض سے سمر کیمپس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ طلبہ چھٹیوں کا مثبت اور صحیح استعمال کریں۔ طلبہ غیر ضروری کاموں سے اجتناب کریں، تضیع اوقات سے پرہیز کریں اور ایسے موقعوں سے فائدہ اٹھا تے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھاریں اور پروان چڑھائیں۔ بچے سمر کیمپس کے مختلف پروگراموں کے ذریعے اپنی معلومات میں اضافہ کریں۔ عزیز واقارب اور متعلقین سے رشتہ استوار کریں، تاریخی اور تفریحی مقامات کی سیر کریں اور وہاں کی معلومات حاصل کریں۔ سمر کیمپس کے ذریعہ طلبہ کے قیمتی وقت کا صحیح استعمال ہوتا ہے، ان کی ذہنی اور اخلاقی آ بیاری ہوتی ہے، کھیل کود سے جسم تندرست اور توانا ہوتا ہے۔ تقریری مقابلوں کے ذریعے فن خطابت میں مہارت حاصل ہوتی ہے نیز معلومات میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ سمر کیمپس میں بچوں کی صلاحیت بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدام کئے جاتے ہیں۔ انعامات دے کر ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ انہیں عملی کاموں میں ماہر بنانے کے گر سکھائے جاتے ہیں۔ مختلف کورسیز کے ذریعہ انہیں با اختیار بنایا جاتا ہے تاکہ عملی زندگی میں وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں اور ایک ذمہ دار شہری بن سکیں۔ آرٹ اور کرافٹ کے مختلف کورسیز سے انہیں روشناس کرایا جاتا ہے، کتب خانوں کی سیر کرائی جاتی ہے جہاں مختلف موضوعات پر کتابیں دستیاب ہوتی ہیں۔ ان کتابوں کے مطالعے سے بچوں میں لکھنے پڑھنے کا شوق بڑھتا ہے اور ان کا تخیل پروان چڑھتا ہے۔ علاوہ ازیں کمپیوٹر کورسیز، انگلش اسپیکنگ کورسیز اور دیگر پیشہ ورانہ کورسیز کے ذریعے بچوں کے مستقبل کو سنوارنے کی حتی المقدور کوشش کی جاتی ہے۔
مقصود احمد انصاری (سابق معلم رئیس ہائی اسکول و جونیئر کالج، بھیونڈی)
سمر کیمپس جسمانی نشوونما کیلئے ضروری
بچوں کے لئےسمر کیمپ ایسے پروگرام ہوتے ہیں جو گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران چلتے ہیں۔ یہ کیمپ ڈے کیمپ ہو سکتے ہیں (بچے ہر روز گھر واپس آتے ہیں ) یا رات بھر کے کیمپ (بچے کیمپ میں ایک مخصوص مدت تک رہتے ہیں )۔ وہ سرگرمیوں کی ایک وسیع رینج پیش کرتے ہیں جیسے کہ کھیل، فنون اور دستکاری، موسیقی، سائنس، بیرونی مہم جوئی اور ٹیم بنانے کی مشقیں۔ ان کیمپوں کے بے شمار فوائد ہیں جیسے
۱) مہارت کی ترقی: کیمپ بچوں کو تیراکی، پینٹنگ، کوڈنگ، یا کھیل جیسے نئے ہنر سیکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
۲) سماجی تعامل : بچے نئے دوست بناتے ہیں اور ٹیم ورک اور تعاون سیکھتے ہیں۔
۳) آزادی اور اعتماد : گھر سے دور رہنا بچے کی آزادی اور خود اعتمادی کو بڑھا سکتا ہے۔
۴) جسمانی سرگرمی : کیمپ بیرونی کھیلوں اور جسمانی سرگرمیوں کے ذریعے فعال طرز زندگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
۵) ٹیکنالوجی سے ان پلگنگ : بہت سے کیمپس اسکرین فری ماحول کو فروغ دیتے ہیں، بچوں کو حقیقی دنیا سے منسلک ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
۶) تخلیقی صلاحیت اور ایکسپلوریشن : سمر کیمپس تفریحی اور معاون ماحول میں دلچسپیاں دریافت کرنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ اسکول کی چھٹیوں میں سمر کیمپس میں شامل ہونا اپنی صلاحیتوں کو ابھارنے کا نایاب موقع ہے جسے بچوں کو کسی صورت میں کھونا نہیں چاہئے۔
سید معین الحسن انجینئر(ویمان نگر، پونے)
سمر کیمپس کا انعقاد لازمی ہے
سمر کیمپس کا مقصد طلبہ کےاندر خود اعتمادی پیدا کرنا اور ان کی شخصیت کو نکھارنا ہے۔ سمرکیمپ میں کئی طرح کی سرگرمیاں کرائی جاتی ہے جس سے طلبہ کی خفیہ صلاحیتیں سامنے آتی ہیں۔ سمر کیمپ میں دوستوں کے ساتھ موج مستی کرنے کا موقع ملتا ہے جس سے نصاب کا دباؤ کم ہوجاتا ہے۔ سمر کیمپ انڈورگیم اور آؤٹ ڈور گیم طلبہ کے اندر خوداعتمادی پیدا کرتا ہے۔ کیمپ میں شجر کاری اور کیاری سجانے کی سرگرمی سے طلبہ میں ماحول کو ہرا بھرا رکھنے کی سمجھ پیدا ہوتی ہے۔ جس سبجیکٹ میں دلچسپی نہیں ہوتی ساتھیوں کو دیکھ کر طلبہ میں شوق پیدا ہوجاتا ہے۔ اس سے طلبہ کی جھجک کم ہوتی ہے۔ سمر کیمپس میں پول پارٹی ہوتی ہے جس سے موج مستی کے ساتھ ساتھ صفائی کا بھی علم ہوتا ہے۔
ایم پرویز عالم نور محمد ( رفیع گنج، بہار)
سمر کیمپ طلبہ کیلئے ضروری ہے
سمر کیمپ کے کئی فائدے ہیں ۔ پہلا فائدہ یہ ہےکہ کئی بچوں کو ایک ہی جگہ اچھی تعلیم مل جاتی ہے۔ دوسرافائدہ یہ ہےکہ کس طالب علم کو کس شعبہ میں جانا ہے؟اس کی رہنمائی بھی مل جاتی ہے۔ تیسرے یہ کہ والدین کی فکروں میں کمی آتی ہے۔ چوتھا یہ ہےکہ اسی سمر کیمپس سے بچوں کو آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ اس لئےبچوں کے لئے سمر کیمپس ضروری ہیں ۔ اس کے لئے ضروری ہے دولت کی اور یہ کام اہل خیر حضرات ہی کر سکتے ہیں ۔ وہ اور تعلیمی میدان میں کام کرنے والی تنظیمیں مل جل کر کام کریں ۔
مرتضیٰ خان(نیا نگر، میرا روڈ، تھانے)
صلاحیت نکھارنے کا مؤثر ذریعہ
والدین اکثر اس بات سے پریشان رہتے ہیں کہ بچے گھر بیٹھے کچھ تعمیری نہیں کر رہے۔ ایسے میں سمر کیمپس بچوں کے لئے نہایت مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ کیمپس نہ صرف ان کی تخلیقی اور ذہنی صلاحیتوں کو جِلا بخشتے ہیں بلکہ اُن کے رویوں میں بھی مثبت تبدیلی لاتے ہیں۔ مختلف سرگرمیوں جیسے کہ مصوری، کھیل، قصہ گوئی اور سائنسی مشاہدات کے ذریعے بچوں میں خوداعتمادی، سیکھنے کا شوق اور میل جول کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے والدین کو چاہئے کہ بچوں کو صرف کھیل تک محدود نہ رکھیں بلکہ اُنہیں ایسے سمر کیمپس کا حصہ بنائیں جو اُن کے لئے علم و آگہی کا نیا در وا کر سکیں۔
جواد عبدالرحیم قاضی(ساگویں، راجاپور، رتناگیری)
صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کا ذریعہ
مقابلہ آرائی کے اس عہد میں متعدد صلاحیتوں کا حامل ہونا وقت کا تقاضا ہے، جس طرح پرندے کا ایک پر چھوٹے چھوٹے، تہ در تہ مزید کئی پروں سے مرکب ہوتا ہے، تب جا کر پرندہ قابل پرواز ہوتا ہے، اسی طرح چھوٹی چھوٹی صلاحیتوں سے اپنے آپ کو مزین کرکے کامیابی و کامرانی کی اڑان بھری جا سکتی ہے، اس سلسلے میں سمرکیمپ کا انعقاد بہت مفید ہے، اس میں دو طرح کے فائدے ہیں، ایک یہ کہ کوئی نیا ہنر، نیا کورس سیکھا جا سکتا ہے، کسی نئی سرگرمی میں حصہ لیا جاسکتا ہے، دوسرا یہ کہ طلبہ اپنی کمی اور کمزوری پر قابو پا سکتے ہیں۔ سمر کیمپ کے انعقاد کا دائرہ اگر وسیع ہو اور اس میں طلبہ کے ساتھ والدین، رشتہ دار بھی حصہ لیں تو اس کے اچھے نتائج آ سکتے ہیں۔
سعیدالرحمان محمد رفیق (گرین پارک روڈ، شیل، تھانے)
سمر کیمپ کی اہمیت کافی بڑھ جاتی
جسمانی، دماغی اور سماجی ترقی کے لئے گرمیوں کی چھٹیوں میں سمر کیمپ کی اہمیت کافی بڑھ جاتی ہے۔ خود اعتمادی، اختراعی و تخلیقی عمل، بے باکی بے خوفی پیدا کرنے کے لئے ، موسیقی، رقص، تیراکی اور مختلف کھیلوں کے ذریعے بچوں میں جسمانی فٹنس کے علاوہ ان کی بالیدگی اور نشوونما احسن طریقے سے انجام پائے گی لہٰذا سرپرست اور والدین اپنے۹؍ سے۱۲؍ سال کی عمر کے بچوں کو کافی طویل اور لمبے عرصے کی گرمیوں کی چھٹیوں میں آزادانہ اور خوبصورت ماحول فراہم کریں جو غیر نصابی ہو۔ تعلیمی، سماجی اور فلاحی ادارے سمر کیمپ کے انعقاد کے ذریعے نونہالان قوم میں مختلف سرگرمیوں کے ذریعے ان کے دماغی اور ذہنی تناؤ کو دور کرتے ہوئے ان کو خوبصورت ماحول فراہم کریں ۔ جہاں وہ کھیلیں کودیں، ناچے گائیں اور موج مستی کریں ۔ تاکہ ان میں آزادی، بےباکی، بے خوفی، جدوجہد، محنت لگن، جستجو اور مقابلہ آرائی اورٹیم ورک جیسے جذبات اجاگر ہوں ۔ ان میں دوستی، بھائی چارہ اور حب الوطنی جیسے جذبات پیدا کریں ۔ حالات حاضرہ کے مطابق سمر کیمپ میں ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کو بھی ترجیح دیں ۔ اس سے نونہالان قوم میں تحریر و تقریر، خطابت اور لیڈرشپ کے جذبات پروان چڑھیں گے اور ان کے اندر مخفی صلاحیتوں کے اجاگر کرنے کے بہتر مواقع ہاتھ آئیں گے۔ بیداری وقت کا تقاضاہے لہٰذا سمر کیمپ کا انعقاد ملک گیر سطح پر اور بڑے پیمانے پر کیا جائے جو وقت کا اہم ترین تقاضا ہے۔
انصاری محمد صادق(حسنہ عبدالملک مدعو وومینس ڈگری کالج کلیان)
سمر کیمپس کا انعقا د ضروری ہے
ہمارے صو بہ مہا را شٹر میں اسکو ل کے طلبہ اور تد ریسی اِسٹا ف کو دو لو نگ ٹر م چھٹیا ں دی جا تی ہیں۔ ششماہی امتحا ن کے بعد ۲۱؍ دن اور سالا نہ امتحا ن کے بعد ڈیڑ ھ مہینے کی چھٹیا ں دی جا تی ہیں۔ غیر تد ریسی اسٹا ف کے لئے تعلیمی محکمےحکو مت مہا را شٹر کی جا نب سے چھٹیو ں کے الگ قوانین ہیں۔ سالا نہ امتحا ن اور ششما ہی امتحا ن کے بعد طویل چھٹیو ں میں طلبا ء فضو ل کا مو ں میں اپنا وقت صر ف نہ کریں اور اُ ن کی چھٹیو ں کا صحیح اِ ستعما ل ہواِسلئے سمر کیمپس کا انعقاد ضروری ہے۔ سمر کیمپ میں نصا بی کتا بو ں کو بالا ئے طاق رکھ کر طلبہ کو دیگر ضروری تعمیری کار ر وا ئیو ں میں شامل کیا جا تا ہے۔ اُن تعمیری کار ر وا ئیو ں میں کھیل کو د بھی شا مل ہے۔ طلبہ کو ایسی کار روا ئیوں (ٹر ینیگ) میں شامل کیا جاتا ہےکہ اُن کی ذہن سازی کے سا تھ سا تھ جسما نی ورزش بھی ہو تا کہ اِسکو ل شرو ع ہو نے پر وہ ذہنی اورجسمانی اعتبا رسے چست درست رہیں۔ طلبہ کو سمر کیمپ میں کھیل کو د اور اسپورٹس میں مہا رت اور دلچسپی پیدا ہو جا ئے۔ ماہر تعلیم نے بچو ں کی دما غی ورزش کے سا تھ ساتھ جسمانی ورزش کوبھی زرو دیا ہے۔ ماہر تعلیم نے کیا خوب کہا ’’ایک تندرست جسم میں ایک تندرست دماغ رہتا ہے۔ ‘‘اگر یہ قول ذہن میں رکھ کر اِسکول انتظامیہ طلبہ کو ذہنی اور جسمانی تر بیت دیں تو سمر کیمپس کا انعقاد ضروری ہے۔
پرنسپل ڈاکٹرسہیل لو کھنڈوالا(سابق ایم ایل اے)
یہاں مخفی صلاحیتیں اُبھر کر سامنے آتی ہیں
چھٹیوں میں بچے گھر پر رہتے ہیں، ایسے میں بچوں کے ہاتھوں سے موبائل فون، ٹی وی کے ریموٹ کنٹرول یا ویڈیو گیمز چھوٹنے والے نہیں ہیں۔ منع کرنے پر اسکول کی چھٹی کا جواز پیش کر دیتے ہیں۔ والدین بھی کتنا منع کریں ؟ ایسے میں بچوں کے فرصت کے اوقات کا صحیح استعمال کر نے کیلئے سمرکیمپ بہت موزوں ثابت ہوتا ہے۔ تعلیمی شیڈول سے ہٹ کر کھیل کھیل میں بچوں کو سکھانا اور ان میں پوشیدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا کام سمر کیمپ میں کیا جاتا ہے۔ سمر کیمپ ایک منظم طریقہ کار ہے جس میں بچے نئے اساتذہ یا سپر وائز ر کی نگرانی میں ، نئے ماحول میں نئے دوستوں کے ساتھ مختلف تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کیمپوں میں بچے دیگر بچوں سے میل جول پیدا کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے کچھ سیکھتے ہیں ۔ بچوں میں مقابلہ کرنے کی امنگ جاگتی ہے اور ان میں لیڈر شپ کی خوبیاں پیدا ہوتی ہیں۔ دوستی کا جذبہ سر اٹھاتا ہے اور ایک ٹیم کی طرح کام کرنے کا شوق پیدا ہوتا ہے۔ سمر کیمپ کے آزادانہ ماحول کی وجہ سے بچوں کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
عزیز الرحمان محمد فاروق(یعقوب بیگ جونیئر کالج، پنویل)
وقت کو تعمیری انداز میں گزارنے کی جگہ
گرمیوں کی چھٹیاں ہر طالب علم کیلئے آرام اور تفریح کا وقت ہوتی ہیں، لیکن اگر ان چھٹیوں کو صرف سونے، کھیلنے یا موبائل استعمال کرنے میں گزار دیا جائے تو یہ وقت ضائع ہو جائے گا۔ سمر کیمپس ان تعطیلات کو تعمیری انداز میں گزارنے کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ سمر کیمپس میں بچوں کو مختلف سرگرمیوں جیسے کہ کھیل، فنونِ لطیفہ، ہنر سیکھنے، مطالعہ، تقریر اور کمپیوٹر کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف ان کی ذہنی و جسمانی نشوونما ہوتی ہے بلکہ وہ نئی چیزیں سیکھنے کے مواقع بھی حاصل کرتے ہیں۔ اس میں شرکت کرنے والے بچوں میں نظم و ضبط، ٹیم ورک، خود اعتمادی اور لیڈر شپ جیسی خوبیاں پیدا ہوتی ہیں جومستقبل میں انکے کام آتی ہیں۔ یہ کیمپس بچوں کو نئی دوستیاں بنانے، اپنے خیالات کے اظہار اور دوسروں کے ساتھ میل جول کا سلیقہ بھی سکھاتے ہیں۔ والدین کیلئے بھی یہ اطمینان بخش ہوتا ہے کہ ان کے بچے محفوظ ماحول میں مفید سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ یوں سمر کیمپس چھٹیوں کو صرف تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ سیکھنے کا سنہری موقع بنا دیتے ہیں۔ یہاں بچوں کی سوچنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
حکیم نسیم احمد نظامی ( رامپورہ، سورت، گجرات)
سمر کیمپس: علم و تربیت کا بہترین موقع
موسمِ گرما کی چھٹیاں آتے ہی طلباء و طالبات کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔ ان قیمتی لمحات کو مزید مفید اور یادگار بنانے کیلئے بچے مختلف تفریحی اور تعلیمی سرگرمیوں کا اہتمام کرتے ہیں۔ عزیز و اقارب کے ہاں جانے اور سیرو تفریح کیلئے پُرکشش اور تاریخی مقامات پر جانے کے علاوہ زیادہ تر بچے سمر کیمپ کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ نہ صرف وقت کا بہترین استعمال ہو سکے بلکہ وہاں رہ کر کچھ نیا سیکھنے کے مواقع بھی ملیں۔ یہ بات محسوس کی گئی ہے کہ سمر کیمپ میں شریک ہونےوالے بچوں کی خود اعتمادی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ اسی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے الحمدللہ ہم ہر سال اپنے مدرسے میں سنی دعوت اسلامی بھیونڈی کے زیرِ اہتمام ’طیبہ سمر کیمپ‘ کا انعقاد کرتے ہیں۔ یہ کیمپ طلبہ کو ایک شاندار تعلیمی و تربیتی موقع فراہم کرتا ہے جہاں مختلف دینی و اخلاقی موضوعات پر تعلیم دی جاتی ہے۔ ہر سال بڑی تعداد میں طلباء و طالبات اس سمر کیمپ میں شوق و جذبے کے ساتھ شریک ہوتے ہیں اور استفادہ کرتے ہیں۔ گرمیوں کی چھٹیوں کا یہ وقت بچوں کی دینی و اخلاقی نشوونما کیلئے ایک بہترین موقع ہوتا ہے۔
مولانا حسیب احمد انصاری(حراء انگلش اسکول، مہاپولی)
بچوں کی چھٹیوں کیلئے انمول تحفہ
مئی کا مہینہ شروع ہوتے ہی اسکولوں میں چھٹیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ کچھ بچے اپنے رشتہ داروں کے گھر چلے جاتے ہیں توکچھ اپنے ہی گھر پر رہ کر کھیل کود کر وقت گزارتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ہی بچے ایسے ہوتے ہیں جو پڑھائی کیلئے اپنی چھٹیوں میں سے وقت نکالتے ہیں۔ بچوں کو اگر چھٹیوں کا پورا مزہ لینا ہے تو انہیں سمر کیمپ میں جانا چا ہئے، جہاں کھیل کود کے ساتھ ہی تعلیم کا بھی نظم ہوتا ہے اور تربیت کا بھی خاطر خواہ خیال رکھا جاتا ہے۔ سمر کیمپ ایک ایسی جگہ ہے جہاں بچہ چند دنوں کیلئے اپنے گھر اور اپنے اسکول سے دور مگر اپنے اساتذہ کے ساتھ رہتا ہے۔ ان کیمپوں میں بچوں کو وقت پہ کام کیسے کرتے ہیں، بتایا جاتا ہے، صبح جلدی اٹھنے اور وقت پر ناشتہ کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ سمر کیمپ الگ الگ طرح کے ہوتے ہیں۔ سنگیت کا سمر کیمپ الگ ہوتا ہے، سائنس ریسرچ کا سمر کیمپ الگ اور جنگلاتی ماحول کا سمر کیمپ الگ ہوتا ہے۔ مجھے جنگلاتی سمرکیمپ اچھالگتا ہے جہاں بہت ساری تربیت کے ساتھ ہی جنگل کی سیر اورپہاڑوں پر چڑھائی کرنی پڑتی ہے، جس سے جسمانی اور ذہنی ورزش ہوتی ہے۔
عاطف عدنان شیخ صادق(شاہو نگر جلگاؤں )
بچوں کی ہمہ جہت ترقی کیلئے سمر کیمپ مفید ہو سکتے ہیں
عام طور پر اسکولوں کی لمبی چھٹیوں میں سمر کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں بچے روایتی کلاس رومس سے ہٹ کر تفریح کے ساتھ مختلف سرگرمیوں کو انجام دیتے ہیں، نئی نئی صلاحیتوں سے متعارف ہوتے ہیں اوراساتذہ کی نگرانی میں سماجی ربط و ضبط سیکھتے ہیں ۔ اس سے ان کی تربیت کے ساتھ نشونما بھی ہوتی ہے۔ طلبہ اپنی صحت کی طرف توجہ دیتے ہیں اور ان میں خود اعتمادی بھی پیدا پوتی ہے۔ جہاں تک سمر کیمپ کے فوائد کی بات ہے، اس میں شرکت کرنے سے بچوں میں خود اعتمادی پروان چڑھتی ہے۔ ان میں ٹیم ورک اور لیڈر شپ کا جذبہ بیدار ہوتا ہے۔ بچوں میں کھیل کود، ڈرائنگ اور پینٹنگ، خوشخطی اور کرافٹ جیسے ہنر سیکھنے کا شوق پیدا ہوتا ہے۔ بچےجسمانی کھیل کوداور آؤٹ ڈور کھیلوں میں شرکت کرتے ہیں جو ان کی ذہنی نشو و نماکیلئے ضروری ہے۔ کچھ سمر کیمپس اسکولی نصاب جیسے ریاضی، سائنس، زباندانی اور جغرافیہ مضامین پر مشتمل ہوتے ہیں جہاں تفریح اور کھیل کود کے ساتھ ہی ان مضامین میں ان کی کمزوریوں کو دور کیا جاتا ہے اور مقابلہ جاتی امتحانات کیلئے بھی تیار کیا جاتا ہے۔ اردو داں طبقے میں دینی سمر کیمپ کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے جہاں طلبہ کو دین کی بنیادی باتیں سکھائی جاتی ہے۔ قرآن کی سورتیں اور دعائیں بھی ازبر کرانے کے ساتھ ساتھ نماز کا صحیح طریقہ بھی سکھایا جاتا ہے۔ سمر کیمپس میں مذکورہ بالا خوبیوں کے ساتھ ہی کچھ خامیاں بھی ہوتی ہیں ، معاشی طور پر کمزور بچے ان سمر کیمپوں میں شرکت سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ ایسے بچوں کی مالی اعانت ضروری ہوتی ہے۔ سمر کیمپ میں بچوں کے بیمار ہونے یا کسی حادثے میں زخمی ہو جانے پر خاطر خواہ علاج نہیں ہو پاتا۔ خاص طور پر معذور یا جن کو کسی چیز کی الرجی ہو ان پر خصوصی توجہ نہیں ہو پاتی، کچھ بچوں کو سمر کیمپ میں گھر کی یاد ستانے لگتی ہے اور وہ اپنے آپ کو غیر محفو ظ اور اکیلا پن محسوس کرنے لگتے ہیں۔ بہر حال مندرجہ بالا خوبیوں اور خامیوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ سمر کیمپ بچوں کیلئے مفید ہوتے ہیں اور اس کیمپ میں وہ ایسے تجربات حاصل کرتے ہیں جو زندگی بھر یاد رہ جاتے ہیں اور کار آمد ہوتے ہیں۔
ملک مومن( سبکدوش معلم، بھیونڈی)
بچوں کیلئے ذہنی و جسمانی نشوونما کا بہترین مرکز ثابت ہو سکتے ہیں
بچوں کو فضولیات اور موبائل کے بے جا استعمال جیسی لت سے بچانے کیلئے سمر کیمپس کا انعقاد ضروری ہے جو بچوں کیلئے ذہنی و جسمانی نشوونما کا بہترین مرکز ثابت ہوسکتے ہیں۔ آج کے فرقہ وارانہ ماحول میں سمر کیمپس کا استعمال بچوں میں ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے بھی کیا جا سکتا ہے جہاں انہیں ’محبت کی دکان‘ کھولنے کی تربیت دی جا سکے۔ اس کے علاوہتعلیمی، سماجی اور خاندانی مسائل کے شکار طلبہ کیلئے سمر کیمپ کا انعقاد کسی نعمت سے کم نہیں ہےجہاں انہیں کتاب بینی، زباندانی، کمپیوٹر کلاسیز، مارشل آرٹس، گیمز، فرسٹ ایڈ ٹریننگ، سوئمنگ اور ایگریکلچرفیلڈ ٹور جیسی ذہنی تربیت فراہم کی جا سکتی ہے تاکہ ان میں اعتماد پیدا ہو اور تجزیاتی سوچ کے ساتھ ہی قائدانہ صلاحیتیں پروان چڑھ سکیں۔ اسی طرح بچوں میں دینی شعور بھی پیدا کیا جاسکتا ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو سمر کیمپس میں ضرور بھیجیں۔ جو والدین بچوں کو نہ بھیج سکتے ہوں، انہیں چاہئے کہ بچوں کو گاؤں اور دیہاتوں میں گھمائیں تاکہ وہ دنیا کو ٹھیک سے سمجھ سکیں۔
رضوان عبدالرازق قاضی( کوسہ ممبرا)
والدین اپنے بچوں کو سمر کیمپس میں ضرور بھیجیں
گرمیوں کی چھٹیاں بچوں کیلئے ایک ایسا وقت ہوتا ہے جس میں وہ اسکول کی روٹین سے آزاد ہو کر کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں۔ ایسے میں سمر کیمپس والدین کیلئے ایک بہترین موقع ہوتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کی مثبت ذہنی، جسمانی اور سماجی نشو و نما کیلئے قدم اٹھائیں۔ آج کے دور میں سمر کیمپس صرف تفریح تک محدود نہیں رہے بلکہ یہاں پر بچوں کی مختلف صلاحیتوں کو نکھارا جاتا ہے اور مختصر مدت میں انہیں کئی ہنر بھی سکھائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سمر کیمپس میں بچوں کو محفوظ ماحول میں سیکھنے اور دوسروں سے گھلنے ملنے کا موقع ملتا ہے جو خاص طور پر ان بچوں کیلئے بہت مفید ہوتا ہے جو شرمیلے یا کم گو ہوتے ہیں۔
پرویز خان عرف پی کے (سماجی کارکن)
سمر کیمپس: چھٹیوں کا تعمیری استعمال
گرمیوں کی چھٹیاں بچوں کیلئے نہ صرف خوشیوں کا پیغام لاتی ہیں بلکہ سیکھنے کے نادر مواقع کی بھی خبر دیتی ہیں۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب تعلیمی دباؤ کم ہوتا ہے اور ذہن نسبتاً کھلا ہوتا ہے۔ ایسے میں اگر بچوں کو ایک ایسا ماحول فراہم کیا جائے جہاں وہ کھیل کھیل میں کچھ نیا سیکھ سکیں، اپنی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو پہچان سکیں اور اپنی شخصیت کو نکھارسکیں، تو یہ چھٹیاں ان کیلئے ایک یادگار تجربہ بن سکتی ہیں۔ یہی وہ مقصد ہے جس کیلئے سمر کیمپس کا انعقاد نہایت اہم ہے۔ سمر کیمپس محض تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ مکمل تربیتی نظام ہوتے ہیں۔ یہاں بچے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں جیسے زبانوں کی تعلیم، کمپیوٹر، آرٹس، ہنر مندی، کھیل، قیادت سازی اور دینی تربیت۔ یہ کیمپس بچوں کو نئی چیزیں سیکھنے، عملی زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے اور دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ہنر سکھاتے ہیں۔ اس طرح ان کے اندر خود اعتمادی، نظم و ضبط اور تخلیقی سوچ پروان چڑھتی ہے، جو رسمی تعلیم سے کہیں آگے کی بات ہے۔ والدین بھی مطمئن ہوتے ہیں کہ ان کے بچے اپنا وقت مثبت، محفوظ اور فائدہ مند سرگرمیوں میں صرف کر رہے ہیں۔ ان کیمپس کے ذریعے نہ صرف بچوں کی صلاحیتیں نکھرتی ہیں بلکہ ان کی شخصیت میں بھی نکھار آتا ہے۔
شعیب احمد ریاض احمد(قریشہ آباد، مالیگاؤں )
سمر کیمپ بچوں کو نظم و ضبط سکھاتے ہیں
تعطیلات کے دوران اکثر بچے فارغ وقت کو غیر مفید سرگرمیوں میں صرف کرتے ہیں، جیسے کہ موبائل فون، ویڈیو گیمز یا پھر ٹی وی دیکھنا۔ سمر کیمپ بچوں کو نہ صرف ان غیر مفید سرگرمیوں سے روکتا ہے بلکہ انہیں ایک صحت مند، منظم اور فائدہ مند ماحول بھی فراہم کرتا ہے جہاں وہ نہ صرف نئی چیزیں سیکھتے ہیں بلکہ دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنا بھی سیکھتے ہیں۔ سمر کیمپ میں مختلف سرگرمیاں کروائی جاتی ہیں جیسے کھیل کود، مصوری، ہنر سیکھنے کے ورکشاپس، مطالعہ، تقریری مقابلے، ڈرامے اور مذہبی و اخلاقی تربیت۔ ان سرگرمیوں سے بچوں میں خود اعتمادی، نظم و ضبط، قیادت کی صلاحیت اور سماجی میل جول کے آداب پروان چڑھتے ہیں۔ سمر کیمپ بچوں کو تعلیم کے دباؤ سے کچھ دیر کیلئے نکال کر انہیں خوشگوار ماحول میں سیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ کیمپس نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہوتے ہیں بلکہ بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ نتیجہ کے طور پر کہا جا سکتا ہے کہ سمر کیمپ کا انعقاد بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے نہایت ضروری ہے۔ یہ کیمپس بچوں کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں اور انہیں ایک بااعتماد، محنتی اور ذمہ دار شہری بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
مومن ناظمہ محمد حسن(لیکچرر، ستیش پردھان گیان سادھنا کالج، تھانے)
سمرکیمپس: ذہنی، جسمانی اور تعلیمی ترقی کیلئے مفید جگہ
سمر کیمپس کا انعقاد بچوں، نوجوانوں اور طلبہ کی شخصیت سازی، تعلیمی، سماجی و جسمانی ترقی کیلئے نہایت اہم اور مفید ہوتا ہے۔ ان کیمپس کے انعقاد کے بہت سارے مقاصد اور فوائد ہوتے ہیں، مثلاً:گرمیوں کی چھٹیوں کو کھیل کود اور غیر تعلیمی سرگرمیوں میں ضائع کرنے کے بجائے سمر کیمپس کے ذریعے مفید، تعمیری اور بامقصد طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سےبچوں میں اعتماد، قیادت، تعاون، خود انحصاری اور فیصلہ سازی جیسے اوصاف پروان چڑھتے ہیں۔ یہاں پر آنے والے بچے مختلف ہنر جیسے ڈرائنگ، کمپیوٹر، ہینڈی کرافٹ، تقریر، لکھائی اور کھیلوں کے ذریعے نئی مہارتیں سیکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ بچے مختلف پس منظر کے افراد سے ملتے ہیں، دوستیاں کرتے ہیں اور سماجی آداب بھی سیکھتے ہیں۔ بعض سمر کیمپوں میں دینی تعلیمات کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ سمر کیمپس میں شرکت کے بہت سارے فائدہ ہیں۔ یہاں وقت کا بہترین استعمال، نئی معلومات ومہارتوں کا حصول اور خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تخلیقی صلاحیتیں اجاگر ہوتی ہیں، قائدانہ صلاحیت ابھرتی ہے اور ٹیم ورک کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
مومن فیاض احمد غلام مصطفےٰ( صمدیہ ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج، بھیونڈی)
سماجی تنظیموں کو سمر کیمپس کا اہتمام کرنا چاہئے
سمر کیمپس طلبہ کیلئے بہت اہم ہوتا ہے۔ آج کل مقابلے کا زمانہ ہے، جس کیلئے طلبہ کو بہت زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔ ایسے میں اس طرح کے کیمپس ہماری قوم کے بچوں کو وقت گزاری سے نکال کر مثبت کاموں میں لگاتے ہیں۔ اسلئے ضروری ہے کہ چھٹیوں میں سماجی تنظیمیں زیادہ سے زیادہ سمر کیمپس کا اہتمام کریں۔
محمد فوزان تنگیکر (پنویل)
اوقات کے بہترین استعمال کا طریقہ سکھایا جاتا ہے
سمر کیمپس میں طلبہ کو اوقات کے بہترین استعمال کا طریقہ سکھایا جاتا ہے۔ یہاں پر طلبہ کو اپنی پسند کے مشاغل میں حصہ لینے کا موقع ملتا ہے۔ وہ یہاں رہ کر تیراکی، سائیکلنگ، کرکٹ، فٹ بال اورکراٹے جیسے ہنر اور کھیل کے ساتھ ہی خطاطی، تقریر اورنئی زبانیں بولنا، پڑھنا اورلکھنا سیکھتے ہیں۔ اس سے طلبہ کی مخفی صلاحیتیں بڑھتی ہیں اوران کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ طلبہ کی ذہنی، جسمانی اور تعلیمی ترقّی کیلئے ایسے کیمپس کا انعقاد بہت ضروری ہے۔
اسماعیل سلیمان (کرہاڈ خرد، پاچوره، جلگاؤں )
اس ہفتے کا عنوان
آج ۱۱؍ مئی کو ’مدرس ڈے‘ ہے۔ ’یوم مادر‘ عام طورپر الگ الگ ملکوں میں الگ الگ تاریخوں میں منایا جاتا ہے لیکن ۱۰۰؍ سے زیادہ ممالک میں یہ ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ وطن عزیز میں بھی یہ مئی کے دوسرے اتوار ہی کو منایا جاتا ہے۔ انسان ہوں یا حیوان، ہرکسی کی زندگی میں ماں کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے لیکن اپنے احساسات کو صرف انسان ہی بیان کرسکتے ہیں۔ ماں حیات ہوں تو بھی اور جنت مکانی ہوچکی ہوں تو بھی، ان کی یادیں، ان کی باتیں، ان کے مشورے اور ان کی نصیحتیں کسی بھی بیٹے کیلئے بڑی اہمیت رکھتی ہیں۔ ایسے میں ’مدرس ڈے‘ کی مناسبت سے سوال یہ ہے کہ:
آپ اپنی والدہ کو کیسے یاد کرتے ہیں ؟
اس موضوع پر آپ دو تین پیراگراف پر مشتمل اپنی رائے لکھ کر انقلاب کے نمبر (8850489134) پر منگل کو شام ۸؍ بجے تک وہاٹس ایپ کر دیں۔ منتخب تحریریں ان شاء اللہ اتوار (۱۸؍مئی) کے شمارے میں شائع کی جائیں گی۔ کچھ تخلیقات منگل اور بدھ کے شمارے میں شائع ہوں گی (ادارہ)