Inquilab Logo

پریم چند کے افسانوں پر کتھا کتھن‘ کا شو،نصیرالدین شاہ اور جمیل گلریزکی ڈرامائی ریڈنگ

Updated: July 10, 2023, 3:10 PM IST | Mubasshir Akbar | Mumbai

یہ شو پرتھوی ہائوس میں منگل ۱۱؍ جولائی کی شام کی ۷؍ بجے منعقد کیا جائے گا ، ساتھ ہی کتھا کتھن کے فیس بک پیج پر لائیو بھی ہو گا

Jameel Gilreez, the soul of Katha Kathan, along with renowned actor Naseeruddin Shah
کتھا کتھن کے روح رواں جمیل گلریز معروف اداکار نصیر الدین شاہ کے ساتھ

 اردو کے فروغ کے لئے پورے ملک میں ہزاروں افراد، سیکڑوں تنظیمی اور متعدد ادارے سرگرم ہیں۔ کوئی اسکولی سطح پر اردو کے فروغ میں سرگرم ہے تو کوئی کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر اردو زبان کی ترویج و اشعات کے لئے تن من دھن سے مشغول ہے۔کچھ تنظیمیں ایسی ہیں جو اردو زبان کے علاوہ ادب کے فروغ میں بھی معاون ہیں۔ اوپر مذکور بیشتر اداروں اور تنظیموں کا دائرہ عمل بڑی حد تک اردو داں طبقہ ہی ہے لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسی تنظیم اور اس کے روح رواں سے متعارف کروارہے ہیں جو اردو زبان و ادب دونوں کو غیر اردوداں طبقات تک لے جانے میں تن من دھن سے مصروف ہیں۔ وہ غالب کے اس مشہور مصرعے’ نہ ستائش کی تمنا نہ صلے پروا‘ کے مصداق غیر اردو داں طبقے میں ایک عرصے سے اردو زبان و ادب کے فروغ کی کوششیں کررہے ہیں۔ ’کتھا کتھن‘ نامی تنظیم جوگزشتہ ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے سے اردو ادب کے شہ پاروں کو دیگر زبانوں کے جاننے والوں تک پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کے روح رواں ہیں جمیل گلریز جنہوں نے ملازمت سے سبکدوشی کے بعد کتھا کتھن کا بینر شروع کیا اور اس کے تحت منٹو ، بیدی ، عصمت ، پریم چند، کرشن چندر ،قرۃ العین حیدر، غالب اوررشید جہاں کے افسانوں،نظموں، غزلوں اور ان کی دیگر تخلیقات کی ڈرامائی قرأت کرتے ہوئے انہیں اپنے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کردیا۔ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ان کی یہ کاوشیں اتنی پسند کی گئیں کہ پھر انہیں اردو ادب کی نمائندہ کہانیوں کی لائیو ڈرامائی قرأت شروع کرنی پڑی جس کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔ 
 جمیل گلریز اب ممبئی میں فنون لطیفہ کے مرکز پرتھوی تھیٹر کےسامنے واقع پرتھوی ہائوس میں ہر ماہ کے دوسرے منگل کو محفل پرتھوی کے تحت کہانیوں کی قرأت کا پروگرام کرتے ہیں۔ پرتھوی تھیٹر جیسا کہ نام سے واضح ہے پرتھوی راج کپور سے منسوب ہےلیکن اس کی تمام دیکھ ریکھ ششی کپور کرتے تھے ۔ اب یہ ذمہ داری ان کے فرزند کنال کپور ادا کررہے ہیں۔پرتھوی تھیٹر کے سامنے ہی پرتھوی ہائوس ہے جہاں کنال کپور رہائش پذیر ہیں ۔ اسی عمارت کے ہال میں محفل پرتھوی منعقد کی جاتی ہے ۔ جمیل گلریز بتاتے ہیں کہ یہ محفل کنال کپور کی ایما پراور ان کی نگرانی میں ہی منعقد ہوتی ہے۔ وہ اردو زبان و ادب کے بڑے دلدادہ ہیں۔ ان کی منشا ہے کہ اردو کے نمائندہ افسانے، کہانیاں، نظمیں اور دیگر تخلیقات ۱۸؍ سے ۴۰؍ سال کے درمیان کے ان نوجوانوں تک پہنچیں جو اردولکھنا اور پڑھنانہیں جانتے ہیں لیکن الفاظ سے مانوس ہیں اور ادب کا ذوق رکھتے ہیں۔ 
 جمیل گلریز نے بتایا کہ وہ کتھا کتھن کے بینر تلے گزشتہ ۹؍ سے ۱۰؍ سال سے ایسی محفلیں منعقد کررہے ہیں جبکہ پرتھوی ہائوس کی ان محفلوں کو ایک سال کا عرصہ ہو گیا ہے۔ اس دوران انہوں نے مئی میں سعادت حسن منٹو ، جون میں نظیر اکبر آبادی پھر رشید جہاں، قرۃ العین حیدر اورغالب ڈرامائی ریڈنگ کے پروگرام منعقد کئے ہیں۔ غالبؔ کے لئے منعقدہ پروگرام میں جمیل گلریز کے ساتھ مشہور فلمساز اور موسیقار وشال بھردواج بھی شامل ہوئے تھے۔ جمیل گلریز کے مطابق چونکہ پرتھوی ہائوس میں ۶۰؍ سے ۷۰؍ افراد کی ہی گنجائش ہے اور ہر ماہ ایسا ہو تا ہے کہ کئی افراد کھڑے کھڑے ہی اس پروگرام کو لطف لیتے ہیں، اس لئے گزشتہ کچھ ماہ سے انہوںنے اپنے تمام پروگراموں کو کتھا کتھن کے فیس بک پیج سے فیس بک لائیو بھی کرنا شروع کردیا ہے تاکہ اس کے دلدادہ افراد محروم نہ رہیں۔ 
 اس ہفتے یعنی ۱۱؍ جولائی کو جمیل گلریز اردو کے صف اول کے افسانہ نگار پریم چند پر پروگرام کررہے ہیں۔ اس میں پریم چند کے دو مشہور افسانے ’عید گاہ ‘ اور شطرنج کی بازی ‘ڈرامائی انداز میں پڑھ کر سنائے جائیں گے۔ ان میں سے عید گاہ کی قرا ٔت تو خود جمیل گلریز کریں گے لیکن شطرنج کی بازی کی قرأت کے لئےملک کےمشہور اور سینئر اداکار نصیرالدین شاہ تشریف لارہے ہیں۔جمیل گلریز بتاتے ہیں کہ نصیر صاحب نے اس افسانے کو ’شطرنج کے کھلاڑی ‘ نام دیا ہوا ہے۔ یہ وہی افسانہ ہے جس پر ستیہ جیت رے نے اپنی کلاسک فلم’ شطرنج کے کھلاڑی ‘ بنائی تھی۔ اسی لئے نصیر صاحب اس افسانے کو اسی نام سے یاد رکھتےہیں۔ وہ اس سے قبل بھی ریڈنگ میں شامل رہے ہیں۔ 
 جمیل گلریز نے کہانیوں کی ڈرامائی ریڈنگ میں نصیر الدین شاہ کی دلچسپی کے تعلق سے کہا کہ نصیر صاحب ملک کے ان چنندہ افراد میں سےہیںجو اردوادب کا بہترین اور نہایت نفیس ذوق رکھتے ہیں۔ میں نے ۲۰۱۷ء میں جب اپنا یوٹیوب چینل شروع کیا تھا اور اس پر کہانیاں اپ لوڈ کرتا تھا تو اس پر نصیر صاحب کافی حوصلہ افزا تبصرے کرتے تھے۔ مجھے لگتا تھا کہ کوئی نصیر صاحب کے نام سے مذاق کررہا ہے لیکن جب ان کا فون آیا اور انہوں نے بتایا کہ وہ میرے اب تک کے تمام ویڈیو دیکھ چکے ہیں اورخود بھی کہانیوں کی ریڈنگ میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو میری حیرت اور خوشی کا کوئی ٹھکانہ ہی نہیں رہا ۔ منگل ۱۱؍ جولائی کو وہ پرتھوی ہائوس میں پریم چند کی کہانیوں کی ڈرامائی ریڈنگ میں شامل ہوں گے جو شام ۷؍ بجے سے شروع ہو نے کی امید ہے۔ اسے کتھا کتھن کے فیس بک پیج پرلائیو بھی کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK