Inquilab Logo

گمراہ کن تصاویر، خبریں اور اُن کا مقابلہ

Updated: March 19, 2021, 11:57 AM IST | Editorial

انتخابات میں جعلی خبروں کی باڑھ آجاتی ہے۔ اس گورکھ دھندے میں مبتلا لوگ جانتے ہیں کہ جھوٹ کو کتنا ہی پھیلایا جائے وہ سچ نہیں ہوجاتا بلکہ ایک نہ ایک دن قلعی کھل جاتی ہے اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجاتا ہے مگر وہ باز نہیں آتے۔

Fake News - Pic : INN
جعلی نیوز ۔ تصویر : آئی این این

  انتخابات میں جعلی خبروں کی باڑھ آجاتی ہے۔ اس گورکھ دھندے میں مبتلا لوگ جانتے ہیں کہ جھوٹ کو کتنا ہی پھیلایا جائے وہ سچ نہیں ہوجاتا بلکہ ایک نہ ایک دن قلعی کھل جاتی ہے اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجاتا ہے مگر وہ باز نہیں آتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ قلعی کھلنے اور دودھ کا دودھ ہونے میں دیر لگتی ہے، اس سے پہلے جھوٹ عارضی فائدہ پہنچانے کا اپنا کام کرجاتا ہے۔
 اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ جتنے لوگ جعلی خبروں کی ’’زد میں‘‘ آتے ہیں اُن میں سے بہت کم لوگ حقیقت معلوم کرنے کی جستجو کرتے ہیں۔ اُن کیلئے ’’فیکٹ چیک‘‘ بے معنی ہوتا ہے کہ وہ وہاں تک پہنچتے ہی نہیں ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان گمراہ کن خبروں پر سو فیصد روک وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ یہ بات اس لئے بھی کہی جارہی ہے کہ جعلی خبریں انتخابات کو متاثر کرسکتی ہیں اور اس کی وجہ سے ملک کی جمہوریت کے متاثر ہونے کا خدشہ لاحق ہوجاتا ہے۔ کیا یہ جمہوریت کیلئے خطرہ نہیں کہ کسی جعلی خبر کی وجہ سے پورا انتخابی ماحول بدل جائے اور کوئی ایسی پارٹی اقتدار میں آ جائے یا اس کی طاقت بڑھ جائے جو بصورت دیگر ممکن نہ ہوتا!
 ممتا بنرجی کی شخصیت اور سیاست پر ابھی کل ہی اس کالم میں گفتگو ہوئی ہے۔ اُن کے تعلق سے ایک تصویر سوشل میڈیا پر چلا دی گئی کہ اُن کے پاؤں میں جو پلاسٹر بندھا وہ گمراہ کن ہے۔ اس جھوٹ کو تقویت دینے کیلئے اُن کی اسپتال سے رخصت ہونے کی تصویر سوشل میڈیا پر ڈالی گئی جس میں اُن کے دائیں پاؤں میں پلاسٹر بندھا ہوا ہے جبکہ اُنہیں چوٹ بائیں پیر میں لگی تھی۔ تصویر یہ کہہ کر ڈالی گئی کہ دیکھئے جھوٹ، چوٹ لگی بائیں پیر میں اور پلاسٹر بندھا دائیں میں۔ اس پر بہتوں نے یقین کرلیا ہوگا جبکہ ذرا غور کرلیا جاتا تو تصویر کے جعلی ہونے کا اندازہ ہوجاتا۔ آج کل تصویریں فلاپ کی جاسکتی ہیں۔ یہ ایک سیکنڈ کا کام ہے۔ عوام کو گمراہ کرنے کے مقصد سے زیر بحث تصویر کو فلاپ کردیا گیا تھا!
 اس سے پہلے کے الیکشن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ممتا بنرجی مسلم ہیں کیونکہ اُن کی والدہ مسلمان تھیں۔ ’’آلٹ نیوز‘‘ نے اُن کی والدہ کے بارے میں پکی خبر فراہم کی کہ اُن کا نام گائتری دیوی تھا جن کا انتقال ۱۷؍ دسمبر ۲۰۱۱ء کو ۸۱؍ سال کی عمر میں ہوا، اُنہیں ہندو رسوم و رواج کے مطابق نذر آتش کیا گیا تھا۔ 
 جعلی خبریں پیش کرنے والے لوگ بی جے پی اور اس کی حامی پارٹیوں کیلئے بھی ’’سرگرم‘‘ رہتے ہیں اور ایسے ہی کچھ لوگ سیکولر پارٹیوں کیلئے بھی۔ اگر برابر نہیں تب بھی یہ طے ہے کہ آگ دونوں طرف لگی رہتی ہے۔ مثال کے طور پر ایک جعلی خبر میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم مودی ہر ماہ ۸۰؍ لاکھ روپے میک اَپ پر خرچ کرتے ہیں۔ اس خبر کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کیا گیا تھا جس میں ایسا لگ رہا تھا کہ وزیر اعظم کسی فوٹو شوٹ کیلئے تیار ہورہے ہیں۔ یہ جعلی خبر آر ٹی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے جاری کی گئی تھی۔ آلٹ نیوز نے چھان بین کی اور پایا کہ ویڈیو، وزیر اعظم کا مومی مجسمہ بنانے کی تیاری کے وقت کا ہے۔
  وہ ادارے (مثلاً آلٹ نیوز، بوم لائیو، ایس ایم ہوکس سلیئر وغیرہ) جو حقائق تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، ان کی کاوشوں کو دوسروں تک پہنچانے یعنی جھوٹ کا پول کھولنے میں سرگرمی ضروری ہے۔ ان اداروں کی حوصلہ افزائی بھی ہونی چاہئے جوتاریکی میں روشنی کی طرح ہیں۔ یہ ہر جمہوریت پسند شہری کا فرض ہے کہ  ایسے اداروں کو تقویت بخشنے کیلئے جو بھی سعی ممکن ہو اس میں کوتاہی نہ کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK