Inquilab Logo

امتحان سے قبل کا موسم

Updated: February 18, 2024, 1:18 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ وہ طالب علم جو بورڈ امتحان میں شریک ہوتا ہے اگر ۹۰؍ فیصد مارکس حاصل کرتاہے تو ۳۰؍ فیصد اُس کی اپنی محنت، ۳۰؍ فیصد والدین کی تربیت نیز فکرمندی اور بقیہ ۳۰؍ فیصد اساتذہ کی تدریس اور توجہ کا نتیجہ ہوتے ہیں ۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

 یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ وہ طالب علم جو بورڈ امتحان میں  شریک ہوتا ہے اگر ۹۰؍ فیصد مارکس حاصل کرتاہے تو ۳۰؍ فیصد اُس کی اپنی محنت، ۳۰؍ فیصد والدین کی تربیت نیز فکرمندی اور بقیہ ۳۰؍ فیصد اساتذہ کی تدریس اور توجہ کا نتیجہ ہوتے ہیں ۔ کامیابی کے بعد تمام ۹۰؍ فیصد مارکس کا سہرا طالب علم کے سر بندھ جائے تو کوئی مضائقہ نہیں  کیونکہ والدین اور اساتذہ چاہتے یہی ہیں  کہ طالب علم نمایاں  نشانات سے امتحان میں  کامیاب ہو مگر امتحان سے پہلے جب طالب علم بے چینی کے عالم میں  شب و روز گزارتا ہے، ٹھیک سے کھاتا ہے نہ ہی ٹھیک سے سوتا ہے  تب والدین اور اساتذہ کو اپنی  ۳۰۔ ۳۰؍ فیصد کی شراکت داری کو محسوس کرتے ہوئے یہ سمجھنا چاہئے کہ ہر طالب علم کی نمایاں  کامیابی تبھی ممکن ہوگی جب طالب علم، والدین  اور اساتذہ کامیابی کی راہ ہموار کرنے میں  کوئی کسر نہیں  رکھیں  گے۔
  عام مشاہدہ یہ ہے کہ بورڈ امتحان دینے والے طلبہ کی الوداعی تقریب کے بعد اساتذہ سے اُن کا رابطہ کم رہ جاتا ہے۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ امتحان کی تیاری کے دوران والدین  کوشش کرتے ہیں  کہ اُن کے جگر گوشے کو تنہائی میں  رہنے کا موقع دیا جائے چنانچہ گھر کا کوئی گوشہ اُس کی پڑھائی لکھائی کیلئے مختص کردیا جاتا ہے اور والدین  بری الذمہ ہوجاتے ہیں  کہ اُنہوں  نے اپنا فرض پورا کردیا۔ اس دوران اگر طالب علم کسی بھی نوع کی اُلجھن یا پریشانی محسوس کرتا ہے تو ضروری نہیں  کہ وہ اپنے والدین  پر ظاہر کردے۔ خدا کرے کہ جتنے طلبہ بورڈ امتحان میں  شریک ہورہے ہیں  سب کی جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی صحت بہتر رہے مگر ممکن ہے کہ کوئی طالب علم اندر ہی اندر پریشان ہو اور اپنے والدین پر ظاہر نہ کرے۔ اِس لئے والدین پر لازم ہے کہ وقتاً فوقتاً اپنے بیٹے یا بیٹی کا جائزہ لیتے رہیں  کہ وہ کیا کررہا یا کررہی ہے، اس کی صحت ٹھیک لگ رہی ہے یا نہیں ، اُس کے چہرے سے کسی دشواری یا پریشانی کا اظہار تو نہیں  ہورہا ہے، وہ وقت پر مناسب مقدار میں  کھانا کھا رہا یا کھارہی ہے یا نہیں  اور وہ ہشاش بشاش ہے یا نہیں ۔ اعتدال کے ساتھ یہ فکرمندی بہت ضروری ہے۔ اعتدال ضروری ہے کیونکہ اگر بہت زیادہ فکرمندی ہو اور والدین  بار بار بچے کی پڑھائی میں  مخل ہوں  تو اس سے امتحان کی تیاری متاثر ہوگی۔
 رہا اساتذہ کا سوال تو ہم جانتے ہیں  کہ بہت سے اساتذہ بورڈ امتحان دینے والے طلبہ کی الوداعی تقریب کے بعد بھی اُن کی مدد کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہیں  بلکہ مدد کرتے بھی ہیں  اس لئے ہمارا روئے سخن اُن اساتذہ کی جانب ہے جو ایسا نہیں  کرتے۔سال بھر کی اُن کی تدریس بہتر طور پر ثمر بار ہوسکتی ہے اگر آخری دنوں  میں  بھی طلبہ پر توجہ ی جائے اور اُن کی مشکلات کو حل کرنے کی کوشش ہو۔ہم ایسے اساتذہ سے واقف ہیں  جو ہر اُس طالب علم کی آخری لمحات تک مدد کرتے ہیں  جو اُن سے رابطہ کرتے ہیں  مگر جو رابطہ نہیں  کرتے اُن کا بھی اُتنا ہی حق ہے اس لئے اساتذہ کچھ زیادہ فعالیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے شاگردوں  تک پہنچیں  یا اپنے موبائل نمبر اُنہیں  دے دیں  کہ کوئی بھی دشواری ہو، اُن سے بلاتکلف رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے تو اس سے طلبہ کا اعتماد بڑھے گا اور وہ اُن کی خدمات حاصل کرنے کی جرأت اپنے اندر پیدا کرسکیں  گے۔یہ بڑا کارِ خیر ہوگا۔
 امتحان سے قبل کا موسم اسلئے اہم ہے کہ سال بھر کی توجہ، محنت اور تربیت کے پھل کا انحصار اسی موسم پر ہے۔ جتنا اچھا یہ موسم ہوگا اُتنے اچھا پھل آئے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK