Inquilab Logo

صرف مٹھائیاں ذیابیطس کی وجہ نہیں ہیں!

Updated: October 31, 2023, 12:48 PM IST | Agency | New Delhi

اگر آپ ذیابیطس کیلئے صرف مٹھائیوں کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں تو آپ غلط ہیں۔

About 422 million people worldwide have diabetes. Photo: INN
دنیا بھرمیں تقریباً ۴۲۲؍ملین لوگ ذیابیطس کے مریض ہیں۔ تصویر:آئی این این

اگر آپ ذیابیطس کیلئے صرف مٹھائیوں کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں تو آپ غلط ہیں۔ مٹھائیوں کے علاوہ اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جو آج کے دور میں ذیابیطس ایک طرز زندگی سے متعلق بیماری کے طور پر بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ صرف ہندوستان میں تقریباً ۷۷؍ملین لوگ ذیابیطس کے مریض ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے ادارہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں ۴۲۲؍ملین افراد ذیابیطس سے متاثر ہیں۔
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ زیادہ میٹھا کھانا ذیابیطس کا باعث بنتا ہے لیکن ماہرین صحت اس معاملے میں کچھ اور کہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ زیادہ مٹھائیاں کھانے سے ذیابیطس نہیں ہوتی۔ دراصل ذیابیطس ایک دائمی مسئلہ ہے جس کے دوران خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ مٹھائی کھانا ایک وجہ ہو سکتی ہے لیکن یہ واحد وجہ نہیں ہوسکتی۔ اس کے پیچھے اور بھی بہت سی بڑی وجوہات ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ مٹھائی کے علاوہ ذیابیطس کی دیگر وجوہات کیا ہیں۔
  موٹاپا اور ہائی بلڈ پریشراس کی بنیادی وجوہات 
 موٹاپا ذیابیطس کو دعوت دینے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ موٹے لوگوں میں ذیابیطس کا خطرہ پتلے لوگوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔ جب جسم میں بہت زیادہ چربی جمع ہو جاتی ہے تو جسم میں کولیسٹرول کی سطح بلند ہو جاتی ہے اور ایسی صورت میں ذیابیطس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ موٹاپے کے ساتھ ساتھ ہائی بی پی کو بھی ذیابیطس کی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ جب جسم میں کولیسٹرول کی سطح بڑھ جاتی ہے تو بلڈ پریشر ہمیشہ ہائی رہتا ہے، ایسے لوگوں کو ذیابیطس ہونے کے امکانات دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ورزش کی کمی سے جسم میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ درحقیقت جب ہم جسمانی سرگرمیاں نہیں کرتے تو جسم میں انسولین کی مزاحمت متاثر ہوتی ہے اس لئے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ 
جینیاتی وجوہات بھی ذمہ دار ہیں
 ذیابیطس کی وجوہات میں جینیاتی بھی شامل ہیں۔ جن لوگوں کے خاندان میں پہلے ہی سے   ذیابیطس ہے، ان میں یہ مرض ہونے کا خطرہ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہارمونل عدم توازن کو بھی اس کی ایک بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ خاص طور پر حمل کے دوران،  نال خاص ہارمونز خارج کرتی ہےجو انسولین کے خلاف مزاحمت کا باعث بنتی ہے۔ اگر لبلبے کا نظام انسولین کی مزاحمت پر قابو پانے کیلئے کافی انسولین پیدا کرنے سے قاصر ہے تو حمل کے دوران ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK