Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرض شناس

Updated: September 25, 2023, 1:17 PM IST | Hameed Suhrawardy | Mumbai

 ایسا کیوں ہورہاہے۔ میں بہت کچھ لکھنا چاہتا ہوں۔ مگر میرے ذہن اور قلم میں ایک جیسی رفتار پیدا نہیں ہورہی ۔ کبھی وہ بھوت میرے سرپر سوار رہتا ہے کہ وہ ہر جگہ گھوم پھررہا ہے جو مختلف انداز اور مختلف فکر اور تند وتیز لہجہ کے ساتھ۔ سنا ہے کہ اُس کے سر راون کے سروں سے بھی زیادہ ہیں۔

Photo. INN
تصویر:آئی این این

ایسا کیوں ہورہاہے۔ میں بہت کچھ لکھنا چاہتا ہوں۔ مگر میرے ذہن اور قلم میں ایک جیسی رفتار پیدا نہیں ہورہی ۔ کبھی وہ بھوت میرے سرپر سوار رہتا ہے کہ وہ ہر جگہ گھوم پھررہا ہے جو مختلف انداز اور مختلف فکر اور تند وتیز لہجہ کے ساتھ۔ سنا ہے کہ اُس کے سر راون کے سروں سے بھی زیادہ ہیں۔ اِ دھر جب سے ملک کی تقسیم عمل میں آئی اس کے سروں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہاہے۔ وہ تو ہر جگہ ہے اور میں تو سوچتا رہتا ہوں کہ کہیں اُنگشت ششم تو نہیں ہوں زمین اورآسمان کے درمیان معلق! پھر کیا میرا شماراس دنیا کی مخلوق سے الگ ہوتا جارہاہے ایسا کیوں ہورہاہے......ہرطرف دھواں ، دھول، تیز رفتار زندگی کے آخر معنی کیاہیں ۔یہی دھواں دھول چاروں اور بس ایک منظر..... ہر منظر میں سنگھاسن پر بیٹھا ہوا بھوت،آنکھیں اندر کو دھنسی ہوئیں ۔ چہرہ پر بھوتی کرّ وفر اور جسم پر بھبھوت۔ کوئی تو دیکھے۔وہ بھوت کیوں اس طرح ایک بے نام راستہ کی طرف اشارہ کررہا ہے۔ کہیں میں خواب سے تو نہیں گزررہا ہوں ۔نہیں ہر گز نہیں خواب دیکھنا ترک کردیا ہے کب سے، جب شہر اور گلیاں خون کی ہولی سے رنگی ہوئی تھیں ۔ کیوں تم خواب سے چھٹکارا پانا چاہتے ہو۔ کیا فرار سے تمہارے سامنے نظر آنے والا بھوت بھاگ جائے گا۔نہیں میں یہ نہیں کہوں گا۔ وہ تو ہمارے مقدر کے ساتھ ہے کیوں کہ ہم اپنے آپ سے ایمان دار اور دیانت دار ہونے کے وعدے سے مکر کر رہ گئے ہیں ۔ہاں یہ سچ ہے کہ ہمارے نورانی چہرے اور کٹھن عبادتیں اور نیک باتیں فرقوں میں بٹ کر رہ گئی ہیں ۔ایسا کیوں ہورہا ہے ہم ایک ہیں پھر انیک کیوں کر ہوئے۔
 آسمان سے بھی بجلی گرجتی ہے۔ طوفانی بارش کے آثار چاروں اور نظر آرہے ہیں اس وسیع وعریض میدان میں ، میں اکیلا کیوں رہ گیا ہوں ۔میری ہر بات پر میرے دوست تمسخرانہ انداز میں کہتے ہیں ، گیا وہ زمانہ جب خلیل خاں فاختہ اُڑایا کرتے تھے۔ اُترو میدان میں ،تمہیں ہی کرنا ہوگا۔کیوں میدان سے بھاگ کر کیا بادل میں کود کر جان دے دوگے۔یہاں کوئی کسی کا ساتھی نہیں تم چاہے کتنے ہی بہادر ہو۔مگر اکیلا آدمی کیا کرسکتاہے؟ ہم تو ایک سے انیک اُسی طرح ہوگئے جس طرح بھوت کے سرایک ہوکر بھی انیک ہی نظر آتے ہیں۔
 وہ چلچلاتی ہوئی دھوپ اور گرم ریت کے میدانوں میں سفر کرنے کے لئے بس ایک ہی راستہ ہے تم چپ رہوگے۔ مگر میں یہ طریقہ کیوں اختیار کروں ، میں چیخوں گا اور بلند آواز سے چیخوں گا۔ میں اپنا حق لے کر رہوں گا چاہے اس کے لئے میری جان ہی کیوں نہ چلی جائے۔
بادل پھر گرجتے ہیں چاروں طرف بارش ہی بارش کے آثار نظر آرہے ہیں ۔بارش کیوں نہیں برستی،پھر وہ بھیانک منظر اور میرے کانوں میں گونجتی زمین کی آواز جو ایک ہی پل میں کہیں سے کہیں ڈولتی جارہی ہے۔ ہزاروں مکان زمین سے اُکھڑ گئے کئی انسانی جانیں تباہ و برباد ہوگئیں ۔لاشوں کی پہچان بھی اس طرح ہوگی جس طرح گزشتہ برسوں سے ہم تشخص کی کوشش میں بے شناخت ہوتے جارہیں ۔ہم اپنی تہذیب، ثقافت،اپنی زبان سے آہستہ آہستہ کاٹے جارہے ہیں ۔مگر زمین میں زلزلہ کیوں پیدا ہوا۔ زلزلہ ہوا۔ یہ تو قدرت کی طاقت کا مظاہرہ ہے مگر ابھی سنبھلا نہیں ۔ایسا کیوں ہورہاہے؟ زمین پیروں کے نیچے سے سرک رہی ہے اوراب آسمان سے بارش اور زمین سے پانی اُبل رہاہے کہیں کوئی جائے اماں نہیں ۔
 پھر یہ وسیع وعریض میدان،سردی سے جسم ٹھٹھرتا جارہاہے، بھوت کے سرجیسے کے دیے میں وہ ہلتے بھی نہیں ۔دیکھو لوگو! سامنے دیکھو کوئی آرہاہے۔ شاید اب زمین پر امن ہوگا اوریہ بھی ہوسکتا ہے کہ فساد بھی ہو۔خدشات کے درمیان زندگی گزارنا کس قدر کٹھن ہے تم جانو،ہم سب لبِ بام ہوتے جارہے ہیں ۔تو سوچو کہ کون سا راستہ تمہارے لیے سلامتی کا ہے۔کہیں ایسا تو نہیں کہ بھوت کے سرغائب ہوگئے۔ہم نے اپنی شناخت ہی نہیں رکھی کیا ہم انیک سے ایک بھوت کیسے ہوگئے۔
چاروں اور بارش.......میں نے دیکھا......کیا تم نے بھی دیکھا.........میں نے بہت پہلے ہی دیکھا......جو تم دیکھ رہے ہو.....!شاید میرے اندر کا حیوان،حیوانیت کو بے پردہ کرنے کے درپے ہے پھر وہ’’صحیفہ‘‘میں لکھا ہوا حرف، حُب، حُب، حُب.....ہم اپنے ہی فرقوں میں مست ہوگئے۔پھر اس کی سزابھگتو......
میں تھکتا جارہاہوں ۔میرے چاروں طرف دھول،دھواں ،خون ہی ہے....میں اکیلا کیا کرسکتاہوں ۔نہیں تھکنا نہیں ہے.....تمہیں پورے عزم واستقلال کے ساتھ ’مقدس صحیفہ‘ کے ساتھ چلنا ہے وہی تمہارا مقدر بنائے گا مگر کیسے؟کہو جو لکھا گیا ہے۔ کہو....کہو اس طرح سے تمہاری گونج سارے ماحول میں گونجتی رہے۔ ایک ہو یا کئی.....گونج کیا یہ ممکن ہے؟
 کیا ممکن نہیں !میرے سامنے تو بھوت ہے۔نہیں تمہارے سامنے ’مقدس صحیفہ‘ ہے۔اِنَّ اللہ تَوابٌ رَحِیمٗ،پر آگے بڑھو......آگے بڑھو......آگے بڑھو......بارش موسلا دھار بارش کوئی چہرہ نظر نہیں آرہاہے۔ مگر تم کون ہو.....میں کون ہوں .....!آسمان میں ایک تیز بجلی چمکتی ہے.....تم کون...میں کون ہوں ....تم.......میں ...........

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK