مسلمانوں کے پاس مسجد سے بہتر کوئی جگہ نہیں، جہاں عبادتیں اور دینی مجلسیں منعقد کی جائیں۔
مسجد میں ذکر کی مجلس منعقد کرنے اور اس میں شریک ہونے والوں کو مغفرت تک کی بشارت دی گئی ہے۔ تصویر:آئی این این
مسلمانوں کے پاس مسجد سے بہتر کوئی جگہ نہیں، جہاں عبادتیں اور دینی مجلسیں منعقد کی جائیں۔ اکثر مسجدوں میں نماز کے ساتھ مکاتب کا نظام، دینی تبلیغی اجتماعات اور بیانات وغیرہ تو عام طور پر ہوتے ہیں، لیکن خالص ذکر کی کوئی مجلس منعقد نہیں ہوتی۔ مسجد میں مجلسِ ذکر کا ثبوت احادیثِ مبارکہ میں موجود ہے۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو اللہ کی مسجدوں میں اس کے نام کا ذکر کیے جانے سے روک دے اور انہیں ویران کرنے کی کوشش کرے!‘‘ (البقرہ:۱۱۴)
مسجدمیں ذکر کی مجلس منعقد کرنے اور اس میں شریک ہونے والوں کو دیگر بہت سی فضیلتوں کے ساتھ مغفرت تک کی بشارت دی گئی ہے۔ اس مضمون میں ایسی چند احادیث نقل کرنے پر اکتفا کیا جا رہا ہے جن میں واضح طور پر مجلسِ ذکر کا ثبوت ملتا ہے۔
ذکر کی مجلسیں جنت کے باغ ہیں
حضرت انس بن مالکؓسے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر تم جنت کے باغوں پر سے گزرو تو چر لیا کرو۔ صحابۂ کرامؓنے پوچھا: جنت کے باغ کیا ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ذکر کے حلقے۔ (ترمذی) حضرت جابرؓنے بیان کیا؛ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا : اے لوگو! فرشتوں میں سے اللہ تعالیٰ کے کچھ ایسے لشکر ہیں جو زمیں میں ذکر کی مجلسوں میں آتے ہیں اور وہاںٹھہر جاتے ہیں، اس لئے تم جنت کے باغیچوں سے خوب کھاؤ۔ صحابۂ کرامؓنے عرض کیا: جنت کے باغیچے کہاں ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ذکر کی مجلسیں۔
صبح و شام ذکر الٰہی
اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’تم صبح و شام اللہ کا ذکر کرو اور اس کا ذکر اپنے دلوں میں بھی کرو! جو شخص چاہتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے یہاں اپنے مقام کو معلوم کر لے وہ اپنے یہاں اللہ تعالیٰ کے مقام کو دیکھ لے۔ اللہ تعالیٰ بندے کو اپنے یہاں اُس مقام پر رکھتا ہے جہاں بندہ اُسے اپنے یہاں رکھتا ہے۔‘‘(مستدرک حاکم)
اللہ تعالیٰ فرشتوں کے مجمع میں ذکر کرےگا
حضرت ابوہریرہؓسے روایت ہے، حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں جو میرے متعلق وہ رکھتا ہے، اور میں اس کے ساتھ ہوں جب وہ مجھے یاد کرے، اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اپنے دل میں یاد کرتا ہوں، اگر وہ مجھے مجمع میں یاد کرتا ہے تو مَیں اس سے بہتر مجمع میں اسے یاد کرتا ہوں، اگر وہ میری طرف ایک بالشت قریب ہوتا ہے تو میں ایک گز اس کے قریب ہوتا ہوں، اگر وہ ایک گز میرے قریب ہوتا ہے تو میں دو گز اس کے قریب ہوتا ہوں، اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں۔(بخاری)
ذکر کی مجلس کرنے والوں کی بزرگی
حضرت ابوسعیدؓسے روایت ہے، سرکار دو عالم محمد الررسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ عزوجل فرماتا ہے: قیامت کے دن اکٹھا ہونے والوں کو جلد پتا چل جائےگا کہ بزرگی والے کون لوگ ہیں؟ صحابہ کرام ؓنے دریافت کیا: اے اللہ کے رسول! بزرگی والے کون لوگ ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا : مسجدوں میں ذِکر کی مجلس منعقد کرنے والے۔(مسند احمد)
اللہ کے ذکر کے لئے جمع ہونے والے
حضرت ابو درداؓسے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کچھ ایسے لوگوں کو اٹھائے گا جن کے چہرے پُرنور ہوں گے، وہ موتیوں کے منبروں پر ہونگے، لوگ انہیں دیکھ کر رشک کرینگے، وہ انبیاء ہوں گے نہ شہداء۔ یہ وہ لوگ ہوںگے جو مختلف قبیلوں اور مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے کے باوجود اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے ہوںگے اور اکٹھے ہو کر اپنے پروردگار کا ذکر کرتے ہوںگے۔‘‘ (الترغیب والترھیب)