Inquilab Logo

آٹو ایکسپو۲۰۲۰ء میں طلبہ کا بھی جلوہ رہا،نت نئے ڈیزائن پیش کئے

Updated: February 15, 2020, 10:20 AM IST | New Delhi

مختلف اداروں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ نےبیٹری سے دوڑنے والی گاڑیاں پیش کیں توبغیرچین سے چلنے والی موٹر سائیکل بھی دکھائی

طلبہ کے ذریعہ پیش کی گئی موٹر سائیکل۔ تصویر : آئی این این
طلبہ کے ذریعہ پیش کی گئی موٹر سائیکل۔ تصویر : آئی این این

 نئی دہلی :آٹو ایکسپو ۲۰۲۰ء میں ایک سے بڑھ کر ایک تکنیک والی کار اور موٹر سائیکلیں موجود تھیں۔ ایکسپو میں آئی آئی ٹی ، آٹو موبائل ڈیزائن کے ادارے سمیت کالجوں کے طلبہ نے بھی اپنی تکنیک کا مظاہرہ کیا ۔ طلبہ کی بنائی ہوئی کار، موٹرسائیکل، ریسنگ کار، بڑی بڑی کمپنیوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کررہی تھیں۔
 طلبہ نے فارمولا ون، اسٹائل کی کار کو الیکٹرک ورژن میں ڈیزائن کیا ہے۔ کار کا وزن کم کرکے اس کی رفتار کو اور بڑھانے میں طلبہ مصروف ہیں۔ طلبہ نے ٹرانسپورٹیشن کیلئے بھی ۹؍گاڑیوں کے ڈیزائن تیار کئے ہیں۔ طلبہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی ڈیزائن سب سے الگ ہوگی۔ یہ کافی کارگر بھی ثابت ہوگی۔
بیٹری سے دوڑے گی فارمولا ون ریسنگ کار
 دہلی آئی آئی ٹی کے طلبہ نہ فارمولا ون ریسنگ کار ڈیزائن کرکے بنایا ہے۔ ادارے کے میکانیکل انجینئرنگ کے طلبہ نے الیکٹرک کار بنائی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس کار میں طلبہ نے اپنا بیٹر ی مینجمنٹ سسٹم بنایا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ایک بارچارج ہونے پر یہ ۲۵؍کلومیٹر چلے گی۔۳ء۸؍سیکنڈ میں یہ ۱۰۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پکڑ لے گی۔ جرمنی میں ایک ایف ون ٹریک پر اس کامظاہرہ ہوچکا ہے۔ اس کار کو بنانے میں پنکج، دیپانشو، ایشانک، ابھیشیک سمیت ۲۵؍ طلبہ نے ساتھ دیا ہے۔دعویٰ کیا ہے کہ اب اس کار کا وزن ۳۰؍کلو مزید کم کریں گے تاکہ اس کی رفتار بڑھ سکے۔ ابھی اس کا وزن ۲۶۵؍کلو گرام ہے۔
ایک بٹن سے چلتے ہیں گیئر
 دہرادون کی ڈی آئی ٹی یونیورسٹی کے طلبہ نے فارمولا ون ریسنگ کار کی طرح ایک کار کو ڈیزائن کیا ہے۔کوئمبٹور میں اس کا مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔ پیٹرول ورژن کی کار کی زیادہ سے زیادہ رفتار ۱۲۷؍کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اس میں کے ٹی ایم ڈیووک ۳۹۰؍کا انجن لگایا گیاہے۔اس کے گیئر ایک بٹن سے چلتے ہیں۔ کار کو بنانے والی ٹیم میں شامل اکشت نے بتایا کہ اس کے سارے پارٹس خود ڈیزائن کئے ہیں۔ یہ ۵؍سیکنڈ میں ۶۰؍کلومیٹر کی رفتار پکڑ لیتی ہے۔ کار کا وزن کم رکھنے کیلئے گلاس فائبر کا استعمال کیا گیا ہے۔
بغیر چین والی بائک
 گرینو کی شاردایونیورسٹی کے میکانیکل اینڈ آٹو موبائل انجینئرنگ کے بچوں نے بغیر چین والی بائک کو ڈیزائن کیا ہے۔ یونیورسٹی کے علاوہ ٹیم نے ویژن ای بائک کو ڈیزائن کیا ہے۔ یہ الیکٹریکل بائک ایک بار میں چارج ہونے پر ۹۰؍کلومیٹر چلتی ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار ۶۰؍کلومیٹرفی گھنٹہ ہے۔ اس بائک میں چین نہیں ہے بلکہ پچھلے پہئے میں موٹر لگا ہے۔ یہ موٹر بائک کو آگے بڑھاتا ہے۔ اس بائک کو ڈیزائن کرنے میں سومیندو دتا، جتن ملہوترا، روہت اور گرپال شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کی ٹیم نے ایک ہب لیس بائک کو ڈیزائن کیا ہے۔ اس بائک میں رم نہیں ہے بلکہ ٹائر کے بغل میں ایلومینیم کا استعمال کیا گیا ہے۔بیئرنگ کے ذریعہ یہ بائک چلتی ہے۔ ایک مرتبہ چارج ہونے پر یہ ۱۰۵؍کلومیٹر چلتی ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ رفتار ۶۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اس ٹیم میں آیوش، انشول، ویویک، ابھیشیک اور نیلانجن شامل ہیں۔ دونوں بائک کو آٹو ایکسپو میں پیش کیا گیا ہے۔

auto news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK