Inquilab Logo

آٹومیٹک گاڑیاں بیشتر حادثات سے نہیں بچا سکتیں

Updated: June 13, 2020, 11:28 AM IST | New Delhi

آٹومیٹک وہیکل یعنی کہ خودکار گاڑیوں  کےحوالے سے یہ مانا جاتا ہے کہ یہ اپنی تکنیکی خوبیوں  کے سبب حادثہ کے امکان کو کم کردیتی ہیں ۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

آٹومیٹک وہیکل یعنی کہ خودکار گاڑیوں  کےحوالے سے یہ مانا جاتا ہے کہ یہ اپنی تکنیکی خوبیوں  کے سبب حادثہ کے امکان کو کم کردیتی ہیں ۔ اس حوالے سے آٹومیٹک گاڑیاں  ساز کمپنیوں  کا بھی یہ دعویٰ ہے کہ خودکار گاڑیوں   پر انحصار کرنے سے حادثات کا خاتمہ ہوجائے گا۔ اس حوالے سے امریکہ میں ایک تحقیق کی گئی جس سے معلوم ہوا ہے کہ ایسی گاڑیوں سے صرف ایک تہائی حادثات کم کئے جاسکتے ہیں ۔ یہ تحقیق انشورنس انسٹی ٹیوٹ آف ہائی وے سیفٹی نے کی ہے جس میں ملک بھر میں ہوئے پانچ ہزار حادثات کا جائزہ لیا گیا۔ اس گروپ کی مالی معاونت امریکی انشورنس کمپنیاں کرتی ہیں ۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ دو تہائی حادثات ان غلطیوں سے ہوئے جن کا حل خودکار گاڑیوں کے نظام میں نہیں ہوتا اور کوئی انسان ہی اس سے بچنے کا فیصلہ کرسکتا تھا۔ ٹریفک کے ماہرین کہتے ہیں کہ ۱۰؍ میں سے ۰؍ حادثات انسانی غلطی سے ہوتے ہیں ۔ گزشتہ سال امریکہ میں ہوئے ٹریفک حادثات میں ۳۶۳؍ ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑیاں روایتی آٹوموبائل ادارے اور ٹیکنالوجی کمپنیاں بنارہی ہیں ۔ وہ سب بار بار اس موقف کو دوہراتے ہیں کہ انسان سے گاڑی چلانے کا اختیار لے کر مشین کو دے دیا جائے تو ٹریفک حادثات میں اموات کو بڑی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔لیکن نئی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ انسان کو تمام حادثات کا ذمے دار قرار نہیں دیا جاسکتا اور کیمرے، ریڈار اور دوسری سینسر ٹیکنالوجی کے استعمال کے باوجود حادثات کو نہیں روکا جاسکتا۔ماہرین نے حادثات کے ڈیٹا میں اس بات کا جائزہ لیا کہ ان کے وجوہات کیا تھیں ۔ انہیں علم ہوا کہ ایک تہائی حادثات کی وجہ ڈرائیور کی صلاحیت میں کمی، اندازے کی غلطی یا کوئی غلط فیصلہ تھا۔ لیکن بیشتر حادثات زیادہ پیچیدہ غلطیوں کا نتیجہ تھے۔ مثلاً سڑک پر موجود دوسرے ڈرائیوروں کے بارے میں غلط اندازا، سڑک کی حالت کے لحاظ سے زیادہ یا کم رفتار یا پھسلن جیسی صورتحال۔ بہت سے حادثات کا سبب ایک سے زیادہ غلطیاں تھیں ۔ آئی آئی ایچ ایس کی نائب صدر جیسیکا چیکینو نے اس تحقیق کے بارے میں کہا کہ اس کا سبب یہ بتانا تھا کہ اگر ان غلطیوں سے نہ نمٹا گیا تو خودکار گاڑیوں سے محفوظ سفر کا مقصد حاصل نہیں ہوسکے گا۔دھیان رہے کہ اُوبر، گوگل اور دیگر کئی کمپنیاں  خودکار تکنیک لیس ایسی گاڑیاں  بنانے میں  سرگرم ہیں جو بغیر ڈرائیور کے چلیں گی۔ ایسی گاڑی میں سوار ہونے والے شخص کو فقط گاڑی کے سسٹم کو کمانڈ (حکم ) دینے کی ضرورت ہوگی اور گاڑی خودبخود اپنی منزل کی جانب چل پڑے گی۔ ان گاڑیوں  کے تجربات جاری ہیں ۔ 

auto news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK