Inquilab Logo

ڈاکٹرعطا ءالرحمان نےنیٖٹ پی جی ڈی ایم ایس میں قومی سطح پر ۱۶۴؍ واں مقام حاصل کیا

Updated: May 31, 2022, 12:49 PM IST | Mukhtar Adeel | Mumbai

دگرگوں حالات کے سبب یہ ہونہار نوجوان اسکولی تعلیم کے دوران ڈراپ آئوٹ ہوا ، ہمت نہ ہارکر اس نے نائٹ اسکول سے ایس ایس سی کی اور جونیئر کالج کی تعلیم کے بعد ڈاکٹر بننے کا ہدف حاصل کیا

Dr. Atta-ur-Rehman is very happy with his success.Picture:INN
ڈاکٹرعطاء الرحمان اپنی اس کامیابی پر بے حد خوش ہیں۔ تصویر: آئی این این

 مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر عطا ءالرحمان نے امسال نیٹ پی جی ایم ڈی ایس میں قومی سطح پر کامیابی درج کرواتے ہوئے ۱۶۴؍واں مقام حاصل کیاہے ۔ممبئی کے سینٹ جارج میڈیکل کالج سے بی ڈی ایس کی تکمیل کے بعد انہوں نے اسی شعبے میں پوسٹ گریجویشن کیلئے مقابلہ جاتی امتحان میں قسمت آزمائی۔ قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر عطاء الرحمان اُن بلند حوصلہ  طلبہ میں سے ہیں جنہوں نے ناکامی کو شکست دی، حالات کا مقابلہ کیا اورمشکلات کو برداشت کیا ۔یہ ہونہار نوجوان  مثبت خیالات ، عزائم وحوصلے کے ساتھ دشتِ علم کی سیّاحت کرتے ہوئے نمایاں مقام پر پہنچے۔
عطاء سے ڈاکٹر عطا ء بننے کا سفر مشکلات سے پُر تھا
  ڈاکٹر عطاالرحمان کی پیدائش ۱۹۹۳ء میں ہوئی ۔ابتدائی تعلیم سویس ماڈل پرائمری اسکول کمال پورہ سے حاصل کی۔ مالیگائوں کی گنجان جھوپڑ پٹیوں میں شامل کمال پورہ میں ہی پیدائش بھی ہوئی۔  ڈاکٹر عطاء الرحمان کے  والد فیاض احمد پیشے کے اعتبار سے درزی ہیں۔پرائمری کے بعد  عطاءالرحمان نےپانچویں سےآٹھویں جماعت تک اے ٹی ٹی ہائی اسکول میں تعلیم پائی ۔دگرگوں حالات کے سبب اسکول ڈراپ آئوٹ کا شکار ہوئے اورتعلیمی سلسلہ منقطع ہوگیا ۔ تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور جے اے ٹی نائٹ ہائی اسکول  سے  ایس ایس سی مکمل کرنے  کے بعد جونیئر کالج سائنس فیکلٹی سے اے ٹی ٹی ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج سے  کامیاب ہوئے ۔ڈاکٹر بننے کی چاہت اور لگن کے باعث  نیٖٹ  میں کامیابی اور اس کے بعد سینٹ جارج میڈیکل کالج تک سفر طے ہوا ۔
’’کسی بھی مقابلہ جاتی امتحان کیلئے مستقل مزاجی کے ساتھ اسٹڈی کرتے رہنا لازمی ہے‘‘
 نیٖٹ پی جی ایم ڈی ایس میں کامیابی ملنے پر ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر واحسان ہے ۔اساتذہ اورو الدین کی دعائیں ہیں۔بی ڈی ایس ہونے کے بعد بطور جونیئر ڈاکٹر کام کرتے ہوئے نیٖٹ پی جی ایم ڈی ایس کی اسٹڈی کی تھی۔کسی بھی مقابلہ جاتی امتحان کیلئے مستقل مزاجی کے ساتھ اسٹڈی کرتے رہنا لازمی ہے۔تعطیلات کے ایام اور فارغ اوقات کو ضائع کرنے کی بجائے مقابلہ جاتی ایگزام کیلئے تیاریوں کی منصوبہ بندی پر عمل کیجئے ۔انہوں نے کہا کہ نیٖٹ  پی جی ایم ڈی ایس کیلئے پورے ملک سے ہزاروںامیدوار ہوتے ہیں۔محدود نشستوں کیلئے بہت سارے خواہش مندوں کے درمیان مقام پالینا محنت کا حاصل ہوتا ہے۔کووڈ ۱۹؍ کے سخت ایام گزرنے کے ساتھ موجودہ حالات میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی اہمیت بڑھی ہے۔اس شعبے کی افادیت کا انداز یوں بھی کرسکتے ہیں کہ ملکی نظام تعلیم میں اسے ڈگری اور ماسٹرزکا درجہ حاصل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK