اسمارٹ فون،کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ، ٹیب اوراسمارٹ گھڑیاں بنانےو الی امریکی کمپنی ایپل اب خودکار گاڑی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔
EPAPER
Updated: December 26, 2020, 4:48 PM IST | Agency | Mumbai
اسمارٹ فون،کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ، ٹیب اوراسمارٹ گھڑیاں بنانےو الی امریکی کمپنی ایپل اب خودکار گاڑی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔
اسمارٹ فون،کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ، ٹیب اوراسمارٹ گھڑیاں بنانےو الی امریکی کمپنی ایپل اب خودکار گاڑی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ چونکئے گا نہیں ، یہ بات اتنی نئی بھی نہیں ہے ۔کیونکہ ایپل کے خودکار ڈرائیونگ کار کی تیاری کے خفیہ منصوبے یا ’پروجیکٹ ٹائٹن‘ کےمتعلق اس سے پہلے بھی کئی رپورٹیں سامنے آچکی ہیں۔ تاہم اس بار خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے کچھ زیادہ ٹھوس تفصیلات فراہم کی ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایپل ۲۰۲۴ءتک اپنی الیکٹرک گاڑیوں کی پروڈکشن شروع کرسکتی ہے۔ اس آٹومیٹک ڈرائیونگ کی صلاحیت سے لیس کار میں طاقتور بیٹری ہوگی جس کا ڈیزائن بالکل انوکھا ہوا۔ اس بیٹری کی بدولت کمپنی کو ’پاور یل‘ میں زیادہ ’ایکٹیومیٹریل ‘ بڑھانے کا موقع ملے گا، جو ایک چارج پر زیادہ فاصلے کی سہولت فراہم کریں گے۔ ایپل کی جانب سے لیتھیم آئرن فاسفیٹ (ایل ایف پی) بیٹری کیمرسٹری کے استعمال کے امکان پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ایل ایف پی پاور سیلز دیگر کے مقابلے میں زیادہ گرم نہیں ہوتے اور ان کیلئے کوبالٹ کی ضرورت نہیں۔ رائٹرزکو ذرائع نے ایپل کی بیٹری ٹیکنالوجی کے حوالے سے بتایا کہ یہ بالکل نئی ہوگی، بالکل ویسی جیسے لوگوں نے پہلی بار آئی فون میں دیکھی تھی۔ اس گاڑی میں متعدد لیڈار سنسرز بھی موجود ہوسکتے ہیں تاکہ اردگرد کے ماحول کو سمجھ سکے۔ رپورٹ کے مطابق گاڑی کا منصوبہ اتنا آگے بڑھ چکا ہے کہ ایپل نے پروجیکٹ ٹائٹن کے ۲۰۰؍ ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کمپنی کی جانب سے گاڑی کی تیاری کے لئے باہری شراکت دار سے مدد لی جائے گی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کووِڈ۱۹؍ وباء کے سبب اس انوکھی گاڑی کا پروڈکشن۲۰۲۴ء کے بجائے۲۰۲۵ء تک التوا میں جاسکتا ہے۔