Inquilab Logo

فیول کار یا ہائبرڈکار ،جانیں  کون سا متبادل ہے زیادہ بہتر

Updated: December 19, 2020, 3:42 AM IST | Vineet Singh | Mumbai

آج سے کچھ سال پہلے تک ہندوستان میں صرف فیول کاریں اور سی این جی کاریں  ہی موجود تھیں ۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

آج سے کچھ سال پہلے تک ہندوستان میں صرف فیول کاریں اور سی این جی کاریں  ہی موجود تھیں ۔ تاہم گزرتے وقت کے ساتھ اب آٹو سیکٹر وسیع ہوگیا ہے اور نئی ٹکنالوجی کی بدولت اب الیکٹرک اور ہائبرڈ کاروں  کے متبادل بھی موجود ہیں ۔ کارکردگی کے لحاظ سے ان مختلف اقسام کی کاروں  میں بڑا فرق ہے، آئیے مختصراًجائزہ لیتے ہیں  کہ فیول کاریں  بہتر ہیں  یا ہائبرڈ کاریں ۔ 
انجن :پیٹرول /ڈیزل(فیول) پر چلنے والا انجن ،ہائبرڈ انجن کے مقابلے زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ لیکن ہائبرڈ کاروں  میں فیول انجن کے ساتھ ہی کار میں ایک الیکٹرک موٹر بھی ہوتی ہے۔اس لئے طاقت اور کارکردگی کے لحاظ سے فیول کار پر ہائبرڈ کار سبقت رکھتی ہے
مائیلیج :حالانکہ فیول کار کا مائیلیج اچھا ہی ہوتا ہے۔ لیکن جب بات موازانہ کی ہو تو ہائبرڈ کار ، اس معاملے میں تھوڑی آگے ہے۔ دراصل فیول کار پاور جنریٹ کرنے کیلئے صرف پیٹرول ڈیزل پر منحصر ہوتی ہے وہیں  ہائبرڈ کار میں پیٹرول ڈیزل کے ساتھ بیٹری سپورٹ بھی ملتا ہے جس سے یہ کار عام فیول کار سے کہیں زیادہ مائیلیج دیتی ہے۔ 
سروسنگ :فیول کاروں  میں  صرف ایک انجن ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کی سروسنگ زیادہ آسان اور کم خرچ والی ہوتی ہے ۔ وہیں  ہائبرڈ کاروں  کی بات کریں  تو ان کی سروسنگ کا خرچ عام فیول کار سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں  الیکٹرک موٹر اور بیٹری بھی ہوتی ہے ۔ جس کی سروسنگ الگ سے کرنی پڑتی ہے۔ ایسے میں سروسنگ کا خرچ زیادہ ہوتا ہے ۔ 
کارکردگی :ویسے تو فیول کاروں  کی کارکردگی اطمینان بخش ہی ہےاور اس کا کوئی مسئلہ نہیں  ہوتا لیکن ہائبرڈ کاروں  کے موازنہ میں یہ کم پاور پیدا کرتی ہے۔ ہائبرڈ کاروں  میں  فیول کار سے زیادہ پاور پیدا کرنےکی صلاحیت ہوتی ہے۔ دراصل اس کار میں فیول انجن اور الیکٹرک موٹر ساتھ مل کر کام کرتے ہیں ۔
قیمت :الیکٹرک موٹر اور بیٹری کی وجہ سے ہائبرڈ کار کی قیمت تھوڑی زیادہ ہوتی ہے ۔ وہیں فیول کاریں  ان کے موازنہ میں  کافی سستی ہوتی ہیں ۔اس لحاظ سے فیول کار صارف کے جیب پر زیادہ بوجھ نہیں  ڈالتی۔

auto news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK