• Wed, 31 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سالِ رفتہ ۲۰۲۵ء: خواتین کیلئے تاریخی رہا

Updated: December 31, 2025, 4:06 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

خواتین ہر میدان میں اپنی صلاحیتیں منوا رہی ہیں۔ اس بات کا ثبوت گزرنے والا سال ہے۔ ایک وقت تھا کھیل کے میدان کو صرف مردوں کا سمجھا جاتا تھا مگر ون ڈے ورلڈ کپ ۲۰۲۵ء کی فاتح انڈین ویمن ٹیم نے اس بات کو غلط ثابت کر دیا۔ اس مضمون میں ۲۰۲۵ء میں خواتین کی ایسی ہی کامیابیوں کا ذکر کیا جا رہا ہے۔

Wing Commander Vyomika Singh and Colonel Sofia Qureshi. Picture: INN
ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ اور کرنل صوفیہ قریشی۔ تصویر: آئی این این
۲۰۲۵ء کو خواتین کا سال کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ رواں برس خواتین نے مختلف میدانوں میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ زیر ِ نظر تحریر میں رواں برس خواتین کی تاریخی کامیابی کا احاطہ کیا جا رہا ہے:
آپریشن سیندور: تاریخی لمحہ
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے ’آپریشن سیندور‘ لانچ کیا گیا۔ جس کی قیادت کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے کی۔ ان کے انتخاب نے یہ بات ثابت کردی کہ خواتین میدانِ جنگ میں بھی پیش پیش ہیں اور وہ دشمنوں کو منہ توڑ جواب دینے کا دم خم بھی رکھتی ہیں۔ واضح رہے کہ کرنل صوفیہ قریشی وہ پہلی خاتون افسر ہیں جنہوں نے ۲۰۱۶ء میں ملٹری آبزرور گروپ کی قیادت کرتے ہوئے نیٹو کے زیر اہتمام ملٹری مشقوں میں ملک کی نمائندگی کی تھی۔ اردن میں ہونے والی ان مشقوں میں ۱۸؍ ممالک نے حصہ لیا تھا اور کرنل صوفیہ ان تمام میں واحد خاتون کمانڈر تھیں۔ ان مشقوں میں ان کی پیشہ ورانہ قابلیت، مضبوط اعصاب اور حکمت عملی کے انتخاب نے سبھی کو متاثر کیا۔ اسی طرح ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کو ہندوستانی فضائیہ کے بہترین ونگ کمانڈروں میں شمار کیا جاتا ہے، انہیں فائٹر ہیلی کاپٹر اڑانے کا وسیع تجربہ ہے۔ وہ چیتا اور چیتک جیسے جنگی ہیلی کاپٹروں کو اڑانے میں ماہر ہیں۔ ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کے پاس ہزاروں گھنٹے پرواز کا تجربہ ہے۔ یہ تجربہ انہیں دوسروں سے ممتاز بناتا ہے۔ ہندوستان کی ان بہادر خواتین کی قابلیت کے سبب ہی انہیں آپریشن سیندور کی اہم ذمہ داری سونپی گئی جسے انہوں نے بخوبی نبھایا۔
کھیل کے میدان میں بھی پیش پیش
ون ڈے ورلڈ کپ ۲۰۲۵ء کی فاتح انڈین ویمن ٹیم نے ثابت کر دیا کہ خواتین کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں ہیں۔ ہندوستانی ویمن کرکٹ ٹیم کی ۱۱؍ کھلاڑیوں نے ملک کے ہر شہری کا سَر فخر سے اونچا کر دیا۔ اس کامیابی میں کپتان ہرمن پریت کور، دپتی شرما، جیمائمہ روڈریگیز اور اسمرتی مندھانا نے اہم کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ دیویا دیشمکھ (شطرنج)، شیتل دیوی (پیرا اولمپک ایتھلیٹ)، نکہت زرین (باکسر) وغیرہ خاتون کھلاڑیوں نے بھی رواں برس اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔
معاشی میدان میں بھی آگے
ہورون گلوبل رچ لسٹ کے مطابق، ایچ سی ایل کی چیئرپرسن روشنی ناڈار ۵ء۳؍ لاکھ کروڑ روپے کی مجموعی مالیت کے ساتھ دنیا کی ۱۰؍ امیر ترین خواتین کی فہرست میں شامل ہوئیں۔ وہ اس فہرست میں شامل ہونے والی پہلی ہندوستانی خاتون ہیں۔ وہ ۳ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کی دولت کے ساتھ دنیا کی پانچویں امیر ترین خاتون ہیں۔
ماحولیات کے تحفظ کے لئے کوشاں
سپریا ساہو رواں برس اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام ’چمپئن آف دی ارتھ‘ میں تنظیم کا اعلیٰ ترین ماحولیاتی اعزاز اپنے نام کیا۔ واضح رہے کہ وہ تمل ناڈو میں پائیدار ٹھنڈک اور ماحولیاتی نظام کی بحالی پر اپنے کام کے لئے جانی جاتی ہیں۔ وہ ۱۹۹۱ء بیچ کی آئی اے ایس آفیسر اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری آف انوائرمنٹ، کلائمٹ چینج اینڈ فاریسٹ رہ چکی ہیں۔ اس دوران انہوں نے ماحولیات کے تحفظ کے لئے کئی اہم کام انجام دیئے جن سے لاکھوں افراد کو فیض پہنچا۔
خاتون صدور
۷۲؍ سالہ نندی ندایتو، مارچ ۲۰۲۵ء میں نمیبیا کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئیں۔ نمیبیا کے صدارتی انتخابات میں جنوب مغربی افریقہ پیپلز آرگنائزیشن پارٹی سے تعلق رکھنے والی نندی ندایتو کامیابی حاصل کرکے ملک کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئیں۔ اس سے قبل وہ ۲۰۲۴ء اور ۲۰۲۵ء کے درمیان صدر ننگولو ایمبومبا کے تحت تیسری نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔
۷۱؍ سالہ جینیفر گیرلنگز سائمنز، جنوب امریکہ کے ملک سورینام کی جولائی ۲۰۲۵ء میں پہلی خاتون صدر منتخب ہوئیں۔ وہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ بھی ہیں۔ وہ ایک تجربہ کار ڈاکٹر کے ساتھ ساتھ سابق پارلیمانی اسپیکر کے فرائض بھی انجام دے سکتی ہیں۔
۶۴؍ سالہ سانائے تاکائیچی، اکتوبر ۲۰۲۵ء میں جاپان کی پہلی وزیراعظم منتخب ہوئیں۔ ان کی کامیابی جاپان کی سیاست میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار کی علامت ہے، جو ملک کی روایتی سیاسی فضا میں ایک تاریخی تبدیلی سمجھی جا رہی ہے۔ سیاستداں بننے سے پہلے وہ ایک ٹی وی پریزینٹر، مصنفہ اور کالج کے زمانے میں ہیوی میٹل ڈرمر بھی رہ چکی ہیں۔ اُنہوں نے ۱۹۹۳ء میں سیاست میں قدم رکھا اور ۲۰۲۱ء اور ۲۰۲۴ء میں ایل ڈی پی کی قیادت کی انتخابی مہم میں حصہ لیا تھا، بالآخر ۲۰۲۵ء میں تیسری کوشش میں کامیاب ہوئیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK